پاکستان
لوڈشیڈنگ کے ماحول میں الیکٹرانک ووٹنگ کی بات ہو رہی ہے: بلاول بھٹو
کراچی:پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ لوڈشیڈنگ کے ماحول میں الیکٹرانک ووٹنگ کی بات ہو رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے الیکٹرانک میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے توقعات سے زیادہ جوش کا مظاہرہ کیا،عوام کے پاس جا کر اپنا پیغام پہنچا رہا ہوں، بہت سے لوگ پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری تیاری لانگ مارچ کے لئے ہے، جیسے ہی اپوزیشن تیار ہوئی عدم اعتماد ہو جائے گی، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کافی متنازعہ معاملہ ہے بات چیت سے حل ہو گا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ شہباز شریف صاحب کو سارے فارمولے کا پہلے سے علم ہے، شہباز شریف پارٹی کے صدر ہیں اُن کا فیصلہ حتمی ہونا چاہیے، جب بھی شہباز شریف کا بیان آئے پیچھے سے آواز آتی ہے یہ اُن کا ذاتی فیصلہ ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تحریک انصاف جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے نام پر لالی پاپ دے رہی ہے، ہم روزگار دیتے ہیں یہ لوگ روزگار چھین لیتے ہیں، مہنگائی نے عوام کا بھرکس نکال دیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ افغانستان کے حوالے سے ہمارے تحفظات ہیں کہ خواتین، بچوں، اقلیتوں ودیگر طبقات کے حقوق کو پورا کرنا پاکستان کی پہلی ترجیح ہونا چاہیے۔
جرم
لاہور:تاوان کے لیے شہری کو اغوا کرنے والے پولیس اہلکار گرفتار
گرفتار کیے جانے والے ملزمان میں وقاص، نعمان، محسن اور اسپیشل برانچ کا اہلکار شامل ہے ۔ ملزمان کے خلاف مقدمات درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے
لاہور پولیس نے شہری کے اغوا برائے تاوان میں ملوث تین پولیس اہلکار اور اسپیشل برانچ کے ایک اہلکار کو گرفتار کر لیا ہے۔
لاہور پولیس کے مطابق چند روز قبل دھرم پورہ انڈر پاس کے نزدیک سے نعیم ساجد کو تاوان کے لیے اغوا کیا تھا تھا، نعیم کام سے واپسی پر گھر جارہا تھا کہ راستے میں چار افراد نے گن پوائنٹ پراس کو اغوا کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اغوا کاروں نے مغوی نعیم کو محمود بوٹی کے علاقے میں رکھا اور اس پر تشدد کرتے رہے، ملزمان نے 21 لاکھ روپے تاوان وصول کرکے نعیم کو ویلنشیا ٹاؤن کے علاقے میں چھوڑ دیا۔
گرفتار کیے جانے والے ملزمان میں وقاص، نعمان، محسن اور اسپیشل برانچ کا اہلکار شامل ہے ۔ ملزمان کے خلاف مقدمات درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے ۔
تفریح
نوجوت سنگھ سدھو نے کپل شرما شوچھوڑنے کی اصل وجہ بتا دی
سابق کرکٹر نوجوت سدھو5 سال بعد دوبارہ کپل شرما شو میں نظر آئیں گے
ڈیجیٹل اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس پر نشر ہونے والے ’دی گریٹ انڈین کپل شو‘ کا شمار بھارت کے مقبول ترین کامیڈی شوز میں ہوتا ہے، شو نیٹ فلکس پر منتقل ہونے سے قبل ہی سدھو نے شو چھوڑ دیا تھا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پلوامہ حملے سے متعلق سدھو کے ایک بیان نے بھارت میں ہنگامہ کھڑا کردیا تھا اور انتہا پسندہندؤں نے ان کے خلاف مظاہرے شروع کردیے تھے جس کے بعد سدھو کو کامیڈی شو سے نکالنے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔
ہندو انتہا پسندوں کےاس رویے اور احتجاج پر شو کی انتظامیہ نے سدھو کو شو سے علیحدہ کردیا تھا، سدھو کے بعد ان کی کرسی اداکارہ ارچنا پورن سنگھ نے سنبھالی اور اب تک وہ ہی کپل کے ساتھ شو میں شریک ہیں۔
سدھو 2019 تک اس شو کا اہم حصہ رہے ہیں جس میں وہ اپنے قہقہوں کے ساتھ برجستہ جملوں اور شاعری سے شو میں چار چاند لگاتے رہے۔
تاہم اب 2019 میں شو چھوڑنے کے پانچ سال سے زائد عرصے کے بعد سابق کرکٹر ایک خصوصی ایپی سوڈ کے لیے دی گریٹ کپل شو میں نظر آئیں گے جہاں وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ نظر آئیں گے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایک انٹرویو میں سدھو نے کہا کہ جب وہ کپل شو میں کام کررہے تھے تو اس کے کئی ورژنز میں کپل کے ساتھ تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ کپل شو ایک گلدستے کی طرح ہے، جس میں رکھے ہر پھول نے اپنی اپنی محںت اور توجہ شامل کی ہے۔
اپنے دیے گئے انٹرویو میں نووجوت سنگھ سدھو نے کہا میں نے شو اسی لیے چھوڑا تھا کہ کچھ سیاسی وجوہات تھیں جس کے حوالے سے میں زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، اسی لیے میں نے شو چھوڑ دیا تھا۔
سدھو کا کہنا تھاکہ سیاسی وجوہات کے علاوہ کچھ اور بھی وجہ تھی جس کی وجہ سے مجھے یہ پروگرام چھوڑنا پڑا، کپل ایک ذہین اور کامیاب انسان ہے، میں چاہتا ہوں کہ جیسے ماضی میں ہم ساتھ تھے ویسے ہی دوبارہ سب ساتھ ہوں۔
دنیا
سری لنکا : صدارتی انتخابات میں ڈسانائیکے کو برتری حاصل
سری لنکن صدر ڈسنائیکے 50فیصدووٹ حاصل کرکے حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئے ہیں
کولمبو: سری لنکا میں نئے حکمران کیلئے پارلیمانی ووٹنگ ختم ہوگئی، متعدد اضلاع میں ٹرن آوٹ 60 فیصد سے زیادہ رہا۔
سری لنکن صدر ڈسنائیکے کو ابتدائی گنتی میں برتری حاصل ہوگئی، پارلیمنٹ کی 225 نشستوں کیلئے 600 سے زائد سیاسی جماعتیں اور آزاد امیدوار میدان میں تھے۔
سری لنکن صدر ڈسنائیکے 50فیصدووٹ حاصل کرکے حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئے ہیں، حزب اختلاف لیڈر ساجیت پریماداسا تقریباً 30 فیصد ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں اور صدر رانیل وکرما سنگھے تقریباً 15 فیصد ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔
واضح رہے کہ سری لنکا میں حکومت بنانے کیلئے 225 میں سے 113 نشستیں حاصل کرنا لازمی ہیں۔
-
تفریح 2 دن پہلے
پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر نے شاہ رخ خان سے ملنے کا اظہار کر دیا
-
دنیا ایک دن پہلے
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کی تیل کی تنصیبات پرحملے کی دھمکی
-
تفریح 2 دن پہلے
جنوبی کوریا کے معروف اداکار سونگ جائے رم نے خودکشی کرلی
-
تجارت 2 گھنٹے پہلے
سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے کا اضافہ
-
دنیا ایک دن پہلے
ٹرمپ کی ٹیم نے پینٹاگون کے افسران کو برطرف کرنے کے لیے لسٹیں بنانےکا آغاز کر دیا
-
کھیل 5 گھنٹے پہلے
پی سی بی کا غیر ملکی ہیڈ کوچز سے مستقل چھٹکارہ پانے کا فیصلہ
-
تجارت 2 دن پہلے
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا امکان
-
پاکستان 5 گھنٹے پہلے
سموگ تدارک،لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ