Advertisement
تجارت

وزیر منصوبی بندی کا ’’اڑان پاکستان‘‘اور نوجوانوں کے کردار پر خطاب

احسن اقبال کا یہ بھی کہنا تھا کہ2017  تک دہشت گردی کا خاتمہ، لوڈشیڈنگ کا اختتام اور سی پیک جیسے میگا منصوبے متعارف کرائے گئے

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 months ago پر Mar 13th 2025, 12:01 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
وزیر منصوبی بندی کا ’’اڑان پاکستان‘‘اور نوجوانوں کے کردار پر خطاب

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ اڑان پاکستان کی کامیابی کی کنجی نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے آئی ایم سائنسز پشاور میں ’’اڑان پاکستان‘‘اور نوجوانوں کے کردار پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے یہ خوشی کی بات ہے کہ سات سال بعد آئی ایم سائنسز کے طلبہ و طالبات سے مخاطب ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری سب سے بڑی معاشی کمزوری ایکسپورٹ لیڈ گروتھ کا نہ ہونا ہے، ہمیں نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی اور آئی ٹی اسکلز سے آراستہ کرنا ہوگا، پاکستانی نوجوانوں کو ڈیجیٹل ٹولز اور جدید مہارتوں سے اراستہ کرنا حکومت کی  اولین ترجیح ہے۔

 احسن اقبال کا کہنا  تھا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کو تعلیمی اداروں میں انٹرپرینیورشپ اور ٹریننگ پروگرامز متعارف کرانے کی ہدایت دی گئی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کا ہر طالب علم ٹیکنالوجی پر مبنی تعلیم حاصل کرے، ہمیں تحقیق، تخلیق اور جدت کو اپنی تعلیمی پالیسیوں کا حصہ بنانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کی کامیابی چار عوامل پر مشتمل ہے؛ امن و ہم آہنگی، پالیسیوں کا تسلسل، سیاسی استحکام اور اصلاحات ہے، اگر پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن رکھنا ہے تو امن، پالیسیوں کا تسلسل، اصلاحات اور سیاسی استحکام یقینی بنانا ہوگا، 2013  میں پاکستان بدترین دہشت گردی، توانائی بحران اور عدم استحکام کا شکار تھا، مگر ویژن 2025 کے تحت ترقی کی راہ ہموار کی۔

احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں یہ جاننا ہوگا کہ جو ممالک ہم سے پیچھے تھے وہ ہم سے آگے کیوں نکل گئے، کسی بھی مسئلے کا 70 فیصد حل اس کی درست تشخیص میں ہے، ہمیں اپنی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی جڑوں کو سمجھنا ہوگا۔

احسن اقبال کا یہ بھی کہنا تھا کہ2017  تک دہشت گردی کا خاتمہ، لوڈشیڈنگ کا اختتام اور سی پیک جیسے میگا منصوبے متعارف کرائے گئے، پاکستان کو 2025 تک دنیا کی ٹاپ 20 معیشتوں میں شامل ہونے کی نوید دی گئی تھی، مگر 2018 کے بعد ترقی کا پہیہ رک گیا، ہمیں پاکستان کو ایکسپورٹ لیڈ معیشت بنانا ہوگا تاکہ پائیدار ترقی یقینی بنائی جا سکے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے 1,000 زرعی ماہرین کو چین بھیجنے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ جدید زرعی ٹیکنالوجی سیکھ کر ملک میں نافذ کر سکیں، ہمیں سیاست بازی کی بجائے   ترقی کے میدان میں مقابلہ بازی کو فروغ دینا ہو گا، مستقبل طاقت اور وسائل کا نہیں، بلکہ برین پاور کا ہے۔

 

Advertisement
Advertisement