جی این این سوشل

دنیا

کورونابے قابو ، نئی دہلی میں ہفتہ وار کرفیو برقرار

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں کورونا کیسز میں کمی کے باوجود ہفتہ وار کرفیو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کورونابے قابو ، نئی دہلی میں ہفتہ وار کرفیو برقرار
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاستی حکومت کی جانب سے کووڈ کیسز میں کمی کے بعد ہفتہ وار کرفیو اٹھانے کی سفارش کی گئی تھی جسے نئی دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نے قبول نہیں کیا اور شہر میں ہفتہ وار کرفیو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ شہر میں کورونا وائرس کی صورتحال ایک مرتبہ بہتر طریقے سے قابو ہونے پر ہفتہ وار کرفیو اٹھانے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا جب کہ گورنر آفس نے مارکیٹیں کھولنے کے حوالے سے بھی حکومت کی سفارش کو ویٹو کردیا ہے۔

تاہم لیفٹیننٹ گورنر نے حکومت کی جانب سے نجی دفاتر میں 50 فیصد حاضری کی سفارش کو منظور کرلیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی میں جمعرات کے روز کورونا کے 12300 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جو گزشتہ 24 گھنٹوں میں کیسز کی شرح میں 10.72 فیصد کمی تھی تاہم اس دوران 43 اموات بھی ہوئیں جو گزشتہ سال جون میں ہونے والی 44 ہلاکتوں کے بعد سب سے زیادہ نمبر ہے۔

بھارتی میڈیا کا بتانا ہےکہ نئی دہلی میں کورونا کیسز میں کمی آئی ہے اور گزشتہ چند روز میں کیسز 30 ہزار سے کم ہوکر 13 ہزار تک آچکے ہیں جب کہ گزشتہ ایک ہفتے میں کیسز 23 ہزار سے کم ہوکر 16 ہزار تک آچکے ہیں تاہم نئی دہلی میں اب بھی کورونا کے فعال کیسز کی تعداد 70 ہزار ہے اور مثبت کیسز کی شرح 20 فیصد ہے۔

دوسری جانب بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 3 لاکھ 47 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے اور 700 اموات ہوئیں۔

تجارت

نان اور روٹی کی کم قیمت قبول نہیں ، نان بائی ایسوسی ایشن کا احتجاج

انہوں نے کہا کہ حکومت کا 16 روپے 2019 کا ریٹ ہے جب آٹا 850 روپے کا تھا ، اب آٹا 12 ہزار روپے میں فروخت ہورہا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نان اور روٹی کی  کم قیمت قبول نہیں ، نان بائی ایسوسی ایشن کا احتجاج

راولپنڈی: ڈپٹی کمشنرراولپنڈی  کی جانب  سے روٹی کی قیمت میں کمی اور نان بائی قائدین کی گرفتاریوں کے خلاف جڑواں شہروں کے نان بائیوں نے ہڑتال کر کے تنور بند کر دیے جس سے شہری روٹی نان پراٹھہ سے مکمل محروم ہوگئے اور ناشتہ میں شدید مشکلات کا سامنا کیا۔


تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کی طرف سے روٹی کی قیمت 20 روپے سے کم کر کے 16 روپے اور نان کی قیمت 20 روپے مقرر کرنے، تندوروں کے چالان ، بھاری جرمانوں اور قائدین کی گرفتاریوں کے خلاف نان بائی 3 روزہ ہڑتال پر چلے گئے جس سے تندور بند ہوگئے۔

راولپنڈی اور گردونواح کے عوام تندوروں کی بندش سے  ناشتہ کرنے میں مشکلات کا شکار رہے۔ بڑی تعداد میں شہری بغیر ناشتہ کے دفاتر اور طلبہ اسکول گئے جبکہ اکثریت نے ڈبل روٹی اور پاپوں پر گزارہ کیا۔
سیکرٹری جنرل نان بائی ایسوسی ایشن خورشید قریشی کا کہنا ہے ابتدائی طور پر یہ ہڑتال 3 روزہ ہے اس میں اضافہ بھی ممکن ہے ، ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے باہر دھرنا بھی دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا 16 روپے 2019 کا ریٹ ہے جب آٹا 850 روپے کا تھا ، اب آٹا 12 ہزار روپے میں فروخت ہورہا ہے اور بجلی و گیس کی قیمتوں میں 1 ہزار فیصد اضافہ ہوچکا ہے، ایک طرف روٹی کی قیمت 4 روپے کم اور دوسری طرف پٹرولیم مصنوعات کی قیمت 8 روپے بڑھا دی گئی ہے، یہ کمی واپس لی جائے وگرنہ طویل دورانیے کی ہڑتال پر جاسکتے ہیں ۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھنے کا فیصلہ

آج پاکستان کو ایک غیر آئینی، غیر قانونی، انصاف سے بالا قسم کا معاشرہ بنا دیا گیا ہے، شعیب شاہین

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا  چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھنے کا فیصلہ

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شعیب شاہین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھیں گے جو آج بھیج دیا جائے گا۔ آج پاکستان کو ایک غیر آئینی، غیر قانونی، انصاف سے بالا قسم کا معاشرہ بنا دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف آپ کہتے ہیں سرمایہ کاری آئے گی لیکن بتائیں کہ جب تک ملک میں قانون نہ ہو تو کیسے کوئی سرمایہ کاری لا سکتا ہے۔پاکستان کے اس ظلم ، تشدد اور لاقانونیت کے جیسے ماحول سے کوئی بھی اوورسیز یا سرمایہ کار اعتماد نہیں کرے گا۔ جو کچھ ملک و قوم کے ساتھ ہو رہا ہے یہ سراسر زیادتی ہے۔

شعیب شاہین نے کہا کہ ہر طرف چیف جسٹس آف پاکستان کی ایکسٹنشن کے حوالے سے بات چیت کی جا رہی ہے کہ چیف جسٹس ایکسٹنشن لے رہے ہیں یا یہ حکومت ان کو ان کی ایک سالہ خدمات پر ایکسٹنشن دے رہی ہے۔

رہنما پی ٹی آئی  نے کہا کہ رات کی تاریکی میں ہم سے بلے کا نشان چھینا گیا،ہم نے فارم 45 پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے پٹیشن فائل کی جو آج تک نہیں لگی اور دوسری طرف نواز شریف کو بلٹ ٹرین کی رفتار سے بھی زیادہ تیزی سے انصاف ملتا ہے، ان کی تاحیات نا اہلی بھی ختم ہوتی ہے۔

ہم نے پچھلے سال انسانی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی پر پٹیشن دائر کی جو آج تک نہیں لگی، ہم نے مخصوص نشستوں پر پٹیشن دائر کی جو آج تک فکس نہیں ہوئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اس وقت ملک میں آئین و قانون معطل ہے، عمر ایوب

قومی اسمبلی کے رولز کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جارہی ہے، اپوزیشن لیڈر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اس وقت  ملک میں آئین و قانون معطل ہے، عمر ایوب

اپوزیشن لیڈرعمرایوب خان نےکہا ہےکہ اس ملک میں آئین و قانون معطل ہے قومی اسمبلی کے رولز کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

سپیکرقومی اسمبلی سردارایازصادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کااجلاس ہوا،سپیکرنےنئےاراکین سےحلف لیا،صدف احسان سےحلف لینےپرجے یو آئی (ف) کے نور عالم خان نےاعتراض کیا۔سپیکرنےجواب میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔ خانیوال سے سنی اتحاد کونسل کے رکن قومی اسمبلی پیر ظہور حسین قریشی نے بھی حلف اٹھا لیا۔

قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کا پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ باقاعدہ تحریک کے بعد ایوان میں صدر مملکت کے خطاب پر بات ہو گی، ملک میں اس وقت آئینی اور قانونی بحران ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک میں آئین و قانون معطل ہے قومی اسمبلی کے رولز کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جارہی ہے ہمیں پاکستان کی عوام نے مینڈیٹ دے کر یہاں بھیجا ہے ہم نے آئین و قانون کی پاسداری کرنی ہے اور یہ زمہ داری اسپیکر قومی اسمبلی پر بھی عائد ہوتی ہے ملک میں مہنگائی عروج پر ہے سیکیورٹی کے مسائل ہے مگر کوئی بھی اس پر بات کرنے کو تیار نہیں ہے

عمر ایوب نے اسپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ آئین اور قانون کے پابند ہیں جس پر ایاز صادق نے جواب دیا کہ مجھے پتہ ہے کہ کیا کرنا ہے۔

اپوزیشن لیڈرنے سپیکر سے کہا کہ آپ تحمل سے بات سن لیں، یہ ایجنڈا آئین اور رولز کی خلاف ورزی ہے جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ  میں بہت تحمل کرتا ہوں آج نہیں کروں گا۔

اپوزیشن لیڈرکا کہنا تھا کہ ملک بھر میں شدید بارشوں سے ہونے والے نقصان پر اظہار افسوس ہے،قیمتی جانوں اور املاک کو پہنچنے والے نقصان پر گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، بلوچستان سمیت ملک بھر میں حالیہ بارشوں سے بڑا نقصان ہوا ہے، ناگہانی آفات میں صوبے اور ادارے بھر پور کام کریں اور پیشگی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری نے پیپلزپارٹی کی صدارت سے نہ استعفی دیا اور نہ ہی اپنی سیاسی مصروفیات چھوڑی اس سب کے باوجود ہم یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ اپوزیشن کا یہ حق ہے کہ وہ صدر مملکت کی تقریر پر اپنا نقطہ نظر پیش کرسکیں -

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 56 اور رولز 60 کے مطابق یہ ہمارا حق ہے کہ ہم اس پر اپنے بیانات ریکارڈ پر لائیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll