جی این این سوشل

پاکستان

ملک میں چینی پھر مہنگی ہونے لگی، 10 سے 15 روپے فی کلو کا اضافہ

حکومت نے اگر معاملے کو سنجیدہ نا لیا تو صورت حال سنگین ہو سکتی ہے، شوکر ڈیلرز

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ملک میں چینی پھر مہنگی ہونے لگی، 10 سے 15 روپے فی کلو کا اضافہ
ملک میں چینی پھر مہنگی ہونے لگی، 10 سے 15 روپے فی کلو کا اضافہ

ملک میں چینی پھر مہنگی ہونے لگی چینی کی قیمت میں 10 سے 15 روپے فی کلو کا اضافہ ہوگیا، سٹے بازوں نے فیوچر ٹریڈ کے نام پر جنوری کیلئے مزید 8 روپے بڑھنے کی خبر دے دی۔

سٹے باز اور ذخیرہ اندوز مافیا ایک بارپھر سے چینی مہنگی کرنے کیلئے متحرک ہوگیا ایکس مل ریٹ 115 سے 125 روپے پر پہنچ گیا جبکہ چھوٹے دکاندار 20 روپے اضافے کیساتھ چینی 150 روپے فی کلو میں فروخت کررہے ہیں۔

شوگر ڈیلرز نے خبردار کیا ہے کہ حکومت نے اگر معاملے کو سنجیدہ نا لیا تو صورت حال سنگین ہو سکتی ہے۔

ڈیلرز نے دسمبر کے دوران تھوک میں چینی کی فی کلو قیمت 128 جبکہ جنوری میں 133 روپے ہونے کا امکان بھی ظاہر کردیا ہے۔ جس کے بعد 10 روپے فی کلو مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ماہ نومبرتک محض صرف ایک لاکھ 83 ہزار ٹن کی پروڈکشن ہی ہوسکی ہے، یومیہ پروڈکشن 13 ہزار ٹن رہی جبکہ ملک میں روزانہ کی کھپت 18 سے 20 ہزار ٹن ہے۔

لاہور میں شوگر ڈیلرزنےبتایاکہ کرشنگ سیزن چل رہا ہے، ایسے میں چینی کی قیمت بڑھنا غیرمعمولی بات ہے، چینی کی برآمد اور گزشتہ سال کی نسبت 6 سے7 لاکھ ٹن کم پیداوار کی افواہ بنا کر مصنوعی قلت پیدا کی جا رہی ہے۔ حکومت نے7 لاکھ 90 ہزار ٹن چینی کی برآمد کی اجازت دی جس میں سے 3 لاکھ 77 ہزار ٹن برآمد ہو چکی ہے۔

30 نومبر تک ملک میں شوگر کا اسٹاک7 لاکھ 66 ہزار میٹرک ٹن تھا جس میں سے 4 لاکھ 13 ہزار میٹرک ٹن درآمد ہونا ہے، نومبر کے آخری 2ہفتوں میں کرشنگ سے یومیہ پیداوار محض 13 ہزار ٹن رہی جبکہ ملک میں روزانہ کی کھپت 18 سے 20 ہزار ٹن ہے۔

طلب و رسد کا یہی فرق چینی مہنگی ہونے کی بنیادی وجہ بتائی جا رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے اگر حکومت نے معاملے کو سنجیدہ نہ لیا تو صورتحال سنگین ہوسکتی ہے۔

دنیا

روس، افغان طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کے قریب

روس کی انٹرفیکس نیوز ایجنسی نے بتایا کہ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں، ڈوما نے اس سلسلےمیں تین ضروری بلز میں سے پہلے بل کی منظوری دے دی۔

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

روس، افغان طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کے قریب

روس، افغان طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کے قریب پہنچ گیا ۔ 


روس،افغانستان کی طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کی طرف ایک اورقدم آگے بڑھ گیا اور اس کی پارلیمنٹ نے ایک ایسے قانون کےحق میں ووٹ دےدیا جس سے طالبان کو ماسکو کی کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کی راہ ہموار ہوگی۔


روس کی انٹرفیکس نیوز ایجنسی نے بتایا کہ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں، ڈوما نے اس سلسلےمیں تین ضروری بلز میں سے پہلے بل کی منظوری دے دی۔

مغربی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت کو بین الاقوامی سطح پر وسیع پیمانے پر تسلیم کیے جانے کی راہ میں سب سےبڑی رکاوٹ گروپ کا خواتین کے حقوق کے حوالے سے قدامت پسندانہ رویہ ہے۔ طالبان نے لڑکیوں اور خواتین کے لیے ہائی اسکول اور یونیورسٹیاں بند کر دی ہیں اور مرد سرپرست کے بغیر ان کی نقل و حرکت پر پابندیاں لگا دی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اسلامی قانون کی تشریح کے مطابق خواتین کے حقوق کا احترام کرتے ہیں۔

فی الحال کوئی بھی ملک طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کرتا جس نےاگست 2021 میں اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا جب امریکا کی زیر قیادت افواج نے 20 سال کی جنگ کے بعد افراتفری میں ملک سےانخلا کیا تھا ، تاہم روس بتدریج طالبان کےساتھ اپنے تعلقات استوار کر رہا ہے، جس کےبارے میں صدر ولادیمیر پیوٹن نے جولائی میں کہا تھا کہ اب وہ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں ہمارے اتحادی ہیں۔

ماسکو، افغانستان سے لے کر مشرق وسطیٰ تک کے ممالک میں موجود عسکریت پسند گروپوں کو اپنے لیے ایک بڑا سیکیورٹی خطرہ سمجھتا ہے، جہاں روس نے رواں ہفتے شام کے صدر بشارالاسد کی حکومت کےخاتمے کے ساتھ ایک اہم اتحادی کھو دیا ہے۔


رواں سال مارچ میں مسلح افراد نے ماسکو کے باہر ایک کنسرٹ ہال میں ایک حملے میں 145 افراد کو ہلاک کر دیا تھا جس کی ذمہ داری عسکریت پسند گروپ داعش نے قبول کی تھی۔ امریکی حکام نے کہا تھا کہ ان کے پاس انٹیلی جنس معلومات ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ اس حملے کی ذمہ دارگروپ کی افغان شاخ داعش خراسان (داعش کے) ہے۔


افغانستان میں روس کی اپنی پیچیدہ اور خون آلود تاریخ ہے۔ سوویت فوجوں نےدسمبر 1979 میں ایک کمیونسٹ حکومت کو سہارا دینے کےلیےملک پر حملہ کیا، لیکن مجاہدین کے خلاف ایک طویل جنگ میں وہ ناکام ہو گئے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان اور تاجکستان مشترکہ کمیشن کا اجلاس،مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری اور تاجکستان کے توانائی اور آبی وسائل کے وزیر جیم اے ڈیلتر کی مشترکہ صدارت میں اجلاس کی میزبانی وزارت اقتصادی امور کی جانب سے کی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان اور تاجکستان مشترکہ کمیشن کا اجلاس،مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

پاکستان اور تاجکستان نے آج اسلام آبادمیں ساتویں پاکستان تاجکستان مشترکہ کمیشن کے اختتامی اجلاس میں مفاہمت کی دو یادداشتوں پر دستخط کیے۔

وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری اور تاجکستان کے توانائی اور آبی وسائل کے وزیر جیم اے ڈیلتر کی مشترکہ صدارت میں اجلاس کی میزبانی وزارت اقتصادی امور کی جانب سے کی گئی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اویس لغاری نے تجارت میں اضافے‘ رکاوٹیں دور کرنے اور تاجکستان پاکستان راہداری تجارت معاہدے کے تحت ٹرانزٹ ٹریڈ کے بارے میں ایک مشترکہ رابطہ کمیٹی کے قیام کے لئے لائحہ عمل تیار کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ کاسا1000 توانائی منصوبہ جلد مکمل ہوگا جس سے دنوں ممالک بھرپور انداز میں مستفید ہوں گے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے تاجکستان کے توانائی ار آبی وسائل کے وزیرجیم اے ڈیلتر نے  دونوں ممالک کے درمیان بالخصوص توانائی‘ تجارت‘ زراعت ‘ تعلیم اور صنعت کے شعبوں میں تعاون اور باہمی فائد ے کے لئے وسیع مواقع کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ اور معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے کے تاجکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

تحریک انتشار پھیلانے کے لیے گولی چلانے کا جھوٹا بیانیہ بنا رہی ہے، عطاتارڑ

عطا تارڑ نے کہا کہ پُرتشدد سیاست اور پُرتشدد احتجاج پی ٹی آئی کا وطیرہ ہے، سانحہ 9 مئی کے تمام ثبوت موجود ہیں، پی ٹی آئی کی پوری قیادت سانحہ 9 مئی میں ملوث ہے۔

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

تحریک انتشار  پھیلانے کے لیے گولی چلانے کا جھوٹا بیانیہ بنا رہی ہے، عطاتارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ تحریک انتشار پھیلانے کیلئے  گولی چلانے کا جھوٹا بیانیہ بنا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گولی چلی ہے تو ثبوت سامنے کیوں نہیں لاتے؟ دوڑ کیوں لگائی؟ موقع سے بھاگنے والے بہانے بنا رہے ہیں، اسلحہ سے لیس شرپسندوں نے وفاق پر چڑھائی کی، پولیس اور رینجرز کے جوانوں کو شہید اور زخمی کیا، شہید نوجوانوں کا خون کس کے ہاتھوں میں تلاش کریں؟

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے بیرسٹر گوہر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ 9 مئی کو دھول اڑانے والے آج دھول بٹھانے کی باتیں کر رہے ہیں، تحریک انتشار گولی چلانے کا جھوٹا بیانیہ بنا رہی ہے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ پُرتشدد سیاست اور پُرتشدد احتجاج پی ٹی آئی کا وطیرہ ہے، سانحہ 9 مئی کے تمام ثبوت موجود ہیں، پی ٹی آئی کی پوری قیادت سانحہ 9 مئی میں ملوث ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll