اسلام آباد : چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ وزیرخارجہ اپنی جماعت اور وزیراعظم کیلئے بڑا خطرہ بننے والے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور شاہ محمود قریشی کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ۔ بلاول بھٹو نے دوران سیشن اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئےکہاکہ رولز کے مطابق بات کرنے دیں، فاضل ملتان کے ممبر نے میرا نام لیا اس لیے میں ان کی بات کا جواب دیتا ہوں ۔ ورنہ میں دیکھتا ہوں کہ عمران خان کیسے تقریرکرتے ہیں ، لگتا ہے شاہ محمود قریشی نہیں چاہتے کہ عمران خان تقریر کرے ۔انہوں نے وزیرخارجہ کانام لیے بغیر کہا کہ خان صاحب نہیں جانتے کہ شاہ محمود کیا چیز ہیں ، عمران خان کو کہیں کہ ان کو پہچانیں ۔ میں نے ملتان کے فاضل ممبر کو بچپن سے جئے بھٹو کا نعرہ لگاتے دیکھا ہے ۔ ہم نے شاہ محمود قریشی کو وزارت سے فارغ کیا تھا ۔
پی پی پی کے چیئرمین نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی کے ارکان حکومتی پارلیمانی ممبروں کی تقریریں سنتے، اگر پی ٹی آئی کے اراکین پارلیمنٹ کے ڈیکورم کا احترام کرتے ، یہاں سندھ اسمبلی کے معاملے پر بات نہ کریں۔
بلاول بھٹو کے بیان کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ میں بلاول اور ان کے بابا کو جانتا ہوں ، نہیں معلوم تھا کہ میری ایک تقریر سے بلاول اتنا پریشان ہوجائےگا ۔ ابھی بچے کو کچھ وقت لگے گا۔لکھی ہوئی دو چار پرچیاں بچے کو پکڑا دیتے ہیں تو وہ آٹو آن ہوجاتا ہے ۔انہوں نے پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ سرکاری ووٹوں سے گیلانی آج تک لیڈر آف اپوزیشن بنا ہوا ہے ۔
بلاول کی تقریر سے قبل شاہ محمود قریشی نے چئیرمین پی پی پی پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی حزب اختلاف کے ممبرز کوسندھ اسمبلی میں بات کرنے سے روکتی ہے اس لیے پارلیمنٹ کے ڈیکورم کی بات نہ کرے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپوزیشن ارکان کو مقررہ مدت سے زیادہ بولنے کے لئے زیادہ وقت دیا ہے۔ اپوزیشن کس بنیاد پر اس بجٹ کو مسترد کر رہی ہے؟ اکثریت کی رائے کو تسلیم کرنا پارلیمانی حکمنامہ ہے ۔
اس سے قبل چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بجٹ اجلاس ہر پاکستانی کیلئےشرمندگی کاباعث بن چکا ہے۔پی پی پی اس بجٹ کو مسترد کرتی ہے تو 172 ممبران پورا کرنے کیلئے حکومت کی دوڑیں سب نے دیکھیں، اگر دھاندلی نہ ہوتی تو مطلوبہ ووٹ پورے نہیں تھے، بجٹ اجلاس عوام کے لئے بے عزتی کا باعث بنا۔ انہوں نے کہا کہ کل بجٹ پراسیس کا اہم ترین دن تھا، کون جانتا تھا یہ بجٹ اجلاس معاشی تباہی کا بجٹ ہے ، ہرممبرکا حق ہے کہ اپنا ووٹ ریکارڈ پر لے کرآئے لیکن گزشتہ روز اسپیکر نے ہمیں بولنے کی اجازت نہیں دی۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ گزشتہ روز ہم نے موقع دیا کہ حکومت اپنے 172 ووٹ پورے کرے۔ 172 ووٹ پورے کرنے پر عامر ڈوگرمبارکباد کے مستحق ہیں لیکن گزشتہ روز دھاندلی نہ کرتے تو وزیراعظم کے پاس 172 ووٹ نہیں تھے ۔ ان کاکہنا تھا کہ گزشتہ روز اسپیکر نے ہم سے ہمارا حق چھینا تھااور اسپیکر سے لابی کو سیل کرنے کی گزارش کی وہ نہیں مانی گئی۔زبانی ووٹ پر اعتراض ہوتو اسپیکر کے لیے ضروری ہے کہ دوبارہ ووٹنگ کراتے۔
انہوں نے کہا کہ آخری وقت میں خود آپ کے ووٹ کو چیلنج کیا تھا۔ فنانس بل کی حتمی منظوری پر ووٹنگ نہیں کرائی گئی۔ فنانس بل کی حتمی منظور ی پر میں نے خود کھڑے ہوکر مطالبہ کیا۔ میرے مطالبے کے باوجود آپ نے ووٹنگ نہیں کرائی اور چلے گئے۔بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ہمارا کام ہی بجٹ کی مذمت کرنا ہے لیکن آپ نے ہمارے حق کا معمولی سا بھی تحفظ نہیں کیا کیونکہ ہم زیادہ توقع رکھتے ہیں کہ آپ اپنے منصب کے تقدس کو غیر جانبدار رکھیں۔
چین میں پاک بحریہ کی چوتھی ہنگورکلاس آبدوز غازی کی لانچنگ تقریب، ایک اور سنگ میل عبور
- 2 گھنٹے قبل

سونے کی قیمت میں ہزارں روپے کا اضافہ، چاندی کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر
- 6 گھنٹے قبل

مسیحی برادری کی موجیں، صوبائی حکومت نےکرسمس پر اضافی چھٹی کا اعلان کر دیا
- ایک دن قبل

انڈر19 ایشیا کپ: پاکستان نے متحدہ عرب امارات کو 70 رنز سے شکست دیکر سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا
- ایک دن قبل

پاکستان،روس کا باہمی تعاون کومزید فروغ دینے کی خواہش کا اظہار
- 7 گھنٹے قبل
بونڈی بیچ حملے میں ہلاک افراد کی تدفین کا آغازکر دیا گیا
- 6 گھنٹے قبل

وزیراعلیٰ مریم نواز نے بےگھر صنعتی ورکرز کیلئے نئے تعمیر شدہ 720 فلیٹس کی قرعہ اندازی کر دی
- ایک دن قبل

محکمہ موسمیات کی 20 دسمبر سے بارشوں کی پیشگوئی
- 3 گھنٹے قبل
این ڈی ایم اے نے غزہ کے لئے امدادی سامان کی ایک اورکھیپ روانہ کردی
- 4 گھنٹے قبل

بلوچستان:ضلع بارکھان میں زلزلے کے جھٹکے، شدت 4.1 ریکارڈ
- 5 گھنٹے قبل

سڈنی حملہ آور ساجداکرم کا تعلق بھارت کے شہر حیدرآباد سے تھا، بھارتی میڈیا خود حقائق سامنے لے آیا
- ایک دن قبل

دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کے خاتمے، ہر قسم کی معاونت روکنے کیلئے ٹھوس عالمی اقدامات ناگزیر ہیں،دفتر خارجہ
- ایک دن قبل









