جی این این سوشل

دنیا

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی ، 2 نوجوان شہید

سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی ، ضلع پلواما میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی ، 2 نوجوان شہید
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے ،  کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج نے کشمیری نوجوانوں کو آج صبح پلواما کے علاقے پامپور میں محاصرے اور سرچ آپریشن کے دوران  میں شہید کیا، بھارتی فوج اب بھی علاقے میں موجود ہے۔اس کے علاوہ قابض بھارتی فوج نے سوپور کے مختلف علاقوں میں بھی محاصرہ کر رکھا ہے اور سوپور کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کردیئے گئے ہیں۔ ضلع پلوامہ کے علاقے خیلان میں نامعلوم افراد نے تین رہائشی مکانات کو بھی نقصان پہنچایا۔بھارتی  فوجیوں نے ضلع راجوڑی کے تھانہ منڈی علاقے میں بھی آپریشن  شروع کررکھاہے۔

واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں   ظلم وبربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے ،  کئی دہائیوں سے بھارت  مقبوضہ کشمیر میں جاری آزادی کی تحریک کو دبانے   کی کوشش کر رہا ہے اور گزشتہ سال 200 سے زائد  افراد کو شہید کیا گیا ہے۔جبکہ ہزاروں کشمیریوں سمیت مقبوضہ وادی کی سیاسی قیادت کو بھی جیلوں میں بند کر رکھا ہے۔

 5اگست 2019 کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کر کے مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ کر دیا تھا اور بھارت نے کشمیریوں کی نقل وحرکت پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

یکم نومبر سے بھارتی آئین کے آرٹیکل 35 اے   کے خاتمے سے بھارتی شہریوں کو مقبوضہ کشمیر میں جائیداد خریدنے اور وہاں رہنے کا حق بھی حاصل ہو گیا ہے۔ بھارتی آئین کے آرٹیکل 35 اے کے تحت مقبوضہ کشمیر کو بھارت میں خصوصی درجہ حاصل ہے جس کے تحت صرف کشمیری ہی وادی میں جائیداد خریدنے اور ورثے میں منتقل کرنے کا حق رکھتے ہیں۔

پاکستان

اسلام آباد میں احتجاج کے دوران مظاہرین کی اموات کی خبریں جھوٹی اور من گھڑت قرار

سوشل میڈیا پراحتجاج کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی شیلنگ سے کئی مظاہرین کی اموات کا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، سکیورٹی ذرائع

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسلام آباد میں  احتجاج کے دوران مظاہرین کی اموات کی خبریں جھوٹی اور من گھڑت قرار

سکیورٹی ذرائع نے اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج کے دوران مظاہرین کی اموات کی خبریں جھوٹی اور من گھڑت قرار دے دیں۔

اس حوالے سے سکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر چند لوگوں کی جانب سے احتجاج کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی شیلنگ سے کئی مظاہرین کی اموات کا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، مظاہرین کی اموات کی خبریں جھوٹی اور من گھڑت ہیں۔

سکیورٹی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اپنی ناکامیوں اور کوتاہیوں کو چھپانے کے لیے من گھڑت اور جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، کل رات پولیس اور رینجرز آپریشن میں کسی قسم کے آتشی اسلحے کا استعمال نہیں کیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

دھرنا ایک تحریک ہے جو جاری رہے گا،علی امین گنڈاپور

دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک بانی پی ٹی آئی کال آف نہیں کرتے، وزیر اعلیٰ گنڈا پور

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

دھرنا ایک تحریک ہے جو جاری رہے گا،علی امین گنڈاپور

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دھرنے کی کال بانی پی ٹی آئی نے دی اور انہوں کہا کہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک میں کال آف نہیں کروں گا۔

مانسہرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی پاکستان تحریک انصاف اور ہمارے لیڈر بانی چیئرمین نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہم ایک پرامن پارٹی ہیں اور ہم پاکستان کی واحد پارٹی ہیں کہ جنہوں نے ہمیشہ ہماری نوجوان نسل اور ہماری آنے والی نسل کے لیے ملک میں قانون کی بالادستی، اپنے آئین کا تحفظ، اپنی حقیقی آزادی، اپنی خودداری اور حقیقی جمہوریت کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری پارٹی کے ساتھ ایک فسطائیت، ایک جبر، ایک ظلم، جس میں ہماری چادر اور چادریواری کو پامال کیا گیا، ہم پر جعلی مقدمے درج کیے گئے، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہمارا لیڈر آج جیل میں ہے، ہمارے لیڈر کی بیوی کو ناجائز جیل میں ڈالا گیا، ہمارے رہنماؤں اور کارکنوں اور ووٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور یہ ایسا ایک ظالمانہ رواج اور روایت ڈالی گئی جو کہ پاکستان ہی نہیں دنیا کی سیاسی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی پھر بھی ہم پرامن ہوکر اپنے حق کی بات کررہے ہیں۔

گنڈا پور نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں پر امن احتجاج کرنے والے ہمارے سیکڑوں کارکن شہید کردیے گئے، سیدھی گولیاں ماری گئیں، سیکڑوں کارکن زخمی ہیں جن کا ٹرک ابھی آرہا ہے، شہدا کا ٹرک بھی ابھی آرہا ہے، ہزاروں کارکن اس وقت گرفتار ہیں، آخر ہمارے راستے میں رکاوٹیں کیوں کھڑی کی گئیں۔ ہم پر تشدد نہ کیا جاتا تو ہمارے لوگ بھی جواب نہ دیتے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے جائز حقوق کی بات کررہے ہیں جب بھی ہم جلسے کی بات کرتے ہیں ہمیں اجازت نہیں دی جاتی، جب پرامن احتجاج کی بات کرتے ہیں تو ہمیں اجازت نہیں ملتی اور جب ہم عدالتوں سے انصاف لینے جاتے ہیں تو نہ ہمیں عدالتوں سے انصاف مل رہا ہے اور نہ ہی اسمبلی کا فلور یا پارلیمان کا تقدس ہے نہ اس کا اس ملک میں کوئی احترام رہ گیا ہے۔

وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ اب ہمارے پاس کیا چوائس ہے؟ ظاہر ہے ہمارے پاس یہی چوائس ہے کہ جلسے کی اجازت نہ ملے تو  ہم جاکر مظاہرہ کرکے اپنا ایک بیانیہ دیں؟ بات یہ ہے کہ ہم لوگوں نے اس سے پہلے جب جلسے کا اعلان کیا اسلام آباد میں، ہم پر فسطائیت کی گئی، پھر ہم نے ایک پُرامن کال دی، بارہا میں نے اور بانی چیئرمین نے کہا کہ ہم ڈی چوک جائیں گے، پرامن طریقے سے جائیں گے اور پرامن طریقے سے ڈی چوک سے آگے نہیں جائیں گے۔

انہوں ںے کہا کہ وہ علاقہ جہاں پر اجازت نہیں ہے، جہاں پر خان صاحب کا اشتہار ہے، یہ کال خان صاحب نے دی اور خان صاحب نے کہا کہ یہ دھرنا جاری رہے گا اور اس وقت تک جاری رہے گا جب تک میں کال آف نہیں کروں گا، تو پہلی بات یہ ہے پورے پاکستان کے عوام کے لیے کہ دھرنا جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ دھرنا ختم نہیں ہوا دھرنا ایک تحریک ہے جو عمران کان کی کال تک جاری رہے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اٹک میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سمیت مرکزی قیادت کے خلاف مقدمہ درج

حضرو پولیس کی جانب سے مقدمے میں بانی پی ٹی آئی ، بشریٰ بی بی ، علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب کو نامزد کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اٹک میں  بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سمیت  مرکزی قیادت کے خلاف مقدمہ درج

اٹک پولیس نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی مرکزی قیادت کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

اٹک کی تحصیل حضرو کی پولیس کی جانب سے درج کے گئے مقدمے میں بانی پی ٹی آئی ، بشریٰ بی بی ، علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ مقدمے میں 5 اراکین اسمبلی سمیت 15 ہزار نامعلوم کارکنان بھی شامل ہیں۔

پولیس کے مطابق 22 فوجداری دفعات کے تحت درج مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

تحریک انصاف کے کارکنان نے حملہ کر کے 78 پولیس اہلکاروں کو زخمی کیا جبکہ ملزمان مسلح اسلحہ سوٹے ڈنڈے ، غلیل اور پتھر اٹھائے ہوئے تھے اور ملزمان نے توڑ پھوڑ کرتے ہوئے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔

پولیس کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ملزمان نے گاڑیوں کے شیشے توڑ کر دہشت پھیلائی اور ریاست مخالف نعرہ بازی کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll