جی این این سوشل

علاقائی

لاہور : اومی کرون نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور میں اومی کرون کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا  ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

لاہور :  اومی کرون نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق صوبائی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ  صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران لاہور سے اومی کرون کے 95 ریکارڈ کیسز سامنے آئے ہیں ۔جس کے بعد لاہور میں اومی کرون کے مریضوں کی کل تعداد 643 ہوگئی ہے۔ 

محکمہ صحت کے مطابق پنجاب میں اومی کرون کیسز کی تعداد 690 تک پہنچ گئی  ہے۔

دوسری جانب ملک میں کورونا کی پانچویں لہر بھی شدت اختیار کر گئی ہے ، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کیے گئے تازہ اعداد و شمارکے مطابق  پاکستان  میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 23مریض انتقال کرگئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 29ہزار065تک پہنچ گئی ہے ۔؎

ملک میں ایک روز کے دوران کورونا وائرس کے مزید 7 ہزار 678 کیسز سامنے آئے ہیں،  وائرس کے کُل مریضوں کی تعداد 13 لاکھ 53 ہزار 479 ہو چکی ہے۔

ملک میں مثبت کیسز کی شرح 12 اعشاریہ 93 فیصد تک  پہنچ گئی ۔  گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں کورونا وائرس کے مزید 59 ہزار 343 ٹیسٹ کیے گئے، جبکہ اب تک کُل 2 کروڑ 44 لاکھ 15 ہزار 716 کورونا ٹیسٹ کیے  جا چکے ہیں۔

دنیا

سعودی عرب کا 17 واں طیارہ یوکرینی متاثرین کےلیے امداد لے کر پولینڈ پہنچ گیا

60 ٹن امدادی سامان میں جنریٹر اور بجلی کا سامان بھی شامل ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سعودی عرب کا 17 واں طیارہ یوکرینی متاثرین کےلیے امداد لے کر پولینڈ پہنچ گیا

سعودی عرب کے شاہ سلمان مرکز برائے امداد وانسانی خدمات کے تحت 17 واں طیارہ یوکرینی متاثرین کےلیے امداد لے کر پولینڈ پہنچ گیا۔

ایس پی اے کے مطابق یوکرین کی سرحد کے قریب پولینڈ کے ایئرپورٹ پر اترنے والے طیارے میں 60 ٹن امدادی سامان موجود ہےجس میں جنریٹر اور بجلی کا سامان بھی شامل ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے "نواز شریف کسان کارڈ " کی منظوری

کسان کارڈ کے ذریعے 5 لاکھ چھوٹے کاشتکاروں کو آسان شرائط پر ایک سال میں 150 ارب روپے کا قرضہ دیا جائے گا، مریم نواز

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے "نواز شریف کسان کارڈ " کی منظوری

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے "نوازشریف کسان کارڈ" کی منظوری دے دی۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت زرعی اصلاحات کے حوالے سے خصوصی اجلاس ہوا جس میں پنجاب سیڈ کارپوریشن اور پنجاب ایگری ریسرچ بورڈ کی تشکیل نو اور زرعی زمین کا رہائشی مقاصد کے طور پر استعمال روکنے کیلئے قانون لانے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا۔

مریم نواز نے کہا کہ کسان کارڈ کے ذریعے 5 لاکھ چھوٹے کاشتکاروں کو آسان شرائط پر ایک سال میں 150 ارب روپے کا قرضہ دیا جائے گا، بہترین بیج، کھاد اور کیڑے مار ادویات کی خریداری کیلئے کاشتکاروں کو 30 ہزار روپے فی ایکڑ زرعی قرض دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کسان کارڈ کے ذریعے مختلف اقسام کی سبسڈی بھی دی جائے گی، پنجاب بھر میں نجی شعبے کے اشتراک سے ماڈل ایگریکلچر سنٹرز بنائے جائیں گے، ماڈل ایگریکلچر سنٹرز پرجدید زرعی مشینری، ٹریننگ، پیسٹی سائیڈ بیج اور نمائشی پلاٹ بنائے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ کو ہر فصل کی پیداوار اور ڈیمانڈ کا مکمل ڈیٹا مرتب کرنے کی ہدایت کی، اجلاس میں کاٹن، گندم اور چاول کی فصل پر ریسرچ اور ڈویلپمنٹ کیلئے سٹیٹ آف دی آرٹ سنٹر آف ایکسیلنس بنانے کی منظوری بھی دی گئی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

عدلیہ کی آزادی  پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، سپریم کورٹ اعلامیہ

ایگزیکٹو کی جانب سے ججز کے عدالتی کاموں میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی، اعلامیہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عدلیہ کی آزادی  پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، سپریم کورٹ اعلامیہ

اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی جانب سے لکھے گئے خط کے تناظر میں چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق عدلیہ کی آزادی  پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، ایگزیکٹو کی جانب سے ججز کے عدالتی کاموں میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کی جانب سے لکھے گئے خط کے تناظر میں چیف جسٹس نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس بلایا۔ چیف جسٹس کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس میں سپریم کورٹ کے تمام ججز نے شرکت کی۔

فل کورٹ سیشن کے اعلامیے کے مطابق 26 مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کا خط موصول ہوا، معاملے کی سنگینی کے باعث چیف جسٹس نے اسی روز اسلام آباد کے 6 ججز کا اجلاس بلایا جس میں ہر جج کو انفرادی طور پر سنا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ وزیراعظم سے ملاقات کے بعد فل کورٹ اجلاس دوبارہ بلایا گیا۔ اجلاس میں ججز کو وزیراعظم سے ملاقات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ فل کورٹ اجلاس میں چھ ججوں کے خط میں اٹھائے گئے مسائل پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم سے ملاقات میں واضح کیا گیا کہ عدلیہ کی آزادی پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، ایگزیکٹو کی جانب سے ججز کے عدالتی کام میں مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط کے معاملے پر گزشتہ روز بھی چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس ہوا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ IHC کے چھ ججوں نے سپریم جوڈیشل کونسل (SJC) کو خط لکھا اور مطالبہ کیا کہ ہم تحقیقات کے حوالے سے جسٹس ریٹائرڈ شوکت عزیز صدیقی کے موقف کی مکمل حمایت کریں۔ اگر عدلیہ کی آزادی میں مداخلت کی جا رہی تھی تو آزادی سلب کرنے والے کون تھے؟ ان کی حمایت کس نے کی؟ سب کا احتساب ہونا چاہیے تاکہ دوبارہ ایسا نہ ہو، ججز کے لیے ضابطہ اخلاق میں کوئی رہنمائی نہیں ہے کہ ایسی صورت حال کو کیسے رپورٹ کیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll