Advertisement
تفریح

خلیل الرحمٰن قمر: بہت سی خواتین اساتذہ نے اپنے شاگردوں سے شادیاں کیں

انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے ڈرامے میں ایک غیر شادی شدہ استاد اور طالبہ کے درمیان محبت دکھائی ہے، اور محبت کرنا گناہ نہیں۔ دونوں نامحرم ہیں

GNN Web Desk
شائع شدہ ایک ماہ قبل پر اکتوبر 27 2025، 10:35 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
خلیل الرحمٰن قمر: بہت سی خواتین اساتذہ نے اپنے شاگردوں سے شادیاں کیں

 

معروف ڈراما نویس خلیل الرحمٰن قمر نے اپنے ڈرامے “میں منٹو نہیں ہوں” میں استاد اور شاگرد کے درمیان رومانوی تعلق دکھانے پر تنقید کرنے والوں کو سخت جواب دیا ہے۔

خلیل الرحمٰن قمر نے ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کے دوران کہا کہ حقیقت میں بھی متعدد خواتین اساتذہ نے اپنے شاگردوں سے شادیاں کی ہیں، اس لیے ایسے تعلق کو ناجائز قرار دینا درست نہیں۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے ڈرامے میں ایک غیر شادی شدہ استاد اور طالبہ کے درمیان محبت دکھائی ہے، اور محبت کرنا گناہ نہیں۔ دونوں نامحرم ہیں، اگر وہ شادی کر لیں تو یہ شرعاً اور اخلاقاً غلط نہیں۔

ڈراما نویس کا کہنا تھا کہ "میں نے کسی غیر اخلاقی افیئر کو نہیں دکھایا، میرے کردار غیر شادی شدہ ہیں، اگر شادی کے بعد ایسا تعلق دکھایا جاتا تو وہ غلط ہوتا۔"

انہوں نے ناقدین پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “تنقید کرنے اور بھونکنے میں فرق ہوتا ہے، تنقید اصلاح کے لیے ہوتی ہے، مگر میرے خلاف محض شور مچایا جا رہا ہے۔”

خلیل الرحمٰن قمر کا کہنا تھا کہ "اب 70 سال کے مرد و خواتین بھی شادیاں کر رہے ہیں، تو استاد اور شاگرد کے درمیان شادی پر اعتراض کیوں؟"

انہوں نے مزید کہا کہ ایسی بہت سی مثالیں موجود ہیں جہاں اساتذہ نے اپنے شاگردوں سے شادیاں کیں اور یہ کسی بھی لحاظ سے غیر اخلاقی نہیں بلکہ ایک "حلال تعلق" ہے۔

پروگرام میں گفتگو کے دوران خلیل الرحمٰن قمر نے مردوں کے خلاف بڑھتی ہوئی یکطرفہ تنقید پر بھی اعتراض کیا اور کہا کہ "جب خواتین مردوں سے تعلقات استوار کرتی ہیں تو ان کے خلاف کوئی احتجاج نہیں ہوتا، ہمیشہ مرد کو ہی قصوروار ٹھہرایا جاتا ہے۔"

واضح رہے کہ اے آر وائے ڈیجیٹل پر نشر ہونے والے ڈرامے “میں منٹو نہیں ہوں” میں ہمایوں سعید نے استاد اور سجل علی نے شاگرد کا کردار ادا کیا ہے۔ ڈرامے میں ان کے رومانوی تعلقات پر سوشل میڈیا پر شدید بحث جاری ہے، جب کہ خلیل الرحمٰن قمر بارہا اپنے موقف کا دفاع کر چکے ہیں۔

Advertisement