پاکستان
محکمہ موسمیات نے بارشوں سے متعلق خطرناک پیشگوئی کر دی
لاہور: مون سون کے جاری سلسلہ کا دوسرا سپیل پیر سے بدھ تک جاری رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے، نشیبی علاقوں میں سیلاب کے امکان، ہنگامی کاروائیوں کے لیے امدادی ٹیموں کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کے سلسلہ کی بارشوں کا دوسرا سپیل اتوار کی رات پاکستان میں داخل ہو گا اور بدھ تک جاری رہے گا۔ پنجاب میں راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم،گجرات، منڈی بہاؤالدین، سیالکوٹ، نارووال، گجرانوالہ،حافظ آباد،لاہور،شیخوپورہ، قصور،اوکاڑہ، فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، سرگودھا، میانوالی، اور خوشاب شامل ہیں تیز ہواؤں کے ساتھ گرج چمک کے ساتھ طوفانی بارشوں کی لپیٹ میں رہیں گے جبکہ بھکر، لیہ، ڈی جی خان، راجن پور، ملتان، خانیوال، ساہیوال، بہاولنگر، بہاولپوراور رحیم یار خان میں بارشوں اور تیز ہواؤں کا یہ سلسلہ جمعرات تک جاری رہے گا۔
موسلادھار بارشوں سے راولپنڈی، سیالکوٹ،نارووال اور ڈی جی خان کے پہاڑی علاقوں میں برساتی نالوں میں اچانک سیلاب کی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔اس دوران راولپنڈی، لاہور، قصور اور فیصل آباد میں شہری سیلاب کے واضح امکانات ہیں۔
دریاؤں میں پانی کی مقدار میں اضافہ نزدیکی آبادیوں کی لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ تیز اور موسلادھار بارشوں سے مواصلات اور ٹرانسپورٹ کا نظام متاثر ہو گا۔ سیر سیاحت کی غرض سے سفر اختیار کرنے والے افراد اور عام شہری محتاط رہیں۔ غیر ضروری سفر سے پرہیز کریں۔ الیکٹرک آلات کے استعمال میں احتیاط برتیں۔ برقی تنصیبات اور خستہ حال اور بوسیدہ عمارات سے مناسب فاصلہ رکھیں۔
حکومت پنجاب کی جانب سے تمام متعلقہ محکموں کو الرٹ جاری کی جا چکی ہے۔ امدادی کاروائیوں میں آسانی اور نقصانات کے امکان کو کم سے کم کرنے کے لیے پانی کے بڑے ذخیروں کے گرد ناجائز تجاوزات ہٹائی جا رہی ہیں۔ ایسے تمام مقامات کی نگرانی کی جا رہی ہے جہاں سیلاب کا خطرہ ہے۔
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ضلعی دفاتر اور امدادی ٹیمیں ریسکیو 1122میں موصول ہونے والی اطلاعات موقع پر نقصانات کے تخمینوں اور امدادی سامان کی فراہمی کے لیے موجود ہیں۔ اس کے علاوہ اتھارٹی کا کنٹرول روم 24گھنٹے مانیٹرنگ کے فرائض سرانجام دے رہا ہے۔ رضاکاروں کی جانب سے معلومات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ شہری پریشان نا ہوں احتیاط برتیں۔
ٹیکنالوجی
وی پی این کا استعمال غیرشرعی ہے، اسلامی نظریاتی کونسل
اسلامی نظریاتی کونسل نے وی پی این کے حوالے سے سفارشات پیش کی تھیں جن پرعمل کیا گیا جو حکومت کی جانب سے احسن اقدام ہے
اسلامی نظریاتی کونسل نے ”وی پی این“ کااستعمال غیرشرعی قراردیدیا۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹرراغب نعیمی کا کہنا ہے حکومت کو شرعی لحاظ سے اختیا ر ہے کہ وہ برائی اور برائی تک پہنچانے والے تمام اقدامات کا انسداد کرے۔
ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کا کہنا تھا کہ غیراخلاقی اور توہین آمیز مواد تک رسائی کو روکنے یا محدود کرنے کیلئے اقدامات کرنا شریعت سے ہم آہنگ ہے، اسلامی نظریاتی کونسل نے وی پی این کے حوالے سے سفارشات پیش کی تھیں جن پرعمل کیا گیا جو حکومت کی جانب سے احسن اقدام ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ متنازعہ، گستاخانہ اورملکی سالمیت کے خلاف استعمال ہونے والی ایپس کو فوری بند کیا جانا چاہئے۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ وی پی این کا استعمال اس نیت سے کہ غیر قانونی مواد یا بلاک ویب سائٹ تک رسائی حاصل کی جائے شرعاً ناجائز ہے، حکومت کا فرض ہے کہ ایسے ذرائع کے استعمال پر پابندی عائد کرے جو معاشرتی اقدار اور قانون کی پاسداری کو متاثر کرتے ہیں۔
چیئرمین ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کا مزید کہنا تھا کہ وی پی این کا استعمال ممنوعہ ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرنے کیلئے کیا جاتا ہے جوکہ حکومت کی طرف سے بلاک ہوتی ہیں، وی پی این ایک تکنیکی ذریعہ ہے جس کے ذریعے صارفین اپنی اصل شناخت اور مقام کو خفیہ رکھ سکتے ہیں، ''شریعت کے اصولوں کے مطابق کسی بھی عمل کے جواز یا عدم جواز کا دارومدار اس کے مقصد اور طریقے پر ہے۔
کھیل
بھارت کی منفی اسپورٹس ڈپلومیسی،کرکٹ میں سیاسی مداخلت
بھارت کا مؤقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے
پاکستان میں ایشیا کپ کھیلنے سے انکار بھارت کی طرف سے کھیل کو مستقل طور پر سیاسی رنگ دینے کا عکاس ہے، جو علاقائی ٹورنامنٹس میں منصفانہ کھیل اور اتحاد کے جذبے کو نقصان پہنچاتا ہے۔
پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے ایونٹس کا بائیکاٹ کرکے بھارت کرکٹ ڈپلومیسی کی اصل روح کو متاثر کرتا ہے، جو اکثر اقوام کے مابین کشیدگی کو کم کرنے کا ذریعہ رہا ہے ، بھارت کا پاکستان میں ایشیا کپ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (ICC) کی کھیل کو سیاست سے الگ رکھنے کی پالیسی کو نظر انداز کرتا ہے۔
یہ اقدام پاکستان کے اس جائز حق کو متاثر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کرے، حالانکہ پاکستان نے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے میں کامیاب کوششیں کی ہیں، یہ اقدام پاکستان کے اس جائز حق کو متاثر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی کرے، حالانکہ پاکستان نے سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کو یقینی بنانے میں کامیاب کوششیں کی ہیں۔
بھارت کا مؤقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے اور ایشیائی کرکٹ برادری کے ایک اہم رکن کو الگ تھلگ کرنے کے لیے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کر رہا ہے، اس طرح کے بائیکاٹ سے خطے میں کرکٹ کی ترقی اور فروغ متاثر ہوتا ہے اور شائقین دلچسپ حریفانہ مقابلوں اور تاریخی میچوں سے محروم ہو جاتے ہیں۔
بائیکاٹ سے میزبان ملک کو مالی نقصان ہوتا ہے، جس میں اسپانسر شپ، براڈکاسٹنگ رائٹس اور ایسے اہم ٹورنامنٹس سے جڑی سیاحت کی آمدنی متاثر ہوتی ہے، پاکستان میں کھیلنے سے بھارت کا انکار کھیل کے جذبے کی کمی کو ظاہر کرتا ہے اور علاقائی ہم آہنگی کی بجائے سیاسی ایجنڈے کو ترجیح دیتا ہے۔
یہ اقدام پاکستان کی مثبت کھیلوں کی تاریخ کے برعکس ہے، جس نے دو طرفہ کشیدگی کے باوجود بھارت میں ہونے والے ٹورنامنٹس میں شرکت کی ہے، پاکستان میں ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے دیگر ممالک کو کھیل کو سیاست زدہ کرنے کی خطرناک مثال ملتی ہے، جس سے کرکٹ کی دنیا کے اتحاد کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
پاکستان میں ہونے والے ایونٹس میں شرکت نہ کرکے بھارت اپنے کھلاڑیوں کو مختلف کھیل کے حالات میں کھیلنے کے تجربے سے محروم کر رہا ہے، جو ان کی ترقی پر اثر انداز ہوتا ہے، یہ فیصلہ بھارت کی دوغلی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے، جو بظاہر کرکٹ کے عالمی فروغ کی بات کرتا ہے لیکن جنوبی ایشیا میں اس کی رسائی کو محدود کرتا ہے۔
ایسے بائیکاٹس دونوں ممالک کے کرکٹ شائقین کو ایک دوسرے سے دور کر دیتے ہیں، جو دونوں قوموں کے درمیان بڑے میچوں کا بے تابی سے انتظار کرتے ہیں ، پاکستان میں ایشیا کپ کے بائیکاٹ سے اس خطے میں کھیل کو امن کے فروغ کے ایک ذریعہ بنانے کی برسوں کی سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ حکمت عملی بھارت کی عدم تحفظ کا اظہار کرتی ہے، جو پی ایس ایل اور ورلڈ کپ کوالیفائرز جیسے بین الاقوامی ایونٹس کی میزبانی میں پاکستان کی کامیابی کو ماند کرنے کے لیے کرکٹ کو استعمال کر رہا ہے
پاکستان
چیف جسٹس پاکستان نے جیل ریفارمز پر ذیلی کمیٹی قائم کردی
چیف جسٹس پاکستان کا کہنا ہے کہ کمیٹی کو مکمل لاجسٹک سپورٹ فراہم کی جائے جب کہ چیف جسٹس نے آن لائن اجلاس میں ہدایات جاری کیں
اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان نے جیل ریفارمز پر ذیلی کمیٹی قائم کردی۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جیل ریفارمز سے متعلق اجلاس ہوا جس میں چیف جسٹس نے جیل ریفارمز پر ذیلی کمیٹی قائم کردی۔
اعلامیے کے مطابق آمنہ قادر کو جیل ریفارمز پر ذیلی کمیٹی کا کوآرڈینیٹر بنادیا گیا ہے جب کہ کمیٹی میں احد چیمہ اور خدیجہ شاہ بھی شامل ہیں، کمیٹی پنجاب میں جیلوں کا دورہ کر کے رپورٹ تیار کرے گی۔
چیف جسٹس پاکستان کا کہنا ہے کہ کمیٹی کو مکمل لاجسٹک سپورٹ فراہم کی جائے جب کہ چیف جسٹس نے آن لائن اجلاس میں ہدایات جاری کیں۔
آن لائن اجلاس میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم و دیگر نے شرکت کی، علاوہ ازیں احمد چیمہ اور خدیجہ شاہ نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
-
پاکستان 19 گھنٹے پہلے
سموگ تدارک،لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ
-
دنیا 2 دن پہلے
ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق فوجی اور ٹی وی میزبان پیٹ ہیگزے کو وزیردفاع نامزد کر دیا
-
پاکستان ایک دن پہلے
جمہوریت کی کمزوری میں سیاستدانوں کا بڑا ہاتھ ہے، مولانا فضل الرحمان
-
تجارت 16 گھنٹے پہلے
سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے کا اضافہ
-
موسم ایک دن پہلے
اسموگ سے پریشان شہریوں کے لیے اچھی خبر، محکمہ موسمیات نے آج سے بارش کی نوید سنادی
-
تجارت 2 دن پہلے
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا امکان
-
دنیا ایک دن پہلے
نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ کی عبوری ٹیم کی جانب سے افسران کوبرطرف کرنے کے لیےلسٹیں بنانےکا آغاز
-
تجارت 13 گھنٹے پہلے
اوگرا نے نومبر کیلئے آر ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا