لاہور ہائی کورٹ نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے الیکشن کے خلاف پاکستان تحریکِ انصاف کی درخواستیں منظور کر لیں۔


تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کا انتخاب کلعدم قراد دے دیا ، لاہور ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کی تمام درخواستیں نمٹا دیں ۔
لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ شہباز کو عہدہ سے ہٹانے کے لئے درخواستوں پر سماعت ہوئی ، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں لارجر بینچ نے سماعت کی ، جس میں جسٹس شاہد جمیل خان ، جسٹس شہرام سرور چوہدری ، جسٹس ساجد محمود سیٹھی اور جسٹس طارق سلیم شیخ شامل ہیں ۔ فیصلہ چار ایک کے تناسب سے سنایا گیا ہے ۔
لارجر بینچ میں پی ٹی آئی، ق لیگ، اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کی اپیلوں کی سماعت کی گئی۔
حمزہ شہبازکی بطور وزیرِ اعلیٰ پنجاب انتخاب اورسنگل بینچ کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں دائر کی گئی تھیں۔
اس سے قبل گزشتہ سماعت میں جسٹس شاہد جمیل نے نقطہ اٹھایا کہ ڈی سیٹ ہونے والے ارکان کا ریفرنس بھیج دیا گیا تھا، سپریم کورٹ میں معاملہ زیرسماعت تھا کہ اس دوران وزیراعلیٰ کا الیکشن ہوا جس کے بعد سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ، ہم اسے کیسے نظر انداز کر دیں؟ کیا یہ فیصلہ ماضی پر اطلاق کرتا ہے؟ آپ اس پوائنٹ پر معاونت کریں۔
اس پر حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا مستقبل پر اطلاق ہوتا ہے، جس پر جسٹس شاہد جمیل نے کہا کہ آپ سپریم کورٹ میں جاکر اس فیصلے پر نظر ثانی کرائیں ، اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ، ہم تو سپریم کورٹ کا فیصلہ اطلاق ماضی سے سمجھتے ہیں ، سپریم کورٹ کی تشریح موجودہ حالات میں لاگو ہوگی ، اگر ہم اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ فیصلے کا اطلاق ماضی سے ہو گا تو ہم فوری احکامات جاری کریں گے ، مخصوص نشستوں کا نوٹی فیکیشن جاری ہوتا ہے یا نہیں یہ معاملہ ہمارے سامنے نہیں ، ہم الیکشن اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کو دیکھ رہے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ حمزہ شہباز کے وکیل نے دلائل مکمل کیے تو عدالت نے سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کر دی اور جب سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو پی ٹی آئی کے وکیل امتیاز صدیقی کو روسٹرم پر دلائل کیلئے طلب کیا گیا ، جسٹس صداقت علی نے ان سے استفسار کیا کہ اپیلوں پر مزید دلائل دینے ہیں؟ اس پر امتیاز صدیقی نے کہا کہ تفصیلی تحریری دلائل عدالت میں جمع کروا دیئے ہیں جس پر جسٹس صداقت علی نے کہا کہ ہم نے ان کا جائزہ لے لیا ہے۔ جس کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

محسن نقوی کی ایرانی وزیر داخلہ سے ملاقات،دو طرفہ تعلقات اور زائرین کے مسائل پر تبادلہ خیال
- 6 گھنٹے قبل

26 ارکان کی معطلی کامعاملہ: اسپیکر پنجاب اسمبلی سے اپوزیشن رہنماؤں کی ملاقات بے نتیجہ ختم
- 6 گھنٹے قبل

وفاقی حکومت کا ایف سی کو ملک گیر فیڈرل فورس میں تبدیل کرنے کا فیصلہ
- 6 گھنٹے قبل

جے یو آئی کا علی امین گنڈاپور پر وار: چند ماہ کا مہمان وزیراعلیٰ قرار دے دیا
- 6 گھنٹے قبل
.jpg&w=3840&q=75)
میرے بھائی کے خلاف الیکشن جیت کر دکھائیں، علی امین کا فضل الرحمان کو چیلنج
- 6 گھنٹے قبل

پاکستان، ازبکستان کے وزرائے خارجہ کا رابطہ؛ ریلوے منصوبے اور علاقائی تعاون پر گفتگو
- 6 گھنٹے قبل

رہنما تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم کے گھر پولیس کا چھاپہ
- 5 گھنٹے قبل

سیکریٹری جنرل یو این کا اسحاق ڈار سے ٹیلی فونک رابط،تنازعات کے حل کیلئے عزم کا اعادہ
- 4 گھنٹے قبل

پولیس ایف آئی آر درج کرنے کی پابند ہے، انصاف کے دروازے بند نہ کیے جائیں: سپریم کورٹ
- 6 گھنٹے قبل

ایرانی صدر مسعود پزشکیان اسرائیلی حملے میں زخمی، ترک میڈیا نے انکشاف کر دیا
- 6 گھنٹے قبل

پی ٹی آئی تحریک پر سوالات: عالیہ حمزہ کا لاعلمی کا اظہار، قیادت سے وضاحت طلب
- 6 گھنٹے قبل

تحریک انصاف کو مذاکرات کی میز پر لوٹنا ہوگا، اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہیں: طلال چوہدری
- 6 گھنٹے قبل