Advertisement
پاکستان

سندھ طاس معاہدے کی معطلی ہماری ریڈ لائن ہے : جنرل ساحر شمشاد مرزا

 جنرل ساحر شمشاد مرزا نے  کہا کہ بھارت کی جانب سے پہلی بار سندھ طاس معاہدے کو معطل کیاگیا جو کہ ایک انتہائی تشویشناک اور غیرذمہ دارانہ قدم ہے

GNN Web Desk
شائع شدہ ایک دن قبل پر مئی 30 2025، 5:07 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
سندھ طاس معاہدے کی معطلی ہماری  ریڈ لائن ہے : جنرل ساحر شمشاد مرزا

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کا کہنا ہے بھارت کے ساتھ تناؤ ابھی موجود ہے،اسٹریٹیجک مس کیلکولیشن کے خدشےکو رد نہیں کرسکتے۔ سندھ طاس معاہدہ کی معطلی ہمارے لیے ریڈ لائن ہے۔ 


غیر ملکی خبر ایجنسی سےگفتگو کرتےہوئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا کہ ہم 22 اپریل سے پہلےکی صورت حال پر واپس آرہے ہیں، اس وقت کچھ نہیں ہورہا۔


جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت تنازع میں دونوں ممالک جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی طرف نہیں گئے تاہم یہ بہت ہی خطرناک صورت حال تھی،کسی بھی وقت اسٹریٹیجک مس کیلکولیشن کے خدشےکو رد نہیں کرسکتے کیوں کہ تناؤ ابھی موجود ہے اور تناؤ میں رد عمل مختلف ہوسکتے ہیں۔


انہوں نے کہاکہ مستقبل میں اس قسم کی صورت حال متنازع علاقون تک محدود نہیں رہےگی بلکہ یہ پورے بھارت اور پورے پاکستان تک پھیلےگی۔


ان کاکہنا تھاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ تصادم نے دو جوہری طاقتوں کے درمیان حدود کو کم کردیا ہے، بین الاقوامی برادری کے مداخلت کےلیے وقت کی مہلت اب بہت کم رہ گئی ہے،یہ مسائل صرف بات چیت اور مشاورت سے ہی حل ہوسکتے ہیں، ان مسائل کو میدان جنگ میں حل نہیں کیا جاسکتا۔

 جنرل ساحر شمشاد مرزا نے  کہا کہ بھارت کی جانب سے پہلی بار سندھ طاس معاہدے کو معطل کیاگیا جو کہ ایک انتہائی تشویشناک اور غیرذمہ دارانہ قدم ہے، یہ فیصلہ پہلگام حملے کے صرف 24 گھنٹے کے اندر بغیر کسی ثبوت کے کیاگیا۔


انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے،سندھ طاس معاہدہ کی معطلی ہمارے لیے ریڈ لائن ہے، پاکستان نے معاملے کی غیرجانبدار اور آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی تاکہ سچ سامنے آسکے لیکن بھارت نے اس پر مثبت رد عمل دینے کے بجائےجارحانہ اقدامات کو ترجیح دی۔
جنرل ساحر شمشاد مرزا نے واضح کیاکہ یہ مسائل صرف میز پر بیٹھ کر مذاکرات اور مشاورت سے حل ہوسکتے ہیں،یہ میدان جنگ میں حل نہیں ہوسکتے۔

Advertisement