اسلام آباد :اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والا اجلاس شروع ہونے کے ساتھ ہی پیر تک ملتوی کردیا گیا ۔


تفصیلات کے مطابق تحریک عدم اعتماد کی کارروائی کا معاملہ ، قومی اسمبلی اجلاس میں مسلم لیگ ن،اے این پی اور بی این پی مینگل کے تمام اراکین اجلاس میں شریک ہوئے ۔ تاہم قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن کے 162 میں سے159 اجلاس میں شریک ہوئے ، اپوزیشن کے تین اراکین متحدہ اپوزیشن کی پارلیمانی کمیٹی سے بھی غیر حاضر رہے ۔
اجلاس میں پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم غیر حاضر رہے جبکہ جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی بھی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں ایک ناراض رکن احمد حسین ڈیہڑ کی قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کی ، اتحادی جماعتوں میں سے ایم کیو ایم اور جی ڈی اے نے اجلاس میں شرکت کی ، باپ کے پارلیمانی لیڈر خالد مگسی بھی شریک ہوئے جبکہ ق لیگ کا کوئی رکن اجلاس میں شریک نہ ہوا۔
قومی اسمبلی میں نمبرز گیم
یاد رہے کہ تحریک عدم اعتماد لانے کیلئے اراکین کی تعداد اہمیت رکھتی ہے ، اپوزیشن کو قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے 172 ووٹ درکار ہیں ۔ متحدہ اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کے لیے اتحادی جماعتوں اور ناراض حکومتی ممبران اسمبلی کو نشانے پر رکھا ہوا ہے۔
اپوزیشن حکومت یا اتحادی جماعتوں کے 10 ارکان کے ووٹ لینے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو تحریک کامیاب ہو جائے گی۔
قومی اسمبلی میں حکمران جماعت پی ٹی آئی کو اتحادیوں سمیت 178 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔ ان اراکین میں پاکستان تحریک انصاف کے 155 اراکین، ایم کیو ایم کے 7، بی اے پی کے 5، مسلم لیگ ق کے بھی 5 اراکین، جی ڈی اے کے 3 اور عوامی مسلم لیگ کے ایک رکن حکومتی اتحاد کا حصہ ہیں۔
حزب اختلاف کے کل اراکین کی تعداد 162 ہے ۔ اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ ن کے 84، پاکستان پیپلز پارٹی کے 57 اراکین، متحدہ مجلس عمل کے 15، بی این پی کے 4 جب کہ عوامی نیشنل پارٹی کا ایک رکن شامل ہے۔ اس کے علاوہ 2 آزاد اراکین بھی اس اتحاد کا حصہ ہیں۔
خیال رہے کہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے 8 مارچ کو ریکوزیشن جمع کرائی تھی اور آئین کے تحت اسپیکر 14 رز کے اندر اجلاس بلانے کا پابند ہے لیکن انہوں نے 14ویں روز یعنی 21 مارچ تک اجلاس نہیں بلایا جو آج طلب کیا گیا تھا ۔

عہد رفتہ سے خستہ حالی اور پھر بحالی تک کا سفر،مقبرہ نور جہاں کی عجب داستاں!
- 14 hours ago

آئی ایس پی آر سمر انٹر نشپ 2025 کے طلبہء کا یادگارِ شہداء کا دورہ
- 15 hours ago

وزیرداخلہ محسن نقوی ایک روزہ سرکاری دورے پر افغانستان پہنچ گئے
- 15 hours ago

پہلا ٹی 20: بنگلہ دیش نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے شکست دے دی
- 12 hours ago

روس میں 7.4 شدت کا زلزلہ ، سونامی کا الرٹ جاری
- 15 hours ago

خیبر پختونخوا : مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا
- 13 hours ago

محسن نقوی کی ا فغان ہم منصب سے ملاقات، دہشتگر دی کے خاتمے اوردوطرفہ تعلقات پرتبادلہ خیال
- 12 hours ago

مالا کنڈ: سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی،9 خارجی دہشتگر ہلاک ،8 گرفتار
- 12 hours ago

کوئٹہ:سوشل میڈیا پر خاتون اور مرد کے بہیمانہ قتل کی وائرل ویڈیو پر وزیر اعلی کا نوٹس
- 13 hours ago

پشاور:وزیراعلیٰ اور اسپیکر کا مخصوص نشستوں پر اراکین کی حلف برداری چیلنج کرنے کا اعلان
- 12 hours ago

سینیٹ الیکشن : علی امین سے ملاقات کے بعد ناراض امیدوار کا کاغذات نامزدگی واپس لینے کا اعلان
- 9 hours ago

حالیہ بارشوں سے کتنی ہلاکتیں ہوئیں؟ این ڈی ایم اے نے رپورٹ جاری کر دی
- 11 hours ago