دنیا
اردن کے ولی عہد شہزادہ حسین بن عبداللہ نے سعودی لڑکی سے منگنی کرلی
ریاض میں منگنی کی تقریب اردن کے شاہی خاندان کی ہونے والی دلہن راجوا السیف کے والد کے گھر پر ہوئی‘ جوڑے کی خوبصورت تصاویر وائرل ہوگئیں
![اردن کے ولی عہد شہزادہ حسین بن عبداللہ نے سعودی لڑکی سے منگنی کرلی](/media/33269/conversions/FaYMor-XoAABlRG-1280x720.jpg)
اردن کے ولی عہد شہزادہ حسین بن عبداللہ نے سعودی لڑکی سے منگنی کرلی، منگنی کی تقریب ریاض میں راجوا السیف کے والد کے گھر پر ہوئی‘ جوڑے کی خوبصورت تصاویر وائرل ہوگئیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اردن کی شاہی عدالت نے اعلان کیا ہے کہ اردن کے ولی عہد حسین بن عبداللہ دوم نے سعودی شہری رجوا خالد السیف سے منگنی کی ہے،
منگنی کی یہ تقریب ریاض میں اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم، ملکہ رانیہ اور دلہن کے خاندان کی موجودگی میں منعقد ہوئی، تقریب اردن کے شاہی خاندان کا حصہ بننے والی راجوا السیف کے والد کے گھر پر ہوئی،
اس موقع پر شہزادہ حسن بن طلال، شہزادہ ہاشم بن عبداللہ دوم، شہزادہ علی بن حسین، شہزادہ ہاشم بن حسین، شہزادہ غازی بن محمد، شہزادہ راشد بن حسن اور السیف خاندان کے متعدد افراد موجود تھے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر منگنی کا اعلان خوبصورت تصاویر کے ساتھ کیا گیا جس میں جوڑے کو ایک ساتھ دکھایا گیا ہے، ان میں شہزادہ حسین کے والدین شاہ عبداللہ دوم اور ملکہ رانیہ کی راجوا کے خاندان کے افراد کے ہمراہ لی گئی تصاوہر بھی شامل ہیں۔
The Royal Hashemite Court is pleased to announce the engagement of His Royal Highness Crown Prince Al Hussein bin Abdullah II to Ms Rajwa Khaled bin Musaed bin Saif bin Abdulaziz Al Saif, and extends its sincere congratulations on this occasion pic.twitter.com/LRIq61PtRB
— RHC (@RHCJO) August 17, 2022
اردن کی ملکہ رانیہ نے بھی ٹویٹر پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ میں نے نہیں سوچا تھا کہ میرے دل میں اتنی خوشی رکھنا ممکن ہے، میرے سب سے بڑے شہزادہ حسین اور ان کی ہونے والی خوبصورت دلہن راجوا کو مبارک ہو!۔
I didn’t think it was possible to hold so much joy in my heart! Congratulations to my eldest Prince Hussein and his beautiful bride-to-be, Rajwa pic.twitter.com/hVhJHhnCir
— Rania Al Abdullah (@QueenRania) August 17, 2022
پاکستان
گوگل میپ پر اڈیالہ جیل عمران خان کے نام سے منسوب کر دی گئی
واضح رہے کہ متعدد مقدمات میں قانونی ریلیف حاصل کرنے کے باوجود عمران خان جیل سے باہر نہ آ سکے
![گوگل میپ پر اڈیالہ جیل عمران خان کے نام سے منسوب کر دی گئی](/media/112859/conversions/Capture-1280x720.jpg)
تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان جنہیں جیل میں تقرباً ایک برس ہو چکا ہے اس عرصے میں جہاں کئی سیاسی رہنما تحریک انصاف کو خیرباد کہہ گئے وہیں کئی اہم رہنما 9 مئی کے واقعے کے بعد گرفتار ہوئے اور ایک نئی قیادت ابھر کر سامنے آئی۔
عمران خان کا ڈر ہے ؟
— Qasim Khan Suri (@QasimKhanSuri) July 25, 2024
عمران خان تو ہو گا ‼️ pic.twitter.com/z4lB65zYst
متعدد مقدمات میں قانونی ریلیف حاصل کرنے کے باوجود عمران خان جیل سے باہر نہ آ سکے ۔ ان تمام واقعات کے بعد خیال کیا جا رہا تھا کہ عمران خان کی مقبولیت میں کمی واقع ہو گی لیکن ایسا نہ ہوا. انہوں نے جو بیانیہ بھی بنایا وہ عوامی پذیرائی حاصل کرنے میں کامیاب رہا اور وہ اس وقت بھی پاکستان کے مقبول ترین رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔
عمران خان کی مقبولیت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ گوگل میپ پر بھی اڈیالہ جیل عمران خان کے نام سے منسوب کر دی گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے حامی صارفین گوگل کے اس اقدام پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں گوگل نے اڈیالہ جیل کو عمران خان کی لوکیشن سے منسوب کردیا آپ بھی سرچ کرکے عمران خان کے سیل کو دیکھ سکتے ہیں۔
علاقائی
خواتین کا تحفط مریم نواز کی اولین ترجیح ہے ، حنا پر ویز بٹ
چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی نے تحفظ مرکز کا بھی دورہ کیا اور خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے کئے گئے انتظامات کا جائزہ لیا
![خواتین کا تحفط مریم نواز کی اولین ترجیح ہے ، حنا پر ویز بٹ](/media/112882/conversions/maryam-nawaz-2-1280x720.jpg)
چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی اولین ترجیح خواتین کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے ،انسداد تشدد اقدامات یقینی بنانے کے لئے عملی کام کر رہے ہیں،خواتین معاشرے کا اہم حصہ ہیں اور زندگی کے ہر میدان میں خواتین کی شمولیت و کردار کے بغیر ترقی ممکن نہیں، خواتین کو مکمل قانونی تحفظ اور آزادی کے ساتھ معاشرے میں اپنا کردار ادا کرنے کا حق حاصل ہے، تشدد اور زیادتی کی شکار خواتین کو ڈسٹرکٹ ویمن پروٹیکشن سنٹر میں مکمل تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو راولپنڈی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔قبل ازیں انہوں نے پولیس لائن راولپنڈی کے کمانڈ اینڈ کنٹرول روم میں قائم ویمن کاؤنٹر، تحفظ مرکز اور ڈسٹرکٹ ویمن پروٹیکشن سنٹر، سوشل ویلفیئر کمپلیکس شمس آباد کا تفصیلی دورہ کیا۔
ایس پی ہیڈ کوارٹر بینش فاطمہ نے چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کو پولیس لائن راولپنڈی کے کمانڈ اینڈ کنٹرول روم میں ویمن پروٹیکشن کے حوالے سے قائم کاؤنٹر، شکایت سیل اور ورچوئل ویمن پولیس سٹیشن کے حوالے سے بریفنگ دی۔ انہوں نے بریفنگ میں بتایا کہ خواتین کی شکایات کا نہ صرف ازالہ کیا جاتا ہے بلکہ انہیں تحفظ بھی فراہم کیا جاتا ہے۔ چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی نے تحفظ مرکز کا بھی دورہ کیا اور خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے کئے گئے انتظامات کا جائزہ لیا۔
بعد ازاں چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی نے ڈسٹرکٹ ویمن پروٹیکشن سنٹر، سوشل ویلفیئر کمپلیکس شمس آباد کا دورہ کیا اور خواتین کے تحفظ کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا۔حنا پرویز بٹ نے کہا کہ پنجاب بھر کی طرح راولپنڈی میں پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی بروقت خواتین کے تحفظ کے لئے سرگرم ہے،ورچوئل ویمن پولیس سٹیشن خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے ہمہ وقت کام کرتے ہیں۔
پاکستان
پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں آج احتجاج کی اجازت نہیں مل سکی، محفوظ فیصلہ جاری
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد پی ٹی آئی کی 29 جولائی احتجاج کی درخواست پر وجوہات کے ساتھ فیصلہ کریں، اسلام آباد ہائی کورٹ
![پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں آج احتجاج کی اجازت نہیں مل سکی، محفوظ فیصلہ جاری](/media/112866/conversions/pti-1280x720.jpg)
پاکستان تحریک انصاف کو اسلام آباد میں آج احتجاج کی اجازت نہیں مل سکی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت نہ ملنےکےخلاف درخواست پر محفوظ فیصلہ جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد پی ٹی آئی کی 29 جولائی احتجاج کی درخواست پر وجوہات کے ساتھ فیصلہ کریں، اسٹیٹ کونسل احتجاج کی اجازت نہ دینے کی وجوہات سے متعلق مطمئن نہیں کر سکے۔
درخواست گزار نے کہا کہ 29 جولائی ایف نائن پارک میں احتجاج کی اجازت دے دی جائے، درخواست گزار نے انڈر ٹیکنگ دی کہ احتجاج پرامن ہو گا کوئی لا اینڈ آرڈر کی صورت حال نہیں بنے گی۔
ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا 18 جولائی سے دو ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ ہے۔ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ 29 جولائی احتجاج کی اجازت تب ہی ہو سکتی ہے اگر باقی سیاسی جماعتوں کی لا اینڈ آرڈر صورتحال پیدا نہ ہو۔
فیصلے میں کہا گیا کہ مناسب پابندیوں کے ساتھ آئین میں پرامن احتجاج ہر کسی کا حق ہے، کسی اور سیاسی جماعت کے تھریٹ کی بنا پر پٹیشنر پارٹی کے آئینی حقوق سلب نہیں ہوسکتے۔
-
پاکستان ایک دن پہلے
حکومت کا اتحادی بننا ہر پارٹی کی مجبوری ہے ، گورنر پنجاب
-
پاکستان ایک دن پہلے
9 مئی ،عمران خان کا 12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار
-
تجارت ایک دن پہلے
درآمدی موبائل فونز پر ٹیکس عائد، مہنگے ہو نے کا امکان
-
تجارت 2 دن پہلے
حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی ذمہ داری سے نکلنے کا فیصلہ
-
پاکستان ایک دن پہلے
چیف جسٹس قاضی فائز ہمارے مقدمات نہ سنیں، عمران خان نے ججز کمیٹی میں درخواست دائر کر دی
-
دنیا 2 دن پہلے
سابق برطانوی وزیرعظم رشی سونک نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دیدیا
-
علاقائی 2 دن پہلے
کوئٹہ : تربت میں زلزلے کے جھٹکے
-
دنیا 2 دن پہلے
نیپال میں ٹیک آف کے دوران طیارہ حادثے کا شکار، 18 ہلاک