جی این این سوشل

پاکستان

اختر مینگل کی آئینی ترامیم کے حق میں ووٹ دینے پر اپنے دونوں سینیٹرز کو مستعفی ہونے کی ہدایت

اگرکل تک ہمارے سینیٹرزنےاستعفے پیش نہیں کیےتوسی ای سی کمیٹی میں فیصلہ کریں گے، سربراہ بی این پی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اختر مینگل  کی آئینی ترامیم کے حق میں ووٹ دینے پر  اپنے دونوں سینیٹرز کو مستعفی ہونے کی ہدایت
اختر مینگل کی آئینی ترامیم کے حق میں ووٹ دینے پر اپنے دونوں سینیٹرز کو مستعفی ہونے کی ہدایت

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ سردار اختر مینگل نے 26ویں آئینی ترامیم کے حق میں ووٹ دینے والے اپنے دونوں سینیٹرز کو سینیٹ سے مستعفی ہونے کی ہدایت کردی ہے۔

سینیٹر نسیمہ احسان اور سینیٹر قاسم رونجھو نے پارٹی پالیسی اور اختر مینگل کی ہدایت کے برخلاف اتوار کو سینیٹ سے منظور ہوئی آئینی ترامیم کے حق میں ووٹ دئے تھے۔

خیال رہے کہ سینیٹر نسیمہ احسان نے کہا تھا کہ ان پر آئینی ترامیم کے حق میں ووٹ دینے کا پریشر ہے۔ اختر مینگل نے بھی کہا تھا کہ میری پارٹی کے سینیٹر قاسم رونجھو اسلام آباد میں ڈائیلاسز کرانے گئے تھے جہاں سے انہیں بیٹے سمیت اغوا کرلیا گیا۔ لیکن آج قاسم رونجھو نے اس کی تردید کی۔

سینیٹ سے آئینی ترامیم منظور ہونے کے بعد اختر مینگل نے دونوں سینیٹر کو ہدایت کی کہ نسیمہ احسان اور سینیٹر قاسم رونجھو فوری طور پر سینیٹ سے استعفیٰ دیں،انہوں نے کہا کہ ہمارے سینیٹرزنےپارٹی فیصلےکی خلاف ورزی کی، اگرکل تک ہمارے سینیٹرزنےاستعفے پیش نہیں کیےتوسی ای سی کمیٹی میں فیصلہ کریں گے اور دونوں کو پارٹی سے برطرف کردیا جائے گا۔

پاکستان

آئینی ترامیم سے قبل پی ٹی آئی کا اپنے 11 ارکان سے رابطہ منقطع

جن ارکان سے رابطہ نہیں ہو رہا ان میں 2 سینیٹرز اور 9 ارکان قومی اسمبلی ہیں، پارٹی ذرائع

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی ترامیم سے قبل پی ٹی آئی کا اپنے 11 ارکان سے رابطہ منقطع

آئینی ترامیم سے قبل پی ٹی آئی کا اپنے 11 ارکان سے رابطہ منقطع ہو گیا۔

پارٹی ذرائع کے مطابق جن ارکان سے رابطہ نہیں ہو رہا ان میں 2 سینیٹرز اور 9 ارکان قومی اسمبلی ہیں۔

اپوزیشن لیڈرعمرایوب کی بھی7 ارکان سے رابطہ نہ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

پی ٹی آئی قیادت کو کوشش کے باوجود رابطے میں کامیابی نہ مل سکی۔

پارٹی ذرائع نے بتایا کہ زین قریشی، ظہور قریشی، اسلم گھمن، عثمان علی، ریاض فتیانہ، مقداد حسین اورچوہدری الیاس سے رابطہ نہیں ہورہا۔ اورنگزیب خان کھچی اور مبارک زیب خان سے بھی رابطہ قائم نہیں ہورہا۔

بیرسٹر گوہر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹر فیصل سلیم اور زرقا تیمور شاہد حکومت کو پیارے ہوگئے ہیں اور شاید دونوں ہمارے ووٹ ڈالیں گے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، لوگوں کو ایسے اٹھانا ہے تو یہ جمہوریت نہیں ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئینی ترمیم پر مولاناکا جتنا شکریہ ادا  کریں کم ہے،بلاول بھٹو

مولانا فضل الرحمان نے آئینی ترمیم پر ووٹ دینے کی یقین دہانی کرادی ہے ، چیئرمین پیپلز پارٹی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی ترمیم پر مولاناکا جتنا شکریہ ادا  کریں کم ہے،بلاول بھٹو

بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمان سے ٹیلی فونک رابطے کے پریس کافرنس میں اس بات کا اعلان کیا ہے کہ آئینی ترمیم کے حوالے سے مولانا کا جتنا شکریہ ادا کیا جائے اتنا ہی کم ہے، ہم نے تحریک انصاف کو اپنے ساتھ انگیج کرنے کے لیے بہت کوشش کی ہے جبکہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے لیے مولانا  فضل الرحمان نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سے رابطہ ہوا جس میں انہوں نے آئینی ترمیم پر ووٹ دینے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ہمارے ارکان اسمبلی پہنچ گئے ہیں، میں بھی کچھ دیر میں ایوان میں پہنچ رہا ہوں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے تحریک انصاف کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے لیے مولانا اور میں نے کوشش کی کہ انہیں سیاسی جماعت مانیں اور وہ سیاسی جماعت کے طور پر انگیج ہوں، دو ماہ سے مولانا ان سے بات چیت کر رہے ہیں، پی ٹی آئی کے اعتراضات میں سے اب کونسا پوائنٹ باقی رہتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے مولانا سے طے کیا کہ صبح ملاقات کرنی ہے، میری اور مولانا کی پریس کانفرنس کے بعد پی ٹی آئی کا ردعمل افسوس ناک بات ہے۔ آئینی  ترمیم کے حوالے سے ابھی تک تحریک انصاف نے ایک بھی تجویز نہیں دی۔

جسٹس منصور علی شاہ کی بطور چیف جسٹس تقرری کے حوالے سے بلاول  بھٹو  کا کہنا تھاکہ جسٹس منصور علی شاہ  نے خود کہا کہ سنیارٹی کے ساتھ ساتھ میرٹ بھی ضروری ہے تو اگر جسٹس منصورعلی شاہ میرٹ پر پورا اترتے ہیں تو پھر اگلے چیف جسٹس وہی بنے گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

26 ویں آئینی ترمیم پورے عدالتی نظام پر حملہ ہے، بیرسٹر گوہر

آئینی ترمیم کے بعد عدالتوں کو محکوم بنایا جائے گا، چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

26 ویں آئینی ترمیم پورے عدالتی نظام پر حملہ ہے، بیرسٹر گوہر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم پورے عدالتی نظام پر حملہ ہے، یہ پاکستانی آئین اور عدلیہ کیلئے سیاہ دن ہے۔

سینیٹ کے بعد 26 ویں آئینی ترمیم کی قومی اسمبلی سے منظوری کیلئے بلائے گئے قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آئینی ترمیم کے بعد عدالتوں کو محکوم بنایا جائے گا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے حکومتی بینچوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اتنی تنقید مودی پر نہیں کی جتنی آج عدلیہ پر کی ہے۔ نواز شریف نے شعر پڑھ کر آزاد عدلیہ کی توہین کی ہے، ہم اس کی مذمت کرتےہیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میموگیٹ کمیشن کس نے بنایاتھا؟ نواز شریف کالا کوٹ اور کالی ٹائی پہن کر عدالت میں آئے تھے۔ ایوان اس وقت تک ترمیم نہیں کرسکتا جب تک ریزرو سیٹیں پوری نہ ہوں۔

اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بھی قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ترمیم 31 اکتوبر کو منظور ہوجاتی تو کیا ہو جاتا، یہ آئینی ترمیم پاکستانی عوام کی نمائندگی نہیں کرتی، آئینی ترمیم آزاد عدلیہ کا گلہ گھونٹنے کا عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کا شکریہ ادا کیا جا رہا تھا وہاں نامعلوم افراد کو بھی شامل کرتے، اس سارے پروسس میں ہمارے اراکین کو زدوکوب کیا گیا، چوہدری الیاس، عثمان علی کو اغوا کر کے آج یہاں لے کر آگئے،

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ مبارک زیب کے بھائی پی ٹی آئی کے ورکر تھے، ان کو غائب کر کے آج نمودار کیا گیا، ظہور قریشی کو غائب کر کے آج یہاں پیش کیا گیا، اورنگزیب کھچی کو زبردستی غائب کرایا گیا۔

عمرایوب نے کہا کہ ہمارے ارکان جو حکومتی بینچز پر بیٹھ گئے ہیں انہیں ہماری صفوں میں آنے کا کہا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll