تجارت
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، 100 انڈیکس میں 535 پوائنٹس کا اضافہ
انڈیکس 85 ہزار785 پوائنٹس پرٹریڈ کرتے دیکھا گیا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے دوران زبردست تیزی ریکارڈ کی گئی جبکہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بھی مستحکم ہو گئی ہے۔
کاروباری ہفتے کے پہلے روز پاکستان اسٹا ک مارکیٹ میں کاروبار کا مثبت آغاز ہوا جس میں تھوڑی دیر بعد زبردست تیزی دیکھنے میں آئی۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے 100 انڈیکس میں 535 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد انڈیکس 85 ہزار785 پوائنٹس پرٹریڈ کرتے دیکھا گیا۔
دوسری جانب ڈالر کو ایک اور دھچکا لگ گیا ، انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 11 پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے امریکی کرنسی کی قیمت 277 روپے 50 پیسے پر آ گئی۔
پاکستان
صدر مملکت کی منظوری کے بعد 26ویں آئینی ترمیم کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری
آئینی ترمیم کے آرٹیکل 175اے کی شق 3 کے تحت نئے چیف جسٹس کا تقرر عمل میں لایا جائے گا
صدر پاکستان آصف علی زرداری کی منظوری کے بعد 26ویں آئینی ترمیم کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
26ویں آئینی ترمیم کا گزٹ نوٹیفکیشن قومی اسمبلی کی جانب سے جاری کیا گیا جس کے بعد 26ویں آئینی ترمیم بل 2024 ایکٹ آف پارلیمنٹ بن گیا۔
26ویں آئینی ترمیم کے بعد سب سے پہلے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا جو نئے چیف جسٹس آف پاکستان کا تقرر کرے گی۔ آرٹیکل 175اے کی شق 3 کے تحت نئے چیف جسٹس کا تقرر عمل میں لایا جائے گا۔
چیف جسٹس آف پاکستان آرٹیکل 175اے کی ذیلی شق تین کے تحت تین سینیئر ججز کے نام پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائیں گے اور پارلیمانی کمیٹی تین ججز میں سے ایک جج کا تقرر کرے گی۔
خصوصی پارلیمانی کمیٹی چیف جسٹس آف پاکستان کا تقرر کرکے نام وزیر اعظم کو ارسال کرے گی اور وزیراعظم چیف جسٹس کے تقرر کی ایڈوائس صدر کو بھجوائیں گے۔آرٹیکل 175اے کی ذیلی شق 3اے کے تحت قائم خصوصی پارلیمانی کمیٹی 12ممبران پر مشتمل ہوگی۔ خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں 8اراکین قومی اسمبلی اور 4 سینیٹ سے لیے جائیں گے۔
چیف جسٹس آف پاکستان آرٹیکل 175اے کی ذیلی شق 3سی کے تحت ریٹائرمنٹ سے تین روز قبل 3 سینیئر ججز پر مشتمل پینل پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائیں گے۔ اسپیکر قومی اسمبلی خصوصی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دیں گے۔
پاکستان
26 ویں آئینی ترمیم پورے عدالتی نظام پر حملہ ہے، بیرسٹر گوہر
آئینی ترمیم کے بعد عدالتوں کو محکوم بنایا جائے گا، چیئرمین پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم پورے عدالتی نظام پر حملہ ہے، یہ پاکستانی آئین اور عدلیہ کیلئے سیاہ دن ہے۔
سینیٹ کے بعد 26 ویں آئینی ترمیم کی قومی اسمبلی سے منظوری کیلئے بلائے گئے قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آئینی ترمیم کے بعد عدالتوں کو محکوم بنایا جائے گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے حکومتی بینچوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اتنی تنقید مودی پر نہیں کی جتنی آج عدلیہ پر کی ہے۔ نواز شریف نے شعر پڑھ کر آزاد عدلیہ کی توہین کی ہے، ہم اس کی مذمت کرتےہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میموگیٹ کمیشن کس نے بنایاتھا؟ نواز شریف کالا کوٹ اور کالی ٹائی پہن کر عدالت میں آئے تھے۔ ایوان اس وقت تک ترمیم نہیں کرسکتا جب تک ریزرو سیٹیں پوری نہ ہوں۔
اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بھی قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ترمیم 31 اکتوبر کو منظور ہوجاتی تو کیا ہو جاتا، یہ آئینی ترمیم پاکستانی عوام کی نمائندگی نہیں کرتی، آئینی ترمیم آزاد عدلیہ کا گلہ گھونٹنے کا عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کا شکریہ ادا کیا جا رہا تھا وہاں نامعلوم افراد کو بھی شامل کرتے، اس سارے پروسس میں ہمارے اراکین کو زدوکوب کیا گیا، چوہدری الیاس، عثمان علی کو اغوا کر کے آج یہاں لے کر آگئے،
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ مبارک زیب کے بھائی پی ٹی آئی کے ورکر تھے، ان کو غائب کر کے آج نمودار کیا گیا، ظہور قریشی کو غائب کر کے آج یہاں پیش کیا گیا، اورنگزیب کھچی کو زبردستی غائب کرایا گیا۔
عمرایوب نے کہا کہ ہمارے ارکان جو حکومتی بینچز پر بیٹھ گئے ہیں انہیں ہماری صفوں میں آنے کا کہا جائے۔
پاکستان
آزادی مارچ توڑ پھوڑ کیس، علی امین گنڈا پور کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز
عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو اشتہاری قرار دینے کے لیے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 87 کی کارروائی کا آغاز کر دیا
انسداد دہشت گردی عدالت نے آزادی مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کے الزامات کے تحت درج مقدمے میں علی امین گنڈا پور کے خلاف اخبار میں اشتہار جاری کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو اشتہاری قرار دینے کے لیے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 87 کی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
جج طاہر عباس سپرا نے اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس کی سماعت کی، پی ٹی آئی وکلاء سردار مصروف و دیگر عدالت پیش ہوئے۔
عدالت نے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی جبکہ فیصل جاوید کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست عدالت نے منظور کر لی۔
بعدازاں اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے کیس کی مزید سماعت 21 نومبر تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی مسلسل عدم پیشی پر عدالت نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے تھے۔
-
پاکستان 23 گھنٹے پہلے
آئینی ترامیم سے قبل پی ٹی آئی کا اپنے 11 ارکان سے رابطہ منقطع
-
پاکستان ایک دن پہلے
آئینی ترامیم ، پی ٹی آئی کا ووٹنگ کے عمل سے مکمل بائیکاٹ کا اعلان
-
پاکستان 2 دن پہلے
اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات پر پابندی میں دو روز کی توسیع
-
علاقائی 23 گھنٹے پہلے
بلوچستان اسمبلی کے اقلیتی رکن ایس ایم پیٹرک انتقال کرگئے
-
پاکستان 2 دن پہلے
پی ٹی آئی نے چار رکنی قانونی ٹیم سے مسودہ کی جانچ کا وقت مانگ لیا
-
پاکستان 2 دن پہلے
پاکستان تحریک انصاف کے 5 افراد کو عمران خان سے ملنے کی اجازت مل گئی
-
تجارت 9 منٹ پہلے
قیمتوں میں مسلسل اضافے کے بعد سونا ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
-
پاکستان 2 دن پہلے
سرکاری ملازمین کے بچوں سے متعلق تمام پالیسز، پیکجز اور کوٹہ غیر آئینی قرار