Advertisement

لاس اینجلس میں لگی خطرناک آگ میں تیز ہواؤں کے باعث مزید اضافے کا خدشہ

لاس اینجلس اور وینٹورا کاؤنٹی کے زیادہ تر علاقوں میں منگل سے بدھ کی صبح تک 50 سے 70 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں

GNN Web Desk
شائع شدہ a year ago پر Jan 15th 2025, 2:57 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
لاس اینجلس میں لگی خطرناک آگ میں تیز ہواؤں کے باعث مزید اضافے کا خدشہ

امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں ایک ہفتے سے لگی بھیانک آگ تیز ہواؤں کے باعث مزید شدت اختیار کرسکتا ہے جس کے نتیجے میں اب تک 24 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ لاس اینجلس اور وینٹورا کاؤنٹی کے زیادہ تر علاقوں میں منگل سے بدھ کی صبح تک 50 سے 70 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں۔

امریکی حکام نے ’ریڈ فلیگ وارننگ‘ کا اعلان کردیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ صورتحال انتہائی خطرناک ہے اور پہلے سے لگی آگے میں مزید شدت آسکتی ہے۔

لاس اینجلس کے فائر ڈیپارٹمنٹ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کل صبح تک چلنے والی تیز ہواؤں کے باعث آگ پر قابو پانے کی کوششیں متاثر ہوسکتی ہیں۔

دوسری جانب، لاس اینجلس کے شمال مغرب میں واقع وینٹورا کاؤنٹی میں سانتا کلارا دریا کے کنارے رات گئے ایک چھوٹی لیکن تیزی سے پھیلنے والی نئی آگ بھڑک اٹھی۔

زمینی عملہ اور متعدد ہیلی کاپٹر اس آگ پر قابو پانے کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں، جو اب تک 56 ایکڑ سے زیادہ رقبے کو تباہ کر چکا ہے اور ایک گالف کورس بھی اس آگ کی زد میں آچکا ہے تاہم اب تک وہاں کے رہائشیوں کو خطرہ نہیں ہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے تیز ہواؤں کی پیش گوئی کے پیش نظر 85 ہزار سے زائد فائر فائٹرز نے جنگلات میں لگی دو بدترین آگ پر زمین اور فضا سے قاپو پانے کی کوششیں تیز کیں جس کا مقصد آگ کو رات بھر مزید پھیلنے سے روکنا تھا۔

ریاستی حکام نے گزشتہ روز لاس اینجلس اور جنوبی کیلیفورنیا کی دیگر کاؤنٹیوں میں آگ بجھانے والے عملے کو پہلے سے ہی تعینات کر دیا تھا۔

لاس اینجلس کاؤنٹی میڈیکل ایگزامنر کے مطابق آگ لگنے سے اب تک 24 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور ریسکیو عملے کی جانب سے جلے ہوئے گھروں کی تلاشی کا عمل جاری ہے جس سے ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی بدترین آگ نے 12 ہزار سے زائد عمارتوں کو تباہ کردیا ہے جب کہ ایک بڑے رقبے کو راکھ اور ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا ہے۔

Advertisement