Advertisement
TheMaryamNSharifLatest
Advertisement
پاکستان

مخصوص نشستوں کا معاملہ : کیا سپریم کورٹ کو بے پناہ اختیارات حاصل ہیں ؟ : جج آئینی بینچ

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 11 رکنی آئینی بینچ نے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کے خلاف نظرثانی کیس کی سماعت کی

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 گھنٹے قبل پر جون 20 2025، 3:33 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
مخصوص نشستوں کا معاملہ : کیا سپریم کورٹ کو بے پناہ اختیارات حاصل ہیں ؟ : جج آئینی بینچ

 

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیےکہ کیا سپریم کورٹ کو بےپناہ اختیارات ہیں؟ کوئی حد تو ہونی چاہیے۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 11 رکنی آئینی بینچ نے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کے خلاف نظرثانی کیس کی سماعت کی۔ 


دوران سماعت رہنما پی ٹی آئی کنول شوذب کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے اپنے دلائل آج بھی جاری رکھے۔سلمان اکرم راجہ نے دلائل میں کہاکہ اس عدالت کی ذمے داری ہےکہ بنیادی حقوق کی حفاظت کرے،یہ ذمے داری آئین نے دی ہے ۔ 


جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیاکہ کیسے اس کیس میں آرٹیکل 187 لاگو ہوتا ہے؟ 
جس پر وکیل نے کہاکہ اس بارے میں آگے جاکر تفصیلی سے بتاؤں گا، سپریم کورٹ کے پاس زیادہ اختیار ہے،سپریم کورٹ آرٹیکل 187 اور 184 کو اکٹھے استعمال کرکے مکمل انصاف کرسکتی ہے۔


جسٹس جمال مندوخیل نے پوچھا کہ کیا آرٹیکل 184/3 کا استعمال عوامی مفاد میں ہوتا ہے؟ جس پر سلمان اکرم راجہ نے جواب دیاکہ جی بالکل سپریم کورٹ 184/3 کا استعمال پبلک انٹرسٹ اور بنیادی حقوق کےلیے کرسکتی ہے،جب تباہی ہوجائے تو یہ نہیں دیکھا جاتاکہ کون سا آرٹیکل ہے، پھر سپریم کورٹ کو آگے آنا پڑتا ہے جو ضروری ہو کرناچاہیے۔


جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ آئین کی خلاف ورزی ہو اور اس کا کوئی آرٹیکل نہ ہوتو کیا پھر بھی سپریم کورٹ کو ایکٹو ہونا چاہیے؟ 
جس پر وکیل نے جواب دی کہ بالکل ایسی صورت میں جو ضروری ہے وہ سپریم کورٹ کو کرناچاہیے۔
جسٹس محمد علی مظہر نےکہا کہ آرٹیکل 199 کو 187 کے ساتھ مل کر نہیں پڑھ سکتے، 199 کےتحت ہائی کورٹ کے اتنے اختیارات ہیں کہ سپریم کورٹ کے پاس بھی نہیں۔


جسٹس صلاح الدین پنہور نے پوچھاکہ آپ کے خیال سے سپریم کورٹ کے اختیارات کی حد کیا ہے؟ 
جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ میرے برادر جج کاکہنا ہےکہ اختیارات کی کوئی حد تو ہونی چاہیے، کیا سپریم کورٹ کو ہر کیس میں بےپناہ اختیارات حاصل ہیں؟ مخصوص نشستوں کیس کے اکثریتی فیصلے میں کیاکوئی آئینی یا قانونی خلاف ورزی ہوئی ہے؟ سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ سپریم کورٹ فیصلے میں کوئی تجاوز نہیں کیاگیا۔


جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیےکہ 3 دن میں سیاسی جماعتوں کو جوائن کرنےکا اختیار تو آئین نے دیا ہے۔
جسٹس امین الدین خان نے اس موقع پر کہاکہ فیصل صدیقی کاکہنا تھاکہ صرف 187 کے تحت فیصلہ دیا جاسکتا ہے، آپ کہہ رہےہیں کہ 187 کے ساتھ 184 کا استعمال بھی ہے،جس پر سلمان اکرم راجہ نے جواب دیا کہ عدالت 187 کے استعمال سے بھی ایسا فیصلہ دےسکتی ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیاکہ کیا سپریم کورٹ اختیار استعمال کرتے ہوئے آرٹیکل کا لکھنا لازمی ہے؟ کیا سپریم کورٹ کچھ بھی کرسکتی ہے؟ کل کو پھر ہم کہہ دیں کہ وزیر اعظم فارغ ہے،جواب میں وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ سپریم کورٹ آئینی اختیارات کہیں بھی استعمال کرسکتی ہے۔


جسٹس جمال مندوخیل نےکہا کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے میں کیا آئین و قانون کی خلاف ورزی ہوئی، جس پر وکیل نے جواب دیاکہ مخصوص نشستوں کے فیصلے میں کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں ہوئی، آزاد امیدواروں کو 3 دن کے بجائے 15 روز میں پارٹی شمولیت کا اختیار دیاگیا، اگر 15 روز کا وقت نہ دیا جاتا تو قانون کےمطابق اور کوئی حل ہی نہیں تھا۔


جسٹس علی باقر نجفی نے پوچھاکہ مکمل انصاف کے اختیار کےلیے آرٹیکل 184 تین ضروری ہے یا نہیں؟ کیا آرٹیکل 184 تین کی درخواست کے بغیر بھی مکمل انصاف کیا جاسکتا ہے؟ جس پر وکیل نے کہاکہ مکمل انصاف کا اختیار سپریم کورٹ کسی بھی کیس میں استعمال کرسکتی ہے، مکمل انصاف کے اختیار میں آرٹیکل 184 تین بھی آتا ہے، سپریم کورٹ کے 11 ججز نے تسلیم کیاکہ پی ٹی آئی کو نشستیں ملنی چاہئیں، تعداد کا فرق ہے کہ کتنی نشستیں ملیں لیکن 11 ججز نے ایک فیصلہ دیا۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ مخصوص نشستوں میں غیرمسلم اور عام پبلک کا کہاگیا ہے،جس پر وکیل نے جواب دیاکہ بالکل عام پبلک کی بھی اہمیت ہے،ووٹ ایک بنیادی حق ہے۔


جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ کیا پیدائش سے ووٹ کا حق مل جاتا ہے یا 18 سال کی عمر میں ملتا ہے؟ جس پر سلمان اکرم راجہ نے جواب دیاکہ ووٹ آئینی حق ہے،جسے قانون ریگولیٹ کرتا ہے۔
جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیاکہ 10 سال کی عمر میں بھی ووٹ کا آئینی حق استعمال کیا جا سکتا ہے ؟، جس پر وکیل نےکہا کہ یہ حق موجود قانون کے تحت 18 سال کی عمر میں ہی استعمال کیا جاسکتا ہے، ووٹ کا بنیادی حق استعمال کرتےہوئے عوام اپنے نمائندے منتخب کرتے ہیں۔
جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہاکہ لیکن عوام کو نمائندے منتخب کرنے کےحق سے 1970 میں محروم رکھاگیا، جس پر وکیل نے جواب دیاکہ صرف 1970 نہیں بلکہ اس حق سے عوام کو بار بار محروم رکھاگیا۔


جسٹس باقر علی نجفی نے استفسار کیاکہ پی ٹی آئی نے مخصوص نشستوں کا دعویٰ کیا ہے،کیا مخصوص نشستیں لینا کسی جماعت کا بنیادی حق ہے؟ جس پر وکیل نے جواب دیاکہ عوام جب ووٹ کرتے ہیں تو مخصوص نشستیں عوام کی ہوتی ہیں،مخصوص نشستیں لینا سیاسی جماعت کا بنیادی حق ہے، بےنظیر بھٹو کیس کا جب 1988 کے فیصلے میں اجتماع اور ووٹ کے حق میں فیصلہ دیا گیا تو میں خوشی سے ناچتا رہا۔
سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ میں نہ یوٹیوبر ہوں نہ ہی سوشل میڈیا ایکٹویسٹ ہوں،جس پر جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ یوٹیوبر بےچارے بھی اس وقت ذہن کو استعمال کریں گے جب عدالت میں ہی مناسب جواب مل جائےگا۔


ایڈووکیٹ سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ ایک وکیل آخری وقت تک سیکھتا رہتا ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئےکہ ایک سیاسی جماعت کے سیکرٹری کے طور پر بھی آپ کی کچھ ذمےداریاں ہیں، جس پر سلمان اکرم راجا نے کہاکہ وہ ذمے داریاں باہر میں ادا کرتا رہوں گا،بول کہ لب آزاد ہیں تیرے،لیکن یہاں صرف وکیل ہوں،ملک میں کبھی براہ راست مارشل لاء تو کبھی انڈر دی کلر آف لاء 58 ٹو بی کے استعمال میں واقعات رونما ہوئے۔


جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ آپ پرانی تاریخ بیان کررہے ہیں،سپریم کورٹ فیصلہ دیتی ہےتو یہاں ایسا بھی ہوا سیاست دانوں نے عمل نہیں کئے،ہر دور میں ایک سیاسی جماعت بینیفشری رہی ہے۔


سلمان اکرم راجہ نےکہا کہ اس سوال کا جواب میں عدالت سے باہر جاکر دوں گا، سپریم کورٹ کے 11 ججوں نے مصنوعی حقائق کے بجائے پردے کے پیچھے چھپے حقائق کو تسلیم کیا،ایسا نہیں ہوتا وہ جرم جو قلم نہ لکھے وہ جرم ہی نہیں ہوتا، ایسا نہیں ہوتا اگر ایف آئی آر درج نہ ہو تو اسے وقوعہ ہی نہ سمجھا جائے۔

 

بعد ازاں سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت پیر ساڑھے 9 بجے تک ملتوی کر دی۔

Advertisement
TheMaryamNSharifLatest
سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے کی کمی،فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟

سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے کی کمی،فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟

  • 3 گھنٹے قبل
ناران : گلیشیر کے نیچے آکر ایک ہی خاندان کے تین سیاح جاں بحق 

ناران : گلیشیر کے نیچے آکر ایک ہی خاندان کے تین سیاح جاں بحق 

  • ایک گھنٹہ قبل
حکومت کا 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ

حکومت کا 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ

  • 3 گھنٹے قبل
نامورپاکستانی نغمہ نگارخواجہ پرویز کو مداحوں سے بچھڑے14برس بیت گئے

نامورپاکستانی نغمہ نگارخواجہ پرویز کو مداحوں سے بچھڑے14برس بیت گئے

  • 3 گھنٹے قبل
ٹیکس فراڈ کے مخصوص کیسز پر ہی گرفتاری کی جائے گی  : وزیر مملکت خزانہ 

ٹیکس فراڈ کے مخصوص کیسز پر ہی گرفتاری کی جائے گی : وزیر مملکت خزانہ 

  • 3 گھنٹے قبل
سال  2026 کے لیے دنیا کی بہترین جامعات کی فہرست جاری، پاکستان کی کتنی یونیورسٹیاں شامل؟

سال 2026 کے لیے دنیا کی بہترین جامعات کی فہرست جاری، پاکستان کی کتنی یونیورسٹیاں شامل؟

  • ایک گھنٹہ قبل
اسرائیل کے خلاف جنگ میں ہم ایران کے ساتھ ہیں  ، جے یو آئی

اسرائیل کے خلاف جنگ میں ہم ایران کے ساتھ ہیں ، جے یو آئی

  • 3 گھنٹے قبل
چینی سائنسدانوں کا بڑا کارنامہ،مچھر کے سائز جتنا ڈروں تیار کر لیا

چینی سائنسدانوں کا بڑا کارنامہ،مچھر کے سائز جتنا ڈروں تیار کر لیا

  • 3 گھنٹے قبل
اسرائیل کے حملے جاری رہنے کی صورت میں کسی سے مذاکرات نہیں کریں گے، ایران کا دو ٹوک جواب

اسرائیل کے حملے جاری رہنے کی صورت میں کسی سے مذاکرات نہیں کریں گے، ایران کا دو ٹوک جواب

  • 4 گھنٹے قبل
ہاکی نیشنز کپ: پاکستان نے فرانس کو شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا

ہاکی نیشنز کپ: پاکستان نے فرانس کو شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا

  • 2 گھنٹے قبل
ایس آئی ایف سی کی بدولت آئی ٹی و ٹیلی کام شعبے میں تاریخی کامیابیاں

ایس آئی ایف سی کی بدولت آئی ٹی و ٹیلی کام شعبے میں تاریخی کامیابیاں

  • 3 گھنٹے قبل
سینیٹ میں  اگلے مالی سال کیلئے وفاقی بجٹ پر بحث

سینیٹ میں اگلے مالی سال کیلئے وفاقی بجٹ پر بحث

  • 3 گھنٹے قبل
Advertisement