جی این این سوشل

تفریح

سدھو موسے والا قتل کیس میں ہریانہ سے ایک اور شخص گرفتار

نصیب خان نے مبینہ طور پر حملے کے لیے ملزمان کو کار مہیا کی تھی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سدھو موسے والا قتل کیس میں ہریانہ سے ایک اور شخص گرفتار
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

انڈین پنجابی گلوکار اور سیاست دان سدھو موسے والا قتل کیس میں ایک اور شخص کو ہریانہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق فتح آباد کے موسے الی نامی گاؤں سے گرفتار ہونے والے شخص کی شناخت دیوندر عرف کالا کے نام سے ہوئی ہے۔
ان پر الزام پر کہ انہوں نے مبینہ طور پر قتل میں ملوث دو ملزموں چرنجیت اور کیشیو کو پناہ دی تھی۔رپورٹ کے مطابق کالا کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
خیال رہے دو جون کو پنجاب اور فتح آباد پولیس کی مشترکہ ٹیم نے ایک چھاپے کے دوران دو نوجوانوں پون بشونی اور نصیب خان کو گرفتار کیا تھا۔
نصیب خان نے مبینہ طور پر حملے کے لیے ملزمان کو کار مہیا کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق نصیب خان خود راجھستان سے کار لائے تھے اور فتح آباد میں چرنجیب، پریاوراؤ فوجی اور انکیت جانتی سرسا کو دی تھی۔
چرنجیب اور کیشیو 25 مئی کو صبح سات بجے بسالا کے ایک پیٹرول پمپ پر دیکھے گئے تھے۔
29 مئی کو نامعلوم مسلح افراد نے سدھو موسے والا کو سفر کے دوران قتل کر دیا تھا۔ حملے میں تین قسم کا اسلحہ استعمال ہوا جس میں اے این 94 رائفل بھی شامل تھی جبکہ جائے وقوعہ سے گولیوں کے 30 خول بھی ملے تھے۔
واقعہ پنجاب حکومت کی جانب سے سدھو موسے والا کی سکیورٹی واپس لیے جانے کے چند روز پیش آیا تھا۔
کینیڈا میں مقیم گینگسٹر گولڈی برار کی جانب سے واقعے کی ذمہ داری قبول کیے جانے کے بعد لارنس بشونی گینگ پولیس کی نظر میں آ گئی تھی کیونکہ گولڈی برار جیل میں قید لارنس بشونی کے قریبی ساتھی ہیں، جنہوں نے دعوٰی کیا تھا کہ انہوں نے وکی مدھو کھیرا کے قتل کا بدلہ لینے سدھو موسے والا کو قتل کیا۔

علاقائی

ہرنائی : جام شہادت نوش کرنے والے میجر اور حوالدار آبائی علاقوں میں سپردخاک

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ شہداء کی نماز جنازہ اور تدفین میں اعلیٰ عسکری وسول حکام سمیت فوجی جوانوں، شہداء کے رشتہ داروں اور اہل علاقہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہرنائی : جام شہادت نوش کرنے والے میجر اور حوالدار  آبائی علاقوں میں سپردخاک

راولپنڈی: ہرنائی میں دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے میجر اور حوالدار کو آبائی علاقوں میں سپردخاک کردیا گیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ 28 سالہ میجر محمد حسیب شہید کو راولپنڈی میں سپرد خاک کیا گیا جب کہ شہید حوالدار نور احمد کو بھی مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ اپنے آبائی علاقے برکھان میں سپرد خاک کیا گیا ہے۔

پاک فوک کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 14 نومبر 2024 کو بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں دہشت گردوں کے خلاف بہاردی سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے میجر محمد حسیب اور حوالدار نور احمد کو سپردخاک کردیا گیا ہے۔a

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ شہداء کی نماز جنازہ اور تدفین میں اعلیٰ عسکری وسول حکام سمیت فوجی جوانوں، شہداء کے رشتہ داروں اور اہل علاقہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ شہداء کی عظیم قربانیاں ہمارے جذبے و ایمان کو تقویت دیتی ہیں، مسلح افواج قوم کی غیرمتزلزل حمایت سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پُرعزم ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

بھارتی پولیس منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث

 2017 سے 2021 کے دوران متعدد کیسز میں بھارتی فوجی افسران کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارتی پولیس منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث


 حالیہ واقعے میں جموں میں منشیات کے گروہ میں ملوث بھارتی پولیس کانسٹیبل کو ہیروئن فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔  
 منشیات کا یہ گروہ جموں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اور اسپتال سے آپریٹ کر رہا تھا۔  
 منشیات کے انسداد کے ادارے کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ گرفتار پولیس اہلکار ایک ایسے گروہ کا حصہ تھے جو نوجوانوں کو نشے کا عادی بنا کر فائدہ اٹھا رہا ہے، جس سے علاقے میں زیادہ مقدار لینے کے کیسز بھی بڑھ رہے ہیں۔  


 یہ بھی پتا چلا ہے کہ یہ منشیات کا گروہ بھارت کے اندر سے کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ ایس پی سٹی نارتھ برجیش شرما اس کیس کی تفتیش کر رہے ہیں۔  


 تحقیقات جاری ہیں تاکہ منشیات کے کاروبار سے حاصل شدہ جائیدادوں کی نشاندہی کی جا سکے اور ان اثاثوں کو ضبط کیا جائے۔  
 ایک اور کیس میں 7 نومبر 2024 کو کانسٹیبل پرویز خان کو دو بیویوں کے ساتھ گرفتار کیا گیا، جس میں گھر سے ہیروئن اور 2.5 لاکھ روپے سے زائد نقدی برآمد ہوئی۔   دہائیوں سے الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے، مگر بھارتی فوج کی اعلیٰ قیادت اپنے ان اقدامات پر حیران کن طور پر شرم محسوس نہیں کرتی ، تاکہ بھارتی فوج دہشت گردی کے جعلی واقعات گھڑتی ہے تاکہ اپنے اختیار کو برقرار رکھ سکے۔  

 
 2017 سے 2021 کے دوران متعدد کیسز میں بھارتی فوجی افسران کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے۔  
 بھارتی فوج کے اہلکار مقامی منشیات کے گروہوں کے ساتھ ملی بھگت کرتے ہیں اور ایل او سی کے پار منشیات کی نقل و حمل میں فوجی وسائل استعمال کرتے ہیں۔  
 دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت کے اندر منشیات کی فراہمی میں اضافہ ہوا ہے، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ اس کا ذریعہ بھارتی منشیات کی منڈی ہے۔  
 2021-22 میں گجرات اور مندرہ پورٹ پر لاکھوں ڈالر مالیت کی منشیات کی برآمدگی نے بھارتی ریاست کی ہیروئن اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا پردہ فاش کیا۔  


 بغیر کسی تحقیقات یا ٹھوس شواہد کے پاکستان پر الزام لگانا بھارتی سیکیورٹی ایجنسیز کا پرانا طریقہ ہے۔  
 بھارت کو اپنے ملک کے اندرونی مسائل کو حل کرنا چاہیے قبل اس کے کہ وہ ہمسایہ ممالک پر انگلی اٹھائے۔ بھارت 9/11 کے بعد دنیا کی سب سے بڑی منشیات کی منڈی بن چکا ہے۔  
 اندرونی اختلافات اور علاقائی جانب داریوں سے مفلوج بھارتی فوج ایک غیر منظم قوت ہے، جو اپنے مفادات کے لیے ہر موقع سے فائدہ اٹھا کر پیسہ بنانے میں مصروف ہے۔  


واضح رہے کہ  2021 میں پہلی بار سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ایک کراس بارڈر منشیات-دہشت گردی نیٹ ورک میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا جب نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA) نے ہندواڑا ضلع کپواڑہ میں تعینات ایک بی ایس ایف افسر کو گرفتار کیا گیا تھا ۔  

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

مظفرآباد: مسافر بس کھائی میں گرنےسے 6 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

ڈپٹی کمشنر مظفر آباد ندیم جنجوعہ کا کہنا ہے کہ حادثے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کونصیرآباد  اہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مظفرآباد: مسافر بس کھائی میں گرنےسے 6 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

مظفرآباد کی تحصیل نصیرآباد میں مسافرجیپ کھائی میں گرنے سے3خواتین سمیت6 افراد جاں بحق جبکہ 18 افراد  زخمی  ہیں جن میں سے 4 کی حالت تشویش ناک ہیں۔
حادثے کا شکار ہونیوالی جیپ نصیرآباد پہٹکہ سے کیلگراں جارہی تھی کہ راستے میں حادثے کا شکار ہو گئی۔
ڈپٹی کمشنر مظفر آباد ندیم جنجوعہ کا کہنا ہے کہ حادثے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کونصیرآباد  اہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انہیں  علاج  معالجے کی بہتر سہولیات دی جا رہی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll