Advertisement
علاقائی

لاہورہائیکورٹ کا تاریخی فیصلہ، گریڈ 20 اور 21 کے افسران سے گاڑیاں واپس لینے کا حکم

نئی پالیسی کے تحت گریڈ 20 کے افسران کو پٹرول اور مرمت کی مد میں ماہانہ 65 ہزار 960 روپے ملیں گے۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 14 hours ago پر Jun 14th 2025, 2:04 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
لاہورہائیکورٹ کا تاریخی فیصلہ، گریڈ 20 اور 21 کے افسران سے گاڑیاں واپس لینے کا حکم

لاہور :چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے لاہور ہائیکورٹ کے سرکاری اخراجات میں بڑے پیمانے پر کمی لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے گریڈ 20، 21 افسران سے سرکاری گاڑیاں واپس لینے کا حکم دیا ہے، چیف جسٹس مس عالیہ نیلم کی منظوری کے بعد مونوٹائزیشن پالیسی کا اجرا کردیا گیا ہے۔

فیصلے کے تحت گریڈ 20 اور 21 کے افسران سے سرکاری گاڑیاں واپس لے لی جائیں گی اور ان کی جگہ انہیں پٹرول اور مرمت کے لیے ماہانہ فکس الاؤنس دیا جائے گا، اس مقصد کے لیے باقاعدہ مونوٹائزیشن پالیسی کا اجرا کر دیا گیا ہے جس کا نوٹیفکیشن چیف جسٹس عالیہ نیلم کی منظوری کے بعد جاری کیا گیا۔

نئی پالیسی کے تحت گریڈ 20 کے افسران کو پٹرول اور مرمت کی مد میں ماہانہ 65 ہزار 960 روپے ملیں گے جبکہ گریڈ 21 کے افسران کو پٹرول اور مرمت کی مد میں ماہانہ 77 ہزار 430 روپے ملیں گے۔

گریڈ 19 کے افسران کو پٹرول اور ماہانہ الاؤنس دینے سے متعلق فنانس ڈیپارٹمنٹ کی مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق اس اقدام سے ہر ماہ لاکھوں روپے کی بچت ممکن ہوگی جو پہلے سرکاری گاڑیوں کے ایندھن اور مرمت پر خرچ ہو رہے تھے۔

مزید برآں پانچ سال تک خدمات انجام دینے والے نائب قاصد کو موٹر سائیکل اور 50 لٹر پٹرول فراہم کرنے کی پالیسی پر بھی نظر ثانی کا امکان ہے۔

Advertisement