جی این این سوشل

ٹیکنالوجی

سورج کے سامنے سے گزرتے ہوئے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن کی فوٹو گرافر نے تصویر لے لی

لاہور : پرتگال کے 43 سالہ فوٹو گرافر نے انٹر نیشنل اسپیس اسٹیشن کی سورج کے سامنے سے گزرتے ہوئے تصویر لے لی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سورج کے سامنے سے گزرتے ہوئے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن کی فوٹو گرافر نے تصویر لے لی
سورج کے سامنے سے گزرتے ہوئے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن کی فوٹو گرافر نے تصویر لے لی

تفصیلات کے مطابق پرتگال کے فوٹو گرافر میگلو کلارو نے آدھے سیکنڈ میں اسپیس اسٹیشن کی کافی زیادہ تصویریں لے لیں، فوٹوگرافر نے یہ تصویریں زمین سے 436 کلومیٹر کے فاصلے سے ایک خصوصی کیمرے کی مدد سے لیں۔

سورج کے سامنے سے گزرتے ہوئے انٹر نیشنل اسپیس کی تصویر سنہرے بیلٹ کی طرح دیکھائی دے رہی ہے،انٹر نیشنل اسپیس اسٹیشن 90 منٹ میں سورج کے گرد ایک چکر مکمل کرتا ہے ۔

اس حوالے سے فوٹوگرافر اپنی کامیابی پر انتہائی خوش ہےاور فوٹو گرافر میگلوکلارو کا کہنا ہے کہ اس نے یہ تصویر لینے میں بہت محنت کی اور وہ اپنے اس کام سے مطمن ہے۔

صحت

پنجاب میں ڈینگی بے قابو ، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 110 کیسز رپورٹ

گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران راولپنڈی سے 92، لاہور سے 03 اور اٹک سے 04 ڈینگی کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب میں ڈینگی  بے قابو ، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 110 کیسز رپورٹ

صوبہ پنجاب میں ڈینگی کے وار بے قابو ، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 110 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ۔

ترجمان محکمہ صحت کےمطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران راولپنڈی سے 92، لاہور سے 03 اور اٹک سے 04 ڈینگی کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ جہلم، جھنگ اور شیخوپورہ سے ڈینگی کے دو ،دو نئے مریض سامنے آگئے۔

ترجمان محکمہ صحت کا بتانا ہے کہ صوبے میں ایک ہفتے کے دوران 671 کیسز جبکہ رواں سال اب تک 1843 ڈینگی کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ۔

ترجمان نے کہا کہ محکمہ صحت نے انسداد ڈینگی کے لئے تمام انتظامات مکمل کر رکھے ہیں، تمام سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی سمیت دیگر ادویات کا سٹاک موجود ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس، جسٹس نعیم اختر افغان لاجر بینچ میں شامل

لارجر بینچ ساڑھے 11 بجے آرٹیکل 63 اے کیس کی سماعت کرے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس، جسٹس نعیم اختر افغان لاجر بینچ میں شامل

سپریم کورٹ پریکٹس پروسیجر کمیٹی نے جسٹس نعیم اختر افغان کو آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس کے سماعت کرنے والے بینچ میں شامل کرلیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس صبح 9 بجے سپریم کورٹ میں ہوا، چیف جسٹس قاضی فاٸز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین خان جسٹس منصور علی شاہ کا انتظار کرتے رہے تاہم جسٹس منصور علی شاہ کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئے اور نہ کوئی پیغام بھیجا۔

چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے جسٹس منصورعلی شاہ کا نام تجویزکیا تاہم جسٹس منصور کے کمیٹی اجلاس میں نہ آنے پر جسٹس نعیم اختر بینچ میں شامل کرلیا گیا۔

جسٹس نعیم اختر افغان کی شمولیت سے سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ مکمل ہوگیا، لارجر بینچ ساڑھے 11 بجے آرٹیکل 63 اے کیس کی سماعت کرے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کیس کے سماعت کے دوران آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس قاضی فائز عسیٰ کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے سماعت کی جبکہ لارجر بینج کے رکن جسٹس منیب اختر نے موجودہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے بنائے بینچ میں بیٹھنے سے انکار کردیا تھا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست پر دوران سماعت اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تمام سائلین کے مقدمات ایک شخص کی صوابدید پر نہیں چھوڑے جاسکتے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آرٹیکل 63 اے کی نظرِ ثانی درخواستوں کی سماعت میں جسٹس منیب اختر کے بینچ میں نہ بیٹھنے کے خط کے بعد پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس بلایا تھا۔

یار رہے کہ گزشتہ روز جسٹس منیب اختر نے رجسٹرار کو لکھے اپنے دوسرے خط میں آج کی سماعت کے حکم نامے کوغیرقانونی قرار دے دیا، جسٹس منیب نے خط میں کہا کہ پانچ رکنی لارجربینچ نے کیس کی سماعت کرنی تھی، چار رکنی بینچ عدالت میں بیٹھ کرآرٹیکل63 اے سے متعلق نظرثانی کیس نہیں سن سکتا۔

انہوں نے کہا کہ آج کی سماعت کا حکم نامہ مجھے بھیجا گیا، حکم نامے میں میرا نام لکھا ہوا ہے مگر آگے دستخط نہیں، بینچ میں بیٹھنے والے4 ججز قابل احترام ہیں، مگر آج کی سماعت قانون اور رولز کے مطابق نہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بانی چیئرمین کی سیاسی حیثیت تسلیم کیے بغیر پاکستان میں استحکام نہیں آ سکتا، فواد چوہدری

عمران خان نے جو کال دی ہے اس سے سیاسی ٹمپریچر مزید بڑھے گا، سابق وفاقی وزیر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بانی چیئرمین کی سیاسی حیثیت تسلیم کیے بغیر پاکستان میں استحکام نہیں آ سکتا، فواد چوہدری

سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کا کہنا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سیاسی حیثیت تسلیم کیے بغیر پاکستان میں استحکام نہیں آ سکتا۔

احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کیس 8 مہینوں سے انکوائری میں چل رہا ہے، لوگوں کو خراب کرنے کے لیے جعلی کیس بناتے ہیں ، پاکستان میں جو ٹینشن کا ماحول ہے اس سے فاصلے بڑھ رہے ہیں ، عمران خان نے جو کال دی ہے اس سے سیاسی ٹمپریچر مزید بڑھے گا۔

سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ چیف جسٹس جس طرح سے سپریم کورٹ چلا رہے ہیں اس پر بھی بہت اعتراضات ہیں، یہ کسی قسم پر مستحکم پاکستان کے لیے اچھی بات نہیں ہے ، ایک دوسرے کو روند کر آگے جانے سے سیاسی عدم استحکام مزید بڑھے گا ، بانی پی ٹی آئی کی جمعے کی کال اہمیت کی حامل ہے ، اس پر بہت سی چیزیں طے ہونی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت ہے کہ ہم گرینڈ پولیٹیکل ڈائیلاگ کا آغاز کریں ، اسٹیبلشمنٹ اور تمام سیاسی جماعتوں کو اس میں شامل کیا جائے ، سب مل کر ایک راستہ نکال سکیں، بانی پی ٹی آئی کے خلاف نظام نہیں چل سکتا اور بانی پی ٹی آئی کی سیاسی حیثیت تسلیم کیے بغیر پاکستان میں استحکام نہیں آ سکتا۔

فواد چودھری کاکہنا تھا کہ پاکستان کی دو تہائی اکثریت بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے ، سپریم کورٹ میں بہت زیادہ تقسیم ہے ، لگ یہ رہا ہے چیف جسٹس ہر صورت میں توسیع  چاہتے ہیں، اس سے سپریم کورٹ کا ٹمپریچر بھی بڑھ رہا ہے ۔

صحافی کے سوال پر کہ آپ پی ٹی آئی کے کسی بھی سیاسی جلسے جلوسوں میں نظر نہیں آتے، جس پر فوادچودھری نے کہا کہ ہم ہر جگہ موجود ہوتے ہیں ۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll