جی این این سوشل

پاکستان

حکومت کا پی ٹی آئی سے کسی قسم کے مذاکرات نہ کرنے کا اعلان

عطا تارڑ نے پارٹی پر پابندی سے متعلق سوال پر کہا کہ پارٹی پرپابندی سے متعلق ایک پروسیجر ہے جب وقت آئے گا اسے کرلیا جائےگا۔ 

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حکومت کا پی ٹی آئی سے کسی قسم کے مذاکرات نہ کرنے کا اعلان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ حکومت کا فیصلہ ہے کہ اب دھرنا دینے والوں سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں  ہوں گے ۔

تفصیلات کےمطابق  اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج کرنے والوں کا رویہ سب نے دیکھا ہے، ان کے آنے سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے، انہوں نے آنا تھا انہوں نے آکردیکھ لیا۔

اس موقع پر وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے غریب کے بچوں کو ڈھال بنایا ہوا ہے، ریاست کےصبر کو مت آزمائیں، بشریٰ بی بی ہمت کریں اورفرنٹ سے لیڈ کریں، گولی چلانا سب سےآسان کام ہے۔

محسن نقوی نے کہا کہ ان کے ہاتھ میں اسلحہ، غلیلیں ہیں، جانی ومالی نقصان کی ذمہ دارایک عورت ہیں، ہمیں اسلام آباد کے شہریوں کا احساس ہے، گرفتار ہونے والوں کی ضمانت نہیں ہوگی، جوبھی ڈی چوک آئے گا اسےگرفتار کیا جائے گا۔

عطا تارڑ نے کہا کہ انہوں نے افغان شرپسندوں کوآگے لگایا ہوا ہے، یہ پرامن احتجاج نہیں ہے، پولیس والوں پرشیل فائر کیے گئے، ریاست بالکل کمزورنہیں،رٹ کو برقرار رکھیں گے۔

عطا تارڑ نے پارٹی پر پابندی سے متعلق سوال پر کہا کہ پارٹی پرپابندی سے متعلق ایک پروسیجر ہے جب وقت آئے گا اسے کرلیا جائےگا۔ 

پاکستان

بشریٰ بی بی لاشیں گرانے کامنصوبہ لیکر آئیں ہیں، ریاست تحمل کامظاہرہ کررہی، عطا تارڑ

بشریٰ بی بی لاشیں گرانےکا منصوبہ لیکر آئیں ہیں، کیونکہ خون خرابے کے بغیر ان لوگوں کا گزارہ ہی نہیں ہے،عطا تارڑ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بشریٰ بی بی لاشیں گرانے کامنصوبہ لیکر آئیں ہیں، ریاست تحمل کامظاہرہ کررہی، عطا تارڑ

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ ریاست تحمل کا مظاہرہ کر رہی ہے مگر بشریٰ بی بی لاشیں گرانےکا منصوبہ لیکر آئیں ہیں، کیونکہ خون خرابے کے بغیر ان لوگوں کا گزارہ ہی نہیں ہے۔ 

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی  نےدوسروں کے بچوں کو سامنے رکھا ہوا ہے جبکہ ان کے اپنے بچے باہر ہیں،ان کا منصوبہ خون خرابہ کرنے کا ہے، یہ لوگ ایک دفعہ پھر 9 مئی دہرانا چاہتے ہیں ،ان کا مزید کہنا تھا کہ  ہم سب کچھ دیکھ رہے ہیں مگر ریاست تحمل کا مظاہرہ کررہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت مظاہرین کو آگے نہیں بڑھنے دے گی،پنجاب ، سندھ اوربلوچستان سے کوئی باہر نہیں نکلا، کیونکہ لوگ جانتے ہیں کہ ان کا نظریہ ملک دشمن ہے،ہم نے جومظاہرین پکڑے ہیں انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ہمیں پیسے دے کر لایا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ لوگ بیلاروس کے صدر کے دورے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وزیراطلاعات نے کہا  کہ پولیس اور رینجرز کے شہدا کا جو خون بہایا گیا وہ ہم  کس کے ہاتھ پر تلاش کریں؟  ان کا کہنا تھا کہ یہ واحد جماعت ہے جس کے احتجاج میں افغانی شامل ہوتے ہیں، یہ چاہتے ہیں کوئی سانحہ ہو اور بعد میں اس کا فائدہ اٹھایا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

سیکیورٹی فورسز کی پاک افغان سرحد پر کارروائی، 3 خوارجی ہلاک

خارجی گروہ پاک افغان سرحد سے ملک میں دراندازی کی کوشش کر رہا تھا ، جسے سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا، ترجمان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سیکیورٹی فورسز کی پاک افغان سرحد پر کارروائی، 3 خوارجی ہلاک

سیکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد سےخوارجی گروہ کی ملک میں دراندازی کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلاقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسزنے شمالی وزیرستان کے علاقے  حسن خیل سے خارجیوں کا گروہ  ملک میں  داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا، جس پرسیکیورٹی فورسزنے  کارروائی کرتے ہوئے ان کی دراندازی کی کوشش کوناکام بنا دیا ہے۔

آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ پاکستان مستقل عبوری افغان حکومت سے کہتا رہا ہے کہ موثر بارڈر مینجمنٹ کو یقینی بنایا جائے، ہمیں امید ہے کہ عبوری افغان حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی اور اپنی سرزمین دہشت گردوں کو استعمال نہیں کرنے دے گی،ان کا مزید کہنا تھا کہ  سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بشریٰ بی بی کی قیادت میں پی ٹی آئی کا احتجاجی قافلہ ڈی چوک پہنچ گیا

ڈی چوک کے اطراف میں سکیورٹی انتہائی سخت، پارلیمنٹ ہاؤس سمیت تمام اہم سرکاری عمارتوں پر فوج تعینات کر دی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بشریٰ بی بی کی قیادت میں پی ٹی آئی کا احتجاجی قافلہ ڈی چوک پہنچ گیا

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں پی ٹی آئی کا احتجاجی قافلہ ڈی چوک پہنچ گیا۔

ڈی چوک کے اطراف میں سکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ، زیرو پوائنٹ کے قریب مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا جبکہ پولیس نے جواباً آنسو گیس کی شیلنگ کی، شاہراہ دستور پر پارلیمنٹ ہاؤس سمیت تمام اہم سرکاری عمارتوں پر فوج تعینات کر دی گئی ہے۔

تحریک انصاف کے کارکنان اور رہنماؤں پر مشتمل قافلہ ڈی چوک کی جانب رواں دواں ہے جب کہ پی ٹی آئی کے متعدد کارکنان بھی ڈی چوک پہنچ چکے ہیں۔

ڈی چوک اور اطراف میں سکیورٹی سخت ہے اور ڈی چوک کی طرف بڑھنے والوں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا جبکہ ریلی کی قیادت کرنے والوں کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔

اس سے قبل تحریک انصاف کے قافلہ جی 11 اور جی 9 سے گزرا جہاں پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان میں تصادم ہوا جب کہ اس وقت بھی دونوں جانب سے ایک دوسرے پر آنسو گیس کی شیلنگ جاری ہے اور پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا جارہا ہے۔ 

دوسری جانب بانی پی ٹی آئی کے احتجاج کیلئے متبادل جگہ کی حامی بھرنے کے باوجود بشریٰ بی بی نے ماننے سے انکار کردیا۔

بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ چند سازشی عناصر ڈی چوک کے بجائے دوسرے مقام پر ہمیں روکنا چاہتے ہیں، بانی چیئرمین نے مجھے ہر صورت ڈی چوک جانے کا کہا ہے، ڈی چوک سے کم کسی بھی مذاکراتی فیصلے پر کارکنان راضی نہیں ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll