Advertisement
علاقائی

روای میں شدید طغیانی،نارنگ منڈی کے درجنوں نواحی دیہات زیر آب،حکومتی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر

یہ علاقہ دریائے راوی ،مرالہ راوی لنک کینال، نالہ ڈیک، اور بی آربی کے سنگم پر ہونے کی وجہ سے مشکلات سے دوچار ہے ،جبکہ ہزاروں افرد گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں

GNN Web Desk
شائع شدہ 5 گھنٹے قبل پر اگست 28 2025، 6:31 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
روای میں شدید طغیانی،نارنگ منڈی کے درجنوں نواحی دیہات زیر آب،حکومتی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر

نارنگ منڈی: (احسان اللہ اسحاق) دریائے راوی اورمعاون نہروں جن میں راوی مرالہ لنک کینال،بی آر بی کینال اور نالہ ڈیک میں شدید طغیانی کے باعث نارنگ منڈی کےدرجنوں نواحی دیہات زیر آب آ چکے ہیں،جبکہ حکومتی اعلانات اور دعوؤں کے باوجود تاحال متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن شروع نہیں کیا جا سکا۔

اس وقت شمال مشرقی پنجاب اور پوری مشرقی پٹی خاص کر شکر گڑھ، نارووال، کوٹ نیناں، ظفر وال، پسرور، سیالکوٹ، جسڑ، کرتارپور، نارنگ منڈی کی پوری سرحدی پٹی، جنڈیالہ کلساں، راجپورہ، کجلہ،شتاب گڑھ، کوٹلی ورکارں ، بریار سمیت سینکڑوں علاقے اس وقت شدید سیلابی ریلے کی زد میں ہے لوگوں کے مال مویشی پانی میں بہہ چکے ہیں جبکہ ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی تباہ ہو گئی۔

درجنوں دیہات کا زمینی رابطہ منقطع

 شدید سیلابی صورتحال کے باعث آس پاس کے متعدد سرحدی دیہاتوں کو آپس میں ملانے والے پل ٹوٹ چکے ہیں جس کی جہ سے کجلہ، جاجوگل، میروال، برج ، لونگ والا ،بریار، پسیانوالہ، مقبول پور، پرانا چک، دھیدو، شتاب گڑھ، منڈیالی سمیت درجنوں ڈیرہ دیہات کا زمینی راستہ منقطع ہو چکا ہے،دیہاتوں کا زمینی رابطہ آپس سے منقطع ہو چکا ہےاور ہزاروں افراد اپنی چھتوں تک محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

امدادی سرگرمیاں نہ ہونے برابر

 علاقہ مکینوں کی اپنی مدد آپ کے تحت مال مویشی محفوظ مقامات پر منتقلی کا عمل جاری ہے، حکومت کی جانب سے سیلابی علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع نہ کی جا سکیں،جس کی وجہ سے پسیانوالہ، راجپورہ، سترائیاں سمیت دیگر دیہاتوں کے ہزاروں افراد پانی میں محصور ہو کر رہ گئے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ہمارے اطراف میں 1988 کےسیلاب کے بعد پہلی دفعہ ایسی ہوئی ہےجہاں ہر طرف پانی ہی پانی ہے ، اس سے قبل کبھی بھی پانی یوں اس طرح گاؤں کے اطراف میں نہیں پھیلا۔

نارنگ منڈی کے نواحی سرحدی گاؤں راجپورہ کے رہائشی محمد عباس نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کل رات سے مسلسل پانی کی سطح میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، ہزاروں ایکٹر پر کھڑی چاولوں کی فصل مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے،بہت سے لوگوں کے مال مویشی پانی میں بہہ چکے ہیں جبکہ لوگوں کے پاس کھانے پینے کی اشیا کی شدید قلت ہوتی جا رہی ہے۔

سیلابی صورتحال کے حوالے سے نارنگ منڈی کے مقامی صحافی میاں محمد معظم نواز نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت شدید سیلابی صورتحال کے باعث درجنوں دیہاتوں سے زمینی رابطہ منقطع ہے۔

پانی کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے ان کا بتانا تھا کہ گزشتہ چند گھنٹوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوا تھا مگر اب اچھی بات یہ ہے کہ پانی کی سطح میں نمایاں کمی آنا شروع ہو گئی، راوی میں مزید سیلابی ریلے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ابھی تک  شکر گڑھ اور کوٹ نیناں کے مقام پر پانی کی شدت میں اضافہ نہیں ریکارڈ کیا گیا جو کہ خوش آئند ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر پیچھے سے پانی کی شدت میں اضافہ نہ ہوا تو امید ہے کہ موجودہ پانی کی سطح میں بترریج کمی ہونا شروع ہو جائے گی اور علاقہ مزید تباہی سے  بچ جائے گا۔

اسی طرح دریائے راوی اور بی آر بی کینال کے  کنارے پر واقع نارنگ منڈی کے نواحی گاؤں جنڈیالہ کلساں کے کسان رانا عدنان کا کہنا ہے کہ راوی میں طغیانی کے باعث اس کا پانی بی آر بی کینال سے جا ملا ہے جہاں سے ایک طرف راوی کا خطرہ اور دوسری طرف نہر کے پانی کا خطرہ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سیلابی صورتحال کے باعث گاؤں کی درجنوں مربع ایکڑ پر محیط چاول کی فصل کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ مال مویشیوں کا چارہ بھی پانی کی نظر ہو چکا ہے جس کی وجہ سے ایک طرف لوگ اپنے اہل و عیال کی فکر میں ہیں تو وہی دوسری طرف اپنے مویشیوں اور جانوروں کی فکر میں۔

پانی کے اتار چڑھاؤ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے رانا عدنان کا مزید کہنا تھا کہ فی الحال پانی کی سطح میں پہلے کی نسبت ایک سے دو فٹ تک کمی ہوئی جو کہ خوش آئند ہے،ان کا کہنا تھا کہ اگر راوی میں بھارت کی جانب سے مزید پانی نہ چھوڑا گیا تو ہوسکتا ہے کہ آئندہ چند گھنٹوں کے دوران پانی کی سطح میں مزید کمی ہو۔

نارنگ منڈی میں کالاخطائی کے قریب واقع گاؤں مقبول پورمیانی اور پراناجنڈیالہ میں دریائے راوی کے پاردوسو کےقریب افراد اور سینکڑوں مویشی کل سے بھنسے ہوئے   ہیں جہاں ابھی تک انتظامیہ نہیں پہنچ سکی، جبکہ متاثرہ افراد کے کو راشن اور مویشیوں کے لیے چارے کی اشد ضرورت ہے۔

پانی اتنی شدت سے آیا کہ لوگوں کو سنبھلنے کا موقع ہی نہیں ملا

دوسری جانب سیلاب سے شدید متاثرہ نارووال کے نواحی علاقے کرتارپور کے رہائشی اکمل حسن کا کہنا ہے کہ ہمارے گاؤں اور اطراف کے دیہاتوں میں پانی اس قدر شدت سے آیا کہ لوگوں کو سنبھلنے کا موقع ہی نہیں ملا،ان کا مزید کہنا تھا کہ علاقہ مکین  اس وقت شدید نازک صورتحال سے دوچار ہے،اور لوگوں کو کچھ  سمجھ نہیں آیا کہ وہ اپنے اہل و عیال کو سنبھالیں یا اپنے مویشیوں کی فکر کریں۔

پی ڈی ایم اے حکام کے مطابق کوٹ نیناں کے مقام پر راوی میں داخل ہونے والا دو لاکھ چالیس ہزار کیوسک کا ریلہ ناروال کے نواحی علاقے جسڑ میں تباہی پھیلانے کے بعد خوفناک صورت میں آگے بڑھتا ہواجا رہا ہےجو کہ نارنگ منڈی کے درجنوں نواحی دیہاتوں کو متاثر کرتا ہوتا ہوا شاہدرہ کے مقام پر لاہور میں داخل ہو گا۔

پی ڈی ایم اے حکام کا مزید کہنا ہے کہ دریائے راوی میں راوی سائفن کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جو انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کی سطح پر پہنچ چکا ہے،جبکہ راوی سائفن سے 9 بجے ایک لاکھ 91 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا تھا جو اب 2 لاکھ کیوسک سے تجاوز کر گیا ہے۔

علاقہ مکین بنیادی چیزوں سے محروم

خیال رہے کہ یہ علاقہ دریائے راوی ،مرالہ راوی لنک کینال، نالہ ڈیک، اور بی آربی کینال کے سنگم پر ہونے کی وجہ سے کافی مشکلات سے دوچار ہے چاروں طرف نہریں اور دریا ہونے کے باعث درمیان کا یہ کئی کلومیٹر کا علاقہ مکمل طور پر اس وقت زیر آ ب ہےجبکہ ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں تاخیرکے باعث علاقہ مکین ضروری روزہ مرہ کی چیزوں سے بھی محروم ہے۔

ٹرینوں کی منسوخی

دوسری جانب شدید سیلابی صورتحال کے باعث نارووال ریلوے اسٹیشن میں پانی داخل ہو چکا ہے،جبکہ نارووال سے آگے سیالکوٹ تک متعدد مقامات پر ریلوے  ٹریک سیلابی پانی میں بہہ چکا ہے، جس کی بحالی میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔

اس سیلابی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان ریلوے نے لاہور تا سیالکوٹ روٹس پر ٹرینیں منسوخ کر دیں ہیںجس کے باعث مسافروں اور نقل مکانی کرنے والے کے لیے مزید مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔

ریسکیو 1122 پنجاب کا دعوی

ادھر ریسکیو پنجاب کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ اب تک دریائے سندھ، چناب، راوی، ستلج اور جہلم کے ملحقہ علاقوں سے 51 ہزار سے زائد لوگوں کو ریسکیو کیا جا چکا ہے۔

ریسکیو پنجاب کے ترجمان فاروق احمد کا کہنا ہے کہ پنجاب بھر میں سیلاب سے متاثرہ علاقو ں میں 669 ریسکیو بوٹ کے ساتھ فلڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
اقوام متحدہ کی جانب ہنگامی امداد جاری

دوسری جانب سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں پر اقوام متحدہ نے پاکستان کیلئے 6 لاکھ ڈالر ہنگامی امداد جاری کر دی۔

 سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے نیو یارک میں میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ پاکستان میں گزشتہ 10 روز میں بارشوں اور سیلاب سے 400 افراد جاں بحق اور 190 سے زائد زخمی ہوئے ہیں جبکہ ہزاروں افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

 

Advertisement
ترک صدرکا وزیر اعظم شہباز شریف سے رابطہ، سیلاب سے نقصانات پر اظہار افسوس

ترک صدرکا وزیر اعظم شہباز شریف سے رابطہ، سیلاب سے نقصانات پر اظہار افسوس

  • 2 hours ago
شہریوں کے لیے اچھی خبر،بجلی کی فی یونٹ قیمت میں نمایاں کمی کا امکان

شہریوں کے لیے اچھی خبر،بجلی کی فی یونٹ قیمت میں نمایاں کمی کا امکان

  • 2 hours ago
فراڈ کے الزام میں مشہور پاکستانی ٹک ٹاکر گرفتار

فراڈ کے الزام میں مشہور پاکستانی ٹک ٹاکر گرفتار

  • 3 hours ago
روس کےیوکرینی دارالحکومت کیف پر ڈرون اور میزائل حملے، 18 افراد جاں بحق،متعدد زخمی

روس کےیوکرینی دارالحکومت کیف پر ڈرون اور میزائل حملے، 18 افراد جاں بحق،متعدد زخمی

  • 19 minutes ago
وفاقی حکومت کا سیلاب سے جاں بحق ہونیوالوں کے لواحقین کیلئے 20، 20 لاکھ روپے امداد کا اعلان

وفاقی حکومت کا سیلاب سے جاں بحق ہونیوالوں کے لواحقین کیلئے 20، 20 لاکھ روپے امداد کا اعلان

  • 14 minutes ago
 وزیر اعلی علی امین گنڈاپور کا خیبر میڈیکل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کا اعلان

 وزیر اعلی علی امین گنڈاپور کا خیبر میڈیکل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کا اعلان

  • 3 hours ago
محکمہ موسمیات کی30اگست سے 2 ستمبرتک  مزید بارشوں کی پیش گوئی، لینڈ سیلائیڈنگ اور اربن فلڈ کا خدشہ

محکمہ موسمیات کی30اگست سے 2 ستمبرتک مزید بارشوں کی پیش گوئی، لینڈ سیلائیڈنگ اور اربن فلڈ کا خدشہ

  • 24 minutes ago
ملک بھر کے 99 اضلاع میں انسداد پولیو مہم یکم ستمبر سے شروع ہوگی

ملک بھر کے 99 اضلاع میں انسداد پولیو مہم یکم ستمبر سے شروع ہوگی

  • 3 hours ago
سابق رکن قومی اسمبلی رمیش کمار کے گھر بڑی ڈکیتی، ڈاکو 2 کروڑ روپے کا سامان لے اڑے

سابق رکن قومی اسمبلی رمیش کمار کے گھر بڑی ڈکیتی، ڈاکو 2 کروڑ روپے کا سامان لے اڑے

  • 2 hours ago
سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کارلائے جا رہے ہیں،اویس لغاری

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کارلائے جا رہے ہیں،اویس لغاری

  • 2 hours ago
چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نےقومی اسمبلی کی تمام قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ دیدیا

چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نےقومی اسمبلی کی تمام قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ دیدیا

  • 3 hours ago
جے یو آئی (ف) کے ضلعی امیر مفتی کفایت اللہ دوران علاج انتقال کر گئے

جے یو آئی (ف) کے ضلعی امیر مفتی کفایت اللہ دوران علاج انتقال کر گئے

  • 3 hours ago
Advertisement