جی این این سوشل

پاکستان

ملک کے 'سافٹ امیج' کو بہتر کرنے کیلئے پاکستانیت کو فروغ دینا ہو گا، وزیراعظم

اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم شروع میں ہندوستان کی فلم انڈسٹری سے متاثر تھے۔ ہم غلط سمت میں چلے گئے اور وہاں کی فلموں کو کاپی کرنے لگے، کاپی کی کوئی اہمیت نہیں صرف اوریجنل کی ہی اہمیت ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ملک کے 'سافٹ امیج' کو بہتر کرنے کیلئے پاکستانیت کو فروغ دینا ہو گا، وزیراعظم
ملک کے 'سافٹ امیج' کو بہتر کرنے کیلئے پاکستانیت کو فروغ دینا ہو گا، وزیراعظم

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایس پی آر کو شارٹ فلم فیسٹول پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ ہار سے ڈرنے والا کبھی نہیں جیت سکتا، پاکستان میں فلم انڈسٹری کا ارتقاء دیکھا ہے، شارٹ فلم کی ترقی کے  لئے نوجوانوں کو وظائف دیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ فنڈز جمع کرنے کے لئے نصرت فتح علی خان کو لےکر جاتا تھا، بیرون ملک نصرت فتح علی خان کے بہت مداح تھے، جنہوں نے نصرت فتح علی خان کی کاپی کی، انہیں کوئی پذیرائی نہیں ملی۔

عمران خان نے کہا کہ دنیا میں آئیڈیاز کو پذیرائی ملتی ہے، ہم نے فلمیں بنانے میں اپنی سوچ کے بجائے دوسروں کا کلچر اپنا لیا، ہمارے ٹی وی نے بہترین کام کیا جو بھارت میں دیکھاجاتا ہے، اپنی سوچ لے کر آئیں اور ناکامی سے نہ گھبرائیں، ہارنے سے ڈرنے والا کبھی اچھا کھلاڑی نہیں بنا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ینگ فلم میکرز نے پاکستان کےکلچر کو آگے لانےکی کوشش کی، کسی کو اندازہ نہیں ہے کہ پاکستان میں کیسی کیسی نعمتیں ہیں، ماضی میں تاریخی سیاحتی مقامات پر توجہ نہیں دی گئی، ہم دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 12 کلامیٹک زونز ہیں، پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، پاکستان میں سیاحت میں بہت زیادہ پوٹینشل موجود ہے، جو قدرتی نظارے فلموں سے سامنے آتے ہیں وہ کسی اور طرح نظر نہیں آتے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیاحت کے فروغ کیلئے خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں، سافٹ امیج خود داری سے آتا ہے، سافٹ امیج کو پروموٹ کرنا ہے تو پاکستانیت کو پروموٹ کریں۔

عمران خان نے کہا کہ ہماری فلم انڈسٹری ہالی ووڈ اور بالی ووڈ سےمتاثر ہے، کرکٹ کے دوران کہا جاتا تھا کہ ہم انگریز سے نہیں جیت سکتے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے فلم سازوں کے پاس موقع ہے دنیا کو پاکستان دکھائیں، ہمارے سیاستدان چھٹیاں منانے لندن چلے جاتے ہیں، رسک کے بغیر کوئی آج تک بڑا بزنس مین نہیں بنا۔

تفریح

متھیرا نے اپنی نازیبا ویڈیوز کو اے آئی سے تخلیق شدہ قرار دے دیا

حال ہی میں سوشل میڈیا پرکچھ نازیبا ویڈیوزکو متھیرا سےمنسوب کیا گیا تھا جو تیزی سےوائرل ہوئی تھیں تاہم اب ان وائرل ویڈیوز پر متھیرا کا ردعمل سامنے آگیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

متھیرا نے اپنی نازیبا ویڈیوز کو اے آئی سے تخلیق شدہ قرار دے دیا

معروف ماڈل اور میزبان متھیرا نےخود سےمنسوب سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی نازیبا ویڈیوزکو آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی )  سے تخلیق شدہ قرار دے دیا۔

حال ہی میں سوشل میڈیا پرکچھ نازیبا ویڈیوزکو متھیرا سےمنسوب کیا گیا تھا جو تیزی سےوائرل ہوئی تھیں تاہم اب ان وائرل ویڈیوز پر متھیرا کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔

 ایکس پر کی گئی ٹوئٹ میں متھیرا نےلکھاکہ ’لوگ میرے نام اور میری فوٹو شوٹ تصویروں کا غلط استعمال کر رہے ہیں اور اس میں جعلی چیزیں شامل کر رہے ہیں، شرم کریں اور مجھے اس فضول بکواس سےدور رکھیں۔

متھیرا کا سوشل میڈیا پرخود سےمنسوب نازیبا ویڈیوزپرردعمل سامنے آگیا۔
دوسری جانب انسٹاپرشیئر کی گئی اسٹوری میں متھیر انے لکھا کہ  یہ AI سے تیار کردہ ویڈیوز ہیں، درحقیقت میں ان گندی ویڈیو میں موجود نہیں میرے جسم اورانگلیوں پرسب جگہ ٹیٹوز ہیں۔

ماڈل نے اپنی اسٹوری میں  بتایا کہ ’یہ 2 سال پرانی ویڈیوز ہیں جس کی وجہ سے میں نے  شدید پریشانی کا سامنا  کیا تھا اور اس حوالے سے ایف آئی اے سے بھی رابطہ کیا تھا۔‘
متھیرا نےخود سےمنسوب نازیبا ویڈیوز پر خاموشی توڑ دی  ۔ 
متھیرا نے اپنی اسٹوری میں مزید لکھا کہ ’سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جعلی ویڈیوز کے ذریعے میرے کردار کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، میں نے کبھی بھی ایسی کوئی گندی ویڈیو نہیں بنائی، براہ مہربانی میری اسکرین پرسنالٹی کو خراب کرکے اور مجھے اس طرح پیش کرنے کی کوشش نہ کریں جو میں نہیں ہوں

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

غیر قانونی وی پی این استعمال کرنے والوں کے لیے بری خبر

وزارت داخلہ نے پی ٹی اے سے کہا ہے کہ غیر قانونی وی پی این کو ان وجوہات کی وجہ سے بند کیا جائے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غیر قانونی وی پی این استعمال کرنے والوں کے لیے بری خبر

حکومت نے غیر رجسٹرڈ وی پی این کو بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ۔

وزارت داخلہ نے پی ٹی اے کو غیر قانونی وی پی این بند کرنے کیلئے خط لکھ دیا۔ 

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ وی پی این سے دہشت گرد بینک ٹرانزیکشن اور دہشت گردی میں مدد حاصل کرتے ہیں۔

وی پی این استمعال کرکے دہشت گرد اپنی شناخت اور بات چیت چھپاتے ہیں، وی پی این کو فحاشی اور توہین آمیز مواد کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

وزارت داخلہ نے پی ٹی اے سے کہا ہے کہ غیر قانونی وی پی این کو ان وجوہات کی وجہ سے بند کیا جائے۔

واضح رہے کہ کچھ دن قبل پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی آے) نے غیر رجسٹرڈ اور غیر قانونی وی پی این کی رجسٹریشن کا محفوظ عمل متعارف کرایا تھا۔ خیال رہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی نے غیر رجسٹرڈ ورچوئل  

پرائیویٹ نیٹ ورکس کو بلاک کرنا شروع کردیا ہے۔ غیر رجسٹرڈ وی پی این کو عارضی طور پر بلاک کیا جا رہا ہے تاکہ رجسٹریشن کرالی جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے غیر رجسٹرڈ وی پی اینز کی رجسٹریشن کے معاملے پر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورتی اجلاس کیا جس میں وزارت آئی ٹی، پی ایس ای بی اورپاکستان آئی ٹی ایسوسی ایشن کے نمائندگان شریک ہوئے۔

اجلاس میں پی ٹی اے نے وی پی این رجسٹریشن کے لیے ایک آسان طریقہ کار متعارف کرایا ہے جس سے رجسٹرڈ صارفین اپنے وی پی اینز کو درج ذیل نئے پورٹل کے ذریعے رجسٹرڈ کر سکتے ہیں۔

 

ipregistration.pta.gov.pk 

 پی ٹی اے نے دعویٰ کیا کہ رجسٹریشن کا یہ آسان طریقہ کار آئی ٹی کمپنیوں، فری لانسرز اور دیگر اسٹیک ہولڈر کیلئے بلا تعطل رسائی فراہم کرے گا ۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

وی پی این کا استعمال غیرشرعی ہے، اسلامی نظریاتی کونسل

اسلامی نظریاتی کونسل نے وی پی این کے حوالے سے سفارشات پیش کی تھیں جن پرعمل کیا گیا جو حکومت کی جانب سے احسن اقدام ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وی پی این کا استعمال غیرشرعی ہے، اسلامی نظریاتی کونسل

اسلامی نظریاتی کونسل نے ”وی پی این“ کااستعمال غیرشرعی قراردیدیا۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹرراغب نعیمی کا کہنا ہے حکومت کو شرعی لحاظ سے اختیا ر ہے کہ وہ برائی اور برائی تک پہنچانے والے تمام اقدامات کا انسداد کرے۔
ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کا  کہنا تھا  کہ غیراخلاقی اور توہین آمیز مواد تک رسائی کو روکنے یا محدود کرنے کیلئے اقدامات کرنا شریعت سے ہم آہنگ ہے، اسلامی نظریاتی کونسل نے وی پی این کے حوالے سے سفارشات پیش کی تھیں جن پرعمل کیا گیا جو حکومت کی جانب سے احسن اقدام ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ متنازعہ، گستاخانہ اورملکی سالمیت کے خلاف استعمال ہونے والی ایپس کو فوری بند کیا جانا چاہئے۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ وی پی این کا استعمال اس نیت سے کہ غیر قانونی مواد یا بلاک ویب سائٹ تک رسائی حاصل کی جائے شرعاً ناجائز ہے، حکومت کا فرض ہے کہ ایسے ذرائع کے استعمال پر پابندی عائد کرے جو معاشرتی اقدار اور قانون کی پاسداری کو متاثر کرتے ہیں۔
چیئرمین ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کا مزید کہنا تھا کہ  وی پی این کا استعمال ممنوعہ ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرنے کیلئے کیا جاتا ہے جوکہ حکومت کی طرف سے بلاک ہوتی  ہیں، وی پی این ایک تکنیکی ذریعہ ہے جس کے ذریعے صارفین اپنی اصل شناخت اور مقام کو خفیہ رکھ سکتے ہیں، ''شریعت کے اصولوں کے مطابق کسی بھی عمل کے جواز یا عدم جواز کا دارومدار اس کے مقصد اور طریقے پر ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll