جی این این سوشل

دنیا

سعودی عرب : تین ماہ کے دوران 65 ہزار سے زائد شہریوں کو ملازمتیں فراہم کی گئیں ، سعودی ذرائع

مملکت میں انجینئرنگ، کمیونیکیشن، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اکاؤنٹنٹ کے پیشوں، قہوہ خانوں اور ریستورانوں کی اسامیوں میں سعودیوں کو نوکریاں ملیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سعودی عرب : تین ماہ کے دوران 65 ہزار سے زائد شہریوں کو ملازمتیں فراہم کی گئیں ، سعودی ذرائع
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 

ریاض: سعودی عرب میں تین ماہ کے دوران 65 ہزار سے زائد شہریوں کو ملازمتیں دی گئیں۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مملکت کی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے بتایا کہ سال رواں کی تیسری سہ ماہی کے دوران 65 ہزار سے زیادہ سعودیوں کو روزگار فراہم کیا گیا۔

وزارت نے کہا کہ مملکت میں انجینئرنگ، کمیونیکیشن، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اکاؤنٹنٹ کے پیشوں، قہوہ خانوں اور ریستورانوں کی اسامیوں میں سعودیوں کو نوکریاں ملیں۔

سعودی وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ سعودائزیشن کے تحت یہ ہدف حاصل ہوا، انجینئرنگ کے شعبے میں بھی مقامی نوجوانوں کو ملازمتیں دے رہے ہیں، اس حوالے سے اپنا ٹارگٹ بھی پورا کرلیا ہے۔

‘مملکت میں خواتین سمیت 16 ہزار افراد کو انجینیئرنگ کے شعبے میں روزگار فراہم کیا گیا۔’

وزارت افرادی قوت نے مملکت میں سعودائزیشن کے عمل کو تیز کرنے اور سعودیوں کو روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کے لیے مختلف شعبوں میں غیر ملکی کارکنوں کی جگہ سعودیوں کے تقرر کو لازمی کیا ہے۔

موسم

وزیراعظم شہباز شریف کی اپیل پر آج ملک بھر میں بارش کیلئے نماز استسقاء ادا

انہوں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ خشک موسم کا سلسلہ ختم کرے تاکہ سموگ کے باعث صحت کے مسائل کا خاتمہ ہوسکے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم شہباز شریف کی اپیل پر آج ملک بھر میں بارش کیلئے نماز استسقاء ادا

وزیراعظم شہباز شریف کی اپیل پر آج ملک بھر میں بارش کیلئے نماز استسقاء ادا کی گئی۔

وفاقی دارالحکومت میں نماز استسقاء کا مرکزی اجتماع فیصل مسجد میں ہوا جہاں بڑی تعداد میں لوگوں نے نماز جمعہ کے بعد نماز استسقاء ادا کی۔

انہوں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ خشک موسم کا سلسلہ ختم کرے تاکہ سموگ کے باعث صحت کے مسائل کا خاتمہ ہوسکے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

ہرنائی : جام شہادت نوش کرنے والے میجر اور حوالدار آبائی علاقوں میں سپردخاک

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ شہداء کی نماز جنازہ اور تدفین میں اعلیٰ عسکری وسول حکام سمیت فوجی جوانوں، شہداء کے رشتہ داروں اور اہل علاقہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہرنائی : جام شہادت نوش کرنے والے میجر اور حوالدار  آبائی علاقوں میں سپردخاک

راولپنڈی: ہرنائی میں دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے میجر اور حوالدار کو آبائی علاقوں میں سپردخاک کردیا گیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ 28 سالہ میجر محمد حسیب شہید کو راولپنڈی میں سپرد خاک کیا گیا جب کہ شہید حوالدار نور احمد کو بھی مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ اپنے آبائی علاقے برکھان میں سپرد خاک کیا گیا ہے۔

پاک فوک کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 14 نومبر 2024 کو بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں دہشت گردوں کے خلاف بہاردی سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے میجر محمد حسیب اور حوالدار نور احمد کو سپردخاک کردیا گیا ہے۔a

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ شہداء کی نماز جنازہ اور تدفین میں اعلیٰ عسکری وسول حکام سمیت فوجی جوانوں، شہداء کے رشتہ داروں اور اہل علاقہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ شہداء کی عظیم قربانیاں ہمارے جذبے و ایمان کو تقویت دیتی ہیں، مسلح افواج قوم کی غیرمتزلزل حمایت سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پُرعزم ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

بھارتی پولیس منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث

 2017 سے 2021 کے دوران متعدد کیسز میں بھارتی فوجی افسران کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارتی پولیس منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث


 حالیہ واقعے میں جموں میں منشیات کے گروہ میں ملوث بھارتی پولیس کانسٹیبل کو ہیروئن فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔  
 منشیات کا یہ گروہ جموں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اور اسپتال سے آپریٹ کر رہا تھا۔  
 منشیات کے انسداد کے ادارے کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ گرفتار پولیس اہلکار ایک ایسے گروہ کا حصہ تھے جو نوجوانوں کو نشے کا عادی بنا کر فائدہ اٹھا رہا ہے، جس سے علاقے میں زیادہ مقدار لینے کے کیسز بھی بڑھ رہے ہیں۔  


 یہ بھی پتا چلا ہے کہ یہ منشیات کا گروہ بھارت کے اندر سے کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ ایس پی سٹی نارتھ برجیش شرما اس کیس کی تفتیش کر رہے ہیں۔  


 تحقیقات جاری ہیں تاکہ منشیات کے کاروبار سے حاصل شدہ جائیدادوں کی نشاندہی کی جا سکے اور ان اثاثوں کو ضبط کیا جائے۔  
 ایک اور کیس میں 7 نومبر 2024 کو کانسٹیبل پرویز خان کو دو بیویوں کے ساتھ گرفتار کیا گیا، جس میں گھر سے ہیروئن اور 2.5 لاکھ روپے سے زائد نقدی برآمد ہوئی۔   دہائیوں سے الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے، مگر بھارتی فوج کی اعلیٰ قیادت اپنے ان اقدامات پر حیران کن طور پر شرم محسوس نہیں کرتی ، تاکہ بھارتی فوج دہشت گردی کے جعلی واقعات گھڑتی ہے تاکہ اپنے اختیار کو برقرار رکھ سکے۔  

 
 2017 سے 2021 کے دوران متعدد کیسز میں بھارتی فوجی افسران کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے۔  
 بھارتی فوج کے اہلکار مقامی منشیات کے گروہوں کے ساتھ ملی بھگت کرتے ہیں اور ایل او سی کے پار منشیات کی نقل و حمل میں فوجی وسائل استعمال کرتے ہیں۔  
 دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت کے اندر منشیات کی فراہمی میں اضافہ ہوا ہے، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ اس کا ذریعہ بھارتی منشیات کی منڈی ہے۔  
 2021-22 میں گجرات اور مندرہ پورٹ پر لاکھوں ڈالر مالیت کی منشیات کی برآمدگی نے بھارتی ریاست کی ہیروئن اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا پردہ فاش کیا۔  


 بغیر کسی تحقیقات یا ٹھوس شواہد کے پاکستان پر الزام لگانا بھارتی سیکیورٹی ایجنسیز کا پرانا طریقہ ہے۔  
 بھارت کو اپنے ملک کے اندرونی مسائل کو حل کرنا چاہیے قبل اس کے کہ وہ ہمسایہ ممالک پر انگلی اٹھائے۔ بھارت 9/11 کے بعد دنیا کی سب سے بڑی منشیات کی منڈی بن چکا ہے۔  
 اندرونی اختلافات اور علاقائی جانب داریوں سے مفلوج بھارتی فوج ایک غیر منظم قوت ہے، جو اپنے مفادات کے لیے ہر موقع سے فائدہ اٹھا کر پیسہ بنانے میں مصروف ہے۔  


واضح رہے کہ  2021 میں پہلی بار سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ایک کراس بارڈر منشیات-دہشت گردی نیٹ ورک میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا جب نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA) نے ہندواڑا ضلع کپواڑہ میں تعینات ایک بی ایس ایف افسر کو گرفتار کیا گیا تھا ۔  

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll