جی این این سوشل

دنیا

دنیا کے سب سے بڑا جھولا، عین دبئی کھل گیا ہے

کیبن کو تین حصوں میں ڈیزائن کیا گیا ہے، جس میں پہلی آبزرویشن کیبنز، سوشل کیبنز اور پرائیویٹ کیبنز شامل ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

فائل فوٹو
فائل فوٹو

ابوظہبی : اماراتی حکومت نے دنیا کے سب سے بڑے اور لمبے جھولے  ” عین دبئی ” کو  عوام کے لیے کھول دیا ہے۔

بلیو واٹر آئس لینڈ پر بنایا گیا یہ جھولا 250 میٹر بلند ہے، اور 360 ڈگری کا نظارہ پیش کرتا ہے۔ 

جھولے میں 48 پوڈز نصب ہیں اور ہر کسی میں 10 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے، جو شہر کے اہم پرکشش مقامات میں شامل ہو چکا ہے۔

ایک بار پورا چکر لینے میں یہ جھولا 38 منٹ کا وقت لے گا جس میں سیاح فضا میں بیٹھ کر دبئی کے خوبصورت نظاروں کا مزا لے سکیں گے۔

جھولے کے کیبنز کو انتہائی پر تعش طریقے سے ڈیزائن کیا گیا ہے، جو ڈنر کے ساتھ ساتھ پارٹی کے لیے بھی استعمال کیا جا سکے گا۔ جس میں سالگرہ، منگنی اور شادیایوں کی تقریبات بھی منعقد کی جا سکیں گی۔

کیبن کو تین حصوں میں ڈیزائن کیا گیا ہے، جس میں پہلی آبزرویشن کیبنز، سوشل کیبنز اور پرائیویٹ کیبنز شامل ہیں۔

آبزرویشن کیبنز ان لوگوں کے لیے بہترین پلیٹ فارم مہیا کرتی ہیں جنہوں نے پہلے کبھی دبئی کا 360 ڈگری کا مشاہدہ نہیں کیا۔

جس کے ٹکٹ کی فروخت کا آغاز ایک ماہ قبل کر دیا گیا تھا، اس کی قیمت 130 درہم مقرر کی گئی ہے جبکہ 3 سے 12 سال کے بچوں کا ٹکٹ 100 درہم ہوگا۔

پاکستان

ایمل ولی خان  بلامقابلہ اے این پی کے مرکزی صدر منتخب

ایمل ولی کے مقابلے میں کسی امیدوار نے پارٹی کی صدارت کے لیے کاغذات جمع نہیں کرائے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایمل ولی خان  بلامقابلہ اے این پی کے مرکزی صدر منتخب

ایمل ولی خان  بلامقابلہ اے این پی کے مرکزی صدر منتخب ہو گئے ، ایمل ولی کے مقابلے میں کسی امیدوار نے پارٹی کی صدارت کے لیے کاغذات جمع نہیں کرائے۔

اے این پی کے دیگر عہدوں کے لیے بھی انٹرا پارٹی انتخابات آج ہو رہے ہیں، جس میں مرکزی کابینہ کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔

واضح رہے کہ ایمل ولی خان سے قبل ان کے والد اسفندر یار ولی اے این پی کے مرکزی صدر تھے تاہم وہ گزشتہ کئی عرصے سے سیاسی سرگرمیوں سے دور ہیں اور انہوں نے رواں برس فروری میں ہونے والے عام انتخابات میں بھی حصہ نہیں لیا تھا۔

اس سے قبل گزشتہ روز سابق سینیٹر زاہد خان نے عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے  انٹرا پارٹی الیکشن میں بھی حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ چند روز قبل اے این پی کی صوبائی کونسل کے اجلاس میں پارٹی کی نئی کابینہ تشکیل دی گئی تھی۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

صحت

میرپورخاص کے گندے پانی میں پولیو وائرس کا انکشاف

اس سال ضلع میر پور خاص میں پولیو وائرس کا پہلا مثبت نمونہ سامنے آیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

میرپورخاص کے گندے پانی میں پولیو وائرس کا انکشاف

صوبہ سندھ کے علاقے میرپورخاص کے گندے پانی میں پولیو وائرس ہونےکا انکشاف ہوا ہے۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق 2 اپریل کو میر پور خاص سے لیا گیا نمونہ نیشنل انسٹیٹیوٹ اسلام آباد بھیجا گیا تھا۔

محکمہ صحت نے بتایا کہ اس سال ضلع میر پور خاص میں پولیو وائرس کا پہلا مثبت نمونہ سامنے آیا ہے۔

اس حوالے سے ڈی ایچ او ڈاکٹر جے رام نے کہا کہ ضلع پولیو سے پاک ہے، پولیو سےمتعلق ماحولیاتی معائنہ چلتا رہتا ہے، وائرس کراچی میں ملنے والےنمونے سے ملتا جلتا ہے۔

یاد رہے کہ حکام کے مطابق اپریل میں ملک بھر کے 10 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔

حکام نے بتایا تھا کہ کراچی کے ضلع کیماڑی، حیدرآباد اور جامشورو کے ماحولیاتی نمونوں میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ سکھر اور جیکب آباد کے ماحولیاتی نمونوں میں بھی پولیو وائرس پایا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

گندم کی درآمد میں کوئی کرپشن کی نہ ہی غلط فیصلہ کیا، انوار الحق کاکڑ

کمیٹی کے سامنے پیش ہونے میں کوئی ہرج نہیں ہے، سابق نگران وزیر اعظم

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گندم کی درآمد میں کوئی کرپشن کی نہ ہی غلط فیصلہ کیا، انوار الحق کاکڑ

سابق نگران وزیر اعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ گندم کی درآمد میں کوئی کرپشن کی نہ ہی غلط فیصلہ کیا، کمیٹی کے سامنے پیش ہونے میں کوئی ہرج نہیں ہے۔

سابق نگران وزیراعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے گندم اسکینڈل پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک کمیٹی نے بلایا اور نہ ہی کوئی نوٹس موصول ہوا ہے، اگر میں نے اربوں روپے کمائے ہیں تو میری بقیہ زندگی جیل میں گزرنی چاہیے اور اگر یہ کوئی معاشی اسکینڈل ہے تو اسے سامنے آناچاہیے۔

کاکڑ کا مزید کہنا تھا کہ نگران دور میں گندم کی مصنوعی ڈیمانڈ صوبوں نے کی۔ مصنوعی ڈیمانڈ کرنے والے بیوروکریٹس ابھی بھی اپنے عہدوں پر فائز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر تحقیقاتی کمیٹی نے بلایا تو کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کروں گا۔ گندم کی درآمد میں کوئی کرپشن کی نہ ہی غلط فیصلہ کیا۔ بہتان لگانے والے اپنے ضمیر میں ضرور جھانکیں۔ جس افسران نے گندم کا تخمینہ دیا تھا وہ سب موجود ہیں۔ 

سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ملک میں گندم کا کوئی بحران نہیں لیکن چائے کی پیالی میں طوفان برپا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حکومت یہ ضرور سوچے کہ کہیں کوئی گروہ نگران حکومت سے متعلق غلط مشورے تو نہیں دے رہا، نگران حکومت کے وزیر آج موجودہ حکومت میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ کوئی معاشی اسکینڈل ہے تواسے سامنے آنا چاہیے۔ پچھلے سال حکومت نے ایک ارب ڈالر کی گندم درآمد کی اور رواں سال نجی سیکٹر نے ایک ارب ڈالر کی گندم درآمد کی۔ نجی سیکٹر نے اتنی ہی رقم میں ایک ملین ٹن گندم زیادہ امپورٹ کی۔ تحقیقات تو اس معاملے کی بھی ہونی چاہیے۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہم نے عام آدمی کے لیے فیصلہ کیا اور ان کو سستی روٹی فراہم کی۔ عوام کو سستی روٹی دینے پر سزا دینی ہے تو بالکل دیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll