جی این این سوشل

تفریح

عاطف اسلم اور سجل علی کا نیا گانا ’رفتہ رفتہ’ کا ٹیزر ریلیز

گلوکار عاطف اسلم اور معروف اداکارہ سجل علی کے آنے والے رومانوی گانے ’رفتہ رفتہ’ کا ٹیزر ریلیز کردیا گیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عاطف اسلم اور سجل علی کا نیا گانا ’رفتہ رفتہ’ کا رٹیزر ریلیز
عاطف اسلم اور سجل علی کا نیا گانا ’رفتہ رفتہ’ کا رٹیزر ریلیز

تفصیلات کے مطابق ٹیزر میں عاطف اسلم اور سجل کو ایک کشتی میں سوار دیکھا جاسکتا ہے اور اس سین کے پس منظر میں بانسری پر ایک مدھر دھن بجتی سنائی دے رہی ہے۔

اسی ٹیزر میں پھر صحرائی علاقے میں عاطف اسلم اور سجل علی کو دکھایا گیا ہے جس میں عاطف اسلم نے سیاہ  سوٹ جبکہ سجل نے سرخ رنگ کا گاؤن زیب تن کیا ہے۔

عاطف اسلم اور سجل علی کی یہ میوزک ویڈیو 21 جولائی کو ریلیز کی جائے گی۔

اس سے قبل عاطف اسلم نے 9 جولائی کو اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں سجل علی کے ساتھ آنے والے گانے کی پہلی جھلک جاری کرتے ہوئے تصدیق کی کہ جلد ہی دونوں اسکرین پر دکھائی دیں گے۔

رفتہ رفتہ‘ کے عنوان سے بنائے جانے والے گانے کی شاعری راج رنجھود نے لکھی ہے جب کہ اس کی موسیقی بھی انہوں نے ہی ترتیب دی ہے۔

ہدایت کار حسن بلوچ کے گانے کو ترن چوہدری نے پروڈیوس کیا ہے اور گانے میں سجل علی پہلی بار عاطف اسلم کے ساتھ جلوے بکھیرتی دکھائی دیں گی۔

سجل علی سے قبل حال ہی میں عاطف اسلم پہلی بار سائرہ یوسف کے ساتھ بھی فروری میں ’رات‘ ریلیز کیا تھا، جس میں دونوں کے انداز کو سراہا گیا تھا۔

اسی طرح گزشتہ ماہ جون کے اختتام پر عاطف اسلم کا ’دل جلانے کی بات‘ بھی ریلیز ہوا تھا، جس میں وہ راقیل والڈیز کے ساتھ دکھائی دیے تھے۔

 

جرم

بھارتی پولیس منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث

 2017 سے 2021 کے دوران متعدد کیسز میں بھارتی فوجی افسران کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارتی پولیس منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث


 حالیہ واقعے میں جموں میں منشیات کے گروہ میں ملوث بھارتی پولیس کانسٹیبل کو ہیروئن فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔  
 منشیات کا یہ گروہ جموں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اور اسپتال سے آپریٹ کر رہا تھا۔  
 منشیات کے انسداد کے ادارے کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ گرفتار پولیس اہلکار ایک ایسے گروہ کا حصہ تھے جو نوجوانوں کو نشے کا عادی بنا کر فائدہ اٹھا رہا ہے، جس سے علاقے میں زیادہ مقدار لینے کے کیسز بھی بڑھ رہے ہیں۔  


 یہ بھی پتا چلا ہے کہ یہ منشیات کا گروہ بھارت کے اندر سے کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ ایس پی سٹی نارتھ برجیش شرما اس کیس کی تفتیش کر رہے ہیں۔  


 تحقیقات جاری ہیں تاکہ منشیات کے کاروبار سے حاصل شدہ جائیدادوں کی نشاندہی کی جا سکے اور ان اثاثوں کو ضبط کیا جائے۔  
 ایک اور کیس میں 7 نومبر 2024 کو کانسٹیبل پرویز خان کو دو بیویوں کے ساتھ گرفتار کیا گیا، جس میں گھر سے ہیروئن اور 2.5 لاکھ روپے سے زائد نقدی برآمد ہوئی۔   دہائیوں سے الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے، مگر بھارتی فوج کی اعلیٰ قیادت اپنے ان اقدامات پر حیران کن طور پر شرم محسوس نہیں کرتی ، تاکہ بھارتی فوج دہشت گردی کے جعلی واقعات گھڑتی ہے تاکہ اپنے اختیار کو برقرار رکھ سکے۔  

 
 2017 سے 2021 کے دوران متعدد کیسز میں بھارتی فوجی افسران کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے۔  
 بھارتی فوج کے اہلکار مقامی منشیات کے گروہوں کے ساتھ ملی بھگت کرتے ہیں اور ایل او سی کے پار منشیات کی نقل و حمل میں فوجی وسائل استعمال کرتے ہیں۔  
 دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت کے اندر منشیات کی فراہمی میں اضافہ ہوا ہے، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ اس کا ذریعہ بھارتی منشیات کی منڈی ہے۔  
 2021-22 میں گجرات اور مندرہ پورٹ پر لاکھوں ڈالر مالیت کی منشیات کی برآمدگی نے بھارتی ریاست کی ہیروئن اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا پردہ فاش کیا۔  


 بغیر کسی تحقیقات یا ٹھوس شواہد کے پاکستان پر الزام لگانا بھارتی سیکیورٹی ایجنسیز کا پرانا طریقہ ہے۔  
 بھارت کو اپنے ملک کے اندرونی مسائل کو حل کرنا چاہیے قبل اس کے کہ وہ ہمسایہ ممالک پر انگلی اٹھائے۔ بھارت 9/11 کے بعد دنیا کی سب سے بڑی منشیات کی منڈی بن چکا ہے۔  
 اندرونی اختلافات اور علاقائی جانب داریوں سے مفلوج بھارتی فوج ایک غیر منظم قوت ہے، جو اپنے مفادات کے لیے ہر موقع سے فائدہ اٹھا کر پیسہ بنانے میں مصروف ہے۔  


واضح رہے کہ  2021 میں پہلی بار سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ایک کراس بارڈر منشیات-دہشت گردی نیٹ ورک میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا جب نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA) نے ہندواڑا ضلع کپواڑہ میں تعینات ایک بی ایس ایف افسر کو گرفتار کیا گیا تھا ۔  

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

اسموگ :  پنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں میں مزید چھٹیوں کا اعلان کر دیا

سرکاری محکموں میں ملازمین کی حاظری کو 50 فیصد کر دیاگیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسموگ :  پنجاب حکومت نے تعلیمی اداروں میں مزید چھٹیوں کا اعلان کر دیا

اسموگ کی شدت میں اضافے کے پیش نظر پنجاب حکومت نے مزید پابندیاں عائد کر دی۔

ڈی جی ماحولیات عمران حامد شیخ نے نوٹیفیکشن جاری کردیا ، لاہوراور ملتان میں یونیورسٹیز اور کالجز بند رہیں گے،یونیورسٹیز اور کالجز کو آن لائن کلاسز پر منتقل کردیا گیا، مری کے علاوہ تمام اضلاع کے سکولز 24 نومبر تک بند رہیں گے۔

دوسری جانب محکمہ ماحولیات نے سموگ کے باعث لاہور اور ملتان میں مزید پابندیوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق طبی عملے اور پیرامیڈیکل سٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں، تمام سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز رات 8 بجے تک کھلی رہیں گی جبکہ تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے،پابندیوں کا اطلاق 16 سے 24 نومبرتک ہوگا۔

8بجے کے بعد ریسٹورنٹس مکمل بند رہیں گے، تمام فیصلوں کا اطلاق 16 نومبر سے شروع ہوگا تمام فیصلوں کا اطلاق 24 نومبر تک ہوگا،فارمیسز، ڈیپارٹمنٹل سٹورز، ڈیری شاپس، آٹا چکی،تندوروں کو استثنی ہوگا۔    

جبکہ صوبائی حکومت نے  لاہور اور ملتان میں تمام تعمیراتی کاموں پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے، قومی سطح کے تعمیراتی کاموں کی اجازت ہوگی،ہیوی ٹریفک کی لاہور اور ملتان میں داخلے پرمکمل پابندی ہوگی،اینٹوں کے بھٹے، فرنس انڈسٹری کے کام بھی پر بندش ہو گی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور اور ملتان میں ریسٹورنٹس میں صرف 4بجے تک کام کریں گے،ریسٹورنٹس کو 4سے 8بجے تک ٹیک اوے کی اجازت ہوگی۔

اس سے قبل اسموگ کی بگڑتی ہوئی صورتحل کے پیش نظر پنجاب حکومت نے سرکاری محکموں میں ملازمین کی حاظری کو 50 فیصد کر دیا ہے،جبکہ انٹر ڈیپارٹمنٹل میٹنگز کو بھی آن لائن منتقل کیا جائے گا۔ تمام سرکاری محکموں کو عملدرآمد یقینی بنانےکی ہدایت کردی گئی ہے۔ پنجاب حکومت نے تمام اداروں کو باضابطہ نوٹیفکیشن بھیج دیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ

ادارہ شماریات کےمطابق  ایک ہفتے میں 24 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ

 ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا سلسلہ جاری ، ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.55 فیصد کا اضافہ ہوگیا۔

ادارہ شماریات کےمطابق  ایک ہفتے میں 24 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا، صرف 6 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ 21 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔ 

رپورٹ کےمطابق  ایک ہفتے میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 23 روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا، انڈے فی درجن 16 روپے تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا، لہسن فی کلو 27 روپے تک اضافہ ہوا، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 36 روپے تک مہنگا ہوا، چینی کی فی کلو قیمت میں 2 روپے تک اضافہ ہوا، برانڈڈ گھی فی کلو 10 روپے تک مہنگا ہوا، پانچ کلو برانڈڈ گھی کی قیمت 17 روپے تک کا اضافہ ہوا، گڑ، پیاز، آلو، تازہ دودھ، دالیں، جلانے کی لکڑی مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل  ہیں۔  

ادارہ شماریات کےاعدادوشمار کےمطابق  ایک ہفتے میں آٹا، دال ماش، زندہ مرغی، کیلے اور چنے کی دال سستی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔   

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll