پاکستان
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ امریکا کے دورے پر روانہ ہوگئے
کراچی : وزیراعلیٰ سندھ امریکا کے دورے پر روانہ ہوگئے مراد علی شاہ ایک ہفتے کے دورے پر امریکا روانہ ہوئے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ امریکا کے دورے پر روانہ ہوگئے ہیں ۔ وزیراعلی سندھ امارات ایئرلائن کی پرواز EK-607 سے روانہ ہوئے ہیں ۔ وزیر اعلی سندھ امریکا کا ایک ہفتہ کا دورہ کریں گے ۔ جہاں وزیراعلی سندھ کی اہم شخصیات سے ملاقاتیں متوقع ہیں ۔ یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کا چند ہفتوں میں امریکہ کا دوسرا دورہ ہے
صوبائی وزیر ڈاکٹرعذرا پیچوہو پہلے سے ہی امریکہ میں موجود ہیں ۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی امریکا کا دورہ کررہے ہیں جو چند دن بعد وزیراعلی سندھ کو امریکا میں جوائن کرینگے۔
پاکستان
وفاق بلوچستان سے سوتیلی ماں والا سلوک کر رہا ہے ، بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اب تک یہاں ایک گھر نہیں بنا ہے، اگر وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنا حصہ ڈالیں تو بہتری آسکتی ہے
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وفاق بلوچستان کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک بند کرے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کوئٹہ میں سیلاب متاثرین میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب متاثرین کی مدد کررہے ہیں، جو معاہدہ پی پی اور ن لیگ کے درمیان ہوا اسکی شرط یہ تھی کہ سیلاب زدگان کی مدد کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ میرا تھا جس کا مقصد سیلاب زدگان کے گھروں کے تیار کرنا تھا، تعمیرات اس انداز میں کرنا تھا کہ اگلے سیلاب میں پھر متاثر نہ ہو، پیسہ سندھ صوبائی حکومت ریکھ بھال کررہی ہے، متاثرین کو مکمل مدد فراہم کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاق بلوچستان کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک بند کرے، بیرون ملک سے ملنی امداد سے بلوچستان کو اس کا حصہ نہیں ملا، دنیا سے سیلاب زدگان کی مدد کی اپیل کی، صوبہ سندھ میں ورلڈ بینک کے فنڈز سے متاثرین کی مدد اور تعمیرات کا کام کیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اب تک یہاں ایک گھر نہیں بنا ہے، اگر وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنا حصہ ڈالیں تو بہتری آسکتی ہے، فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے مقصد پورا نہیں ہورہا ہے۔
“پاکستان پیپلز پارٹی یہ نہیں کہتی کہ ہم ایک دن میں ملک کے تمام مسائل حل کردیں گے، معیشت اور دہشتگردی کے مسائل کا خاتمہ کردیں گے عدالت میں ایسے ریفارمز لے آئیں گے کہ راتوں رات عوام کو انصاف ملنے لگے گا، لیکن ایسے وقت میں پاکستان پیپلز پارٹی کی کوشش یہ ہی ہے کہ اپنے منشور اور نظریہ… pic.twitter.com/9MauGgkt9N
— PPP (@MediaCellPPP) September 30, 2024
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جو لون ورلڈ بینک سے لیا وہ وفاق نے اپنی جیب میں رکھا ہے یہاں خرچ نہیں کیا جارہا ہے، صوبائی حکومت وفاق سے ملکر اپنے حصہ کی بات کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بارش سے گوادر اور نصیرآباد میں نقصان ہوا ہے، 2022 کے سیلاب متاثرین کے مسائل حل کئے جائیں، بلوچستان حکومت سندھ حکومت کی مدد سے ایم او یو سائن کرے تاکہ متاثرین کی مدد ہوسکے، پاکستان کے وسائل کم ہیں اور بلوچستان کے وسائل اس سے بھی کم ہیں، وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنے وعدے پورے کرے۔
پاکستان
سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے پرنظرثانی کی اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی کردی
ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے عدالت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل پہلے سپریم کورٹ بار کے وکیل تھے، اٹارنی جنرل اس وجہ سے کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے
سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے پرنظرثانی کی اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی کردی، جسٹس منیب اختربینچ کا حصہ نہیں بنے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح پرنظرثانی کیلئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائزعیسٰی کی سربراہی میں چاررکنی بینچ نے سماعت کی۔ جسٹس منیب اختربینچ میں موجود نہیں تھے۔
نظرثانی درخواست سپریم کورٹ بارکی جانب سے دائر کی گئی تھی، سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے اٹارنی جنرل کو روسٹرم پر بلا لیا۔
چیف جسٹس پاکستان نے دوران سماعت خط پڑھ کرکہا کہ جسٹس منیب اختر بینچ کا حصہ نہیں بنے، جسٹس منیب اخترنے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھا ہے، خط کے مطابق جسٹس منیب اختر فی الوقت بینچ کا حصہ نہیں بن سکتے۔ جسٹس منیب اخترکہتے ہیں ان کے خط کو سماعت سے معذرت نہ سمجھا جائے، جسٹس منیب اختر سے درخواست کریں گے کہ بینچ کا حصہ بنیں، ابھی بینچ اٹھنے لگا ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے عدالت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل پہلے سپریم کورٹ بار کے وکیل تھے، اٹارنی جنرل اس وجہ سے کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ایسے خط کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنانے کی روایت نہیں ہے، جسٹس منیب کا خط عدالتی فائل کا حصہ نہیں بن سکتا، مناسب ہوتا جسٹس منیب اختر بینچ میں آکر اپنی رائے دیتے، میں نے اختلافی رائے کو ہمیشہ حوصلہ افزائی کی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ جسٹس منیب نے آج معمول کے مقدمات کی سماعت کی ہے، اگرجسٹس منیب اختر بینچ کا حصہ نہ بنے تو ججز کمیٹی معاملے کا جائزہ لے گی، بنچ سے الگ ہونا ہوتوعدالت میں آ کر بتایا جاتا ہے، جسٹس منیب اخترکومنانے کی کوشش کرتے ہیں، جسٹس منیب راضی نہ ہوئے تو کل نیا بنچ سماعت کرے گا۔
دورانِ سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ نظرثانی کیس دو سال سے زاید عرصہ سے زیرالتوا ہے، 63 اے کا مقدمہ بڑا اہم ہے، جج کا مقدمہ سننے سے انکار عدالت میں ہوتا ہے، جسٹس منیب اخترکی رائے کا احترام ہے۔
صدرسپریم کورٹ بارنے کہا کہ خواہش اور دعا ہے کہ جسٹس منیب اختر بینچ کا حصہ بنیں۔
بیرسٹرعلی ظفر نے بھی بینچ کی تشکیل پراعتراض کر دیا، انھوں نے کہا کہ قانون کے مطابق تین ججز نے بیٹھ کر بینچ بنانے ہوتے ہیں، دوججز بیٹھ کر بینچ تشکیل نہیں دے سکتے۔ اس پرچیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ کسی جج کو بینچ یا کمیٹی کا حصہ بننے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔
بیرسٹرعلی ظفرنے مؤقف اپنا کہ جب کمیٹی کی تشکیل درست نہ ہو تو فل کورٹ کو معاملہ دیکھنا چاہیے، اس پر چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے کہا کہ کیا قانون میں فل کورٹ کا ذکرہے؟
بیرسٹرعلی ظفرنے جواب دیا کہ بحرانی کیفیت میں فل کورٹ ہی مسئلے کا حل ہے جس پرچیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ بحرانی کیفیت تب ہوتی جب چار رکنی بینچ سماعت کررہا ہوتا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جسٹس منیب اخترنے خط کیا فائل میں رکھنے کا لکھا ہے، میرے حساب سے ججز کے خطوط فائل کا حصہ نہیں ہوتے، شفافیت کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جسٹس منیب کو بینچ کا حصہ بنایا۔ اکثریتی فیصلہ دینے والے دو ججز ریٹائر ہوچکے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔ پانچ رکنی بینچ میں جسٹس منیب اخترنہیں آئے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل اورجسٹس منظرعالم کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
جسٹس منیب اخترکا خط
جسٹس منیب اختر نے اپنے خط میں لکھا میں کیس سننے سے معذرت نہیں کر رہا، ایک بار بینچ بن چکا ہو تو کیس سننے سے معذرت صرف عدالت میں ہی ہو سکتی ہے۔
جسٹس منیب اختر نے لکھا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی نے بینچ تشکیل دیا ہے، کمیٹی کے تشکیل کردہ بینچ کا حصہ نہیں بن سکتا، بینچ میں بیٹھنے سے انکار نہیں کر رہا، بینچ میں شامل نہ ہونے کا غلط مطلب نہ لیا جائے، میرے خط کو نظر ثانی کیس ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔
پاکستان
عالیہ حمزہ کی راولپنڈی میں احتجاج پر درج دہشتگردی کے مقدمے میں عبوری ضمانت منظور
عدالت نے گرفتار آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے قائد حزب اختلاف خواجہ فاروق اور80سالہ روشن بی بی کو بھی مقدمہ سے ڈسچارج کرکے رہا کروا دیا
تحریک انصاف کی خاتون رہنما عالیہ حمزہ کی 28ستمبرکو راولپنڈی میں احتجاج پر درج دہشتگردی کے مقدمے میں عبوری ضمانت منظور ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشتگردی عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف راولپنڈی احتجاج پر درج دہشتگردی کے مقدمات کی سماعت ہوئی،عدالت نے عالیہ حمزہ کی عبوری ضمانت منظور کرلی اور پولیس کو ان کی گرفتاری سے روکتے ہوئے ملزمہ کے خلاف مقدمات کا ریکارڈ طلب کرلیا گیا۔
عدالت نے گرفتار آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے قائد حزب اختلاف خواجہ فاروق اور80سالہ روشن بی بی کو بھی مقدمہ سے ڈسچارج کرکے رہا کروا دیا ، مجموعی طور پرگرفتار 6خواتین کو مقدمات سے ڈسچارج کرکے رہا کر دیا گیا۔
-
پاکستان ایک دن پہلے
غزہ بچاؤ مہم : جماعت اسلامی کے رہنما مشتاق احمد اور ان کی اہلیہ گرفتار
-
دنیا 2 دن پہلے
مشرق وسطی ٰ میں بڑھتی کشیدگی ، ایرانی سپریم لیڈر محفوظ مقام پر منتقل
-
دنیا ایک دن پہلے
نیپال میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 120 سے زائد افراد ہلاک
-
پاکستان 16 گھنٹے پہلے
پنجاب الیکشن ٹرنیونل کیس، سپریم کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا
-
تجارت 4 گھنٹے پہلے
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک مرتبہ پھر سے کمی کر دی گئی
-
علاقائی 2 دن پہلے
شمالی وزیرستان ہیلی کاپٹر حا د ثہ میں چھ ہلاک، آٹھ زخمی
-
کھیل ایک دن پہلے
پاکستان کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے ممبر محمد یوسف نے اپنے عہدے سے مستعفی
-
پاکستان 14 گھنٹے پہلے
لاپتہ افراد کیس، عدالت نے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو طلب کرلیا