جی این این سوشل

پاکستان

وزیراعظم کا سیلاب سے متاثرہ طلبہ کیلئے مراعات پیکج کا فیصلہ 

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرہ علاقوں کے طالبعلموں کیلئے مراعات کا بڑا پیکج دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیراعظم کا سیلاب سے متاثرہ طلبہ کیلئے مراعات پیکج کا فیصلہ 
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق مراعاتی پیکج میں وزیرِ اعظم کی جانب سے طلبہ کی فیسوں کی معافی، انڈر گریجویٹ اور گریجویٹ طلبہ کے لیے وظائف کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

وزیر تعلیم رانا تنویر حسین کی زیر صدارت اجلاس میں پیکج تیاری پر مشاورت کیلئے چئیرمین ایچ ای سی، وائس چانسلرز، وزارت تعلیم کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں متاثرہ علاقوں کے طلبہ کا تعلیمی مستقبل بچانے کیلیے وزیرِ اعظم نے پیکج کی تیاری کی ہدایات دی ہیں ۔ عمل درآمد کےطریقہ کار کیلئے وزارت تعلیم اور ہائر ایجوکیشن کمیشن نے مل کر کام شروع کر دیا ہے۔ تعلیمی اداروں میں سیلاب متاثرین کے لیے عطیات جمع کرنے کی مہم شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی متاثرہ علاقوں میں خوراک، خیمے، میڈیکل کیمپس اور عارضی اسکول بھی قائم کئے جائیں گے۔

 

تفریح

پاکستان فلم انڈسٹری کے مایہ ناز ہیرو وحید مراد کو مداحوں سے بچھڑے 41 برس بیت گئے

چاکلیٹی ہیرو وحید مراد نے1959 میں فلم  ساتھی سے کیرئیر کا آغاز کیا مگر فلم ارمان نے ان کو سپر اسٹار بنا دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان فلم انڈسٹری کے مایہ ناز ہیرو وحید مراد کو مداحوں سے بچھڑے 41 برس بیت گئے

پاکستان فلموں کے چاکلیٹی ہیرو کہلائے جانے والے معروف فلم اسٹار وحید مراد کو  دنیا سے رخصت ہوئے 41 برس کا عرصہ بیت گیا،  مگر وہ اپنے منفردہیئر سٹائل، جداگانہ انداز کی وجہ سے آ ج بھی لاکھوں لوگوں کے دلوں میں ز ندہ  ہیں،وحیدمراددلیپ کمار کے بعد برصغیر میں واحد ہیرو تھے جن کے بالوں کے اسٹائل اور ملبوسات کی نقالی کی گئی،انہوں نے شائقین کے دلوں پر راج کیا۔

2 اکتوبر 1938 کو کراچی کے ایک فلمی گھرانے میں پیدا ہونے والے وحید مراد نے اپنے فلمی سفر کا آغاز 1959 میں بننے والی فلم ساتھی سے کیا، مگر فلم ارمان نے ان کو راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔

وحید مراد نے اپنے منفرد لباس، ہیئر سٹائل اور منفرد انداز کے سبب  جو  مقبولیت  حاصل کی وہ لالی وڈ  میں کسی دوسرے ہیرو کے حصے میں نہ آسکی، وحید مراد نے 60ء اور 70ء کی دہائی میں شائقین کے دلوں پر راج کیا۔

وحید مراد نےمجموعی طور  125  کے قریب فلموں میں کام کیا جن میں سے 38 بلیک اینڈ وائٹ اور 87 کلرڈ فلمیں شامل ہیں، وحید مراد پاکستان فلم انڈسٹری کے واحد اداکار تھے جن کی فلموں نے سب سے زیادہ پلاٹینم، ڈائمنڈ، گولڈن اور سلور جوبلیاں کیں۔

وحید مراد کی مشہور اردو فلموں میں دوراہا،عندلیب،جب جب پھول کِھلے، سالگرہ،انجمن،جہاں تم وہاں ہم، پھول میرے گلشن کا ،دیور بھابھی،کنیز‘انسانیت‘دل میرا دھڑکن تیری‘ناگ منی‘ بہارو پھول برساﺅ‘تم سلامت رہو‘لیلیٰ مجنوں‘دیدار‘ شمع،دلربا،راستے کا پتھر‘ثریا بھوپالی‘شبانہ‘پرستش‘اپنے ہوئے پرائے‘سہیلی‘ پرکھ‘شیشے کا گھراور‘وعدے کی زنجیروغیرہ شامل ہیں۔

وحید مراد نے اردوکے علاوہ 10پنجابی فلموں میں کام کیا جن میں مستانہ ماہی‘عشق میرا ناں‘سیونی میرا ماہی‘جوگی‘ سجن کملا‘ عورت راج‘ اَکھ لڑی بدوبدی‘ انوکھاداج‘پرواہ نئیں جیسی قابل ذکر فلمیں شامل ہیں،جبکہ انہوں نے ایک پشتو فلم ”پختون پہ ولایت کنبر“ میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

کروڑوں دلوں پر راج کرنے والے وحید مراد 23 نومبر 1983ء کو محض 45 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے لیکن آج بھی وہ اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

انسداد دہشت گردی عدالت  نے 9 مئی واقعات میں ملوث 10 ملزمان کو سزا ئیں سنا دیں

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مجرمان کو 6 سال تک قید اور جرمانے کی سزائیں سنائی ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

انسداد دہشت گردی عدالت  نے 9 مئی واقعات میں ملوث 10 ملزمان کو سزا ئیں سنا دیں

اسلام آباد: انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے 9 مئی کیس میں ملوث 10 ملزمان کو سزائیں سنا دیں، سزا یافتہ افراد میں4 افغان شہری بھی شامل ہیں جو کہ پاکستان کے مختلف علاقوں میں مقیم تھے۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مجرمان کو 6 سال تک قید اور جرمانے کی سزائیں سنائی۔

ملزمان کے خلاف 10 مئی 2023 کو  تھا نہ پی ایس انڈسٹریل ایریا میں ایف آئی آر نمبر 626/ 24درج کی گئی تھی۔

کیس کا فیصلہ خصوصی عدالت  نمبر ٹو اے ٹی سی اسلام آباد کے جج طاہر عباس سپرا نے پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف کیا،جس میں پی ٹی آئی کے 10 کارکنوں کو سزا سنائی گئی جبکہ 6 کارکنان اب بھی اسی کیس میں اشتہاری مجرم ہیں۔

سزایافتہ مجرمان میں عابد محمود، احسن ، نعیم اللہ ، مطیع اللہ ولد امین خان ، شوکت ولد فضل داد ، ذاکر اللہ ولد بسم اللہ خان شامل ہیں۔

افغان شہریوں کے نام داؤد خان، یونس خان، احسان اللہ، لال آغا ہیں۔

عدالت نے روپوش مجرمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں گرفتارکرتے ہی فوری عدالت میں پیش کرنے کاحکم بھی دیا گیا۔

عدالت کے فیصلے کے مطابق مجرموں کو سنائی گئی سزا  جرمانے کے علاوہ 6 سال تک بڑھ جاتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کرم : قبائلی کشید گی میں اضافہ ، حکومتی ہیلی کاپٹر پر بھی فائر نگ

لوئر کرم کے علاقے بگن اور علیزئی کے درمیان کل شام حالات کشیدہ ہونے کے بعد فریقین کے درمیان جنگ چھڑ گئی جو تاحال جاری ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کرم : قبائلی  کشید گی میں اضافہ ، حکومتی ہیلی کاپٹر پر بھی فائر نگ

 ضلع کرم میں کل شام مختلف گاؤں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں اب تک 30 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی ہدایت پر پاراچنار جانے والے خیبرپختونخوا حکومت کے وفد کے ہیلی کاپٹر پر بھی نامعلوم افراد نے فائرنگ کی ہے، حکام کے مطابق فائرنگ کے واقعہ میں ہیلی کاپٹر اور حکومت وفد محفوظ رہا۔

دوسری جانب کرم سانحہ سمیت پختونخوا میں دہشت گردی کےبڑھتے واقعات کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی نے 25 نومبر کو صوبے بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی ایک روزہ دورے پر پارا چنار جانا تھا، وزیرداخلہ نے فائرنگ سے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کرنا تھی، تاہم ان کا دورہ خراب موسم کے باعث ملتوی کر دیا گیا ہے۔

ادھر ضلع کرم میں کل شام مختلف گاؤں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں اب تک 30 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

لوئر کرم کے علاقے بگن اور علیزئی کے درمیان کل شام حالات کشیدہ ہونے کے بعد فریقین کے درمیان جنگ چھڑ گئی جو تاحال جاری ہے، فریقین ایک دوسرے کو بھاری اور خودکار اسلحہ سے نشانہ بنارہے ہیں۔

واقعہ کے بعد حالات معمول سے باہر ہوگئے اور فریقین ایک دوسرے خلاف مورچہ زن ہیں۔ رات گئے فریقین نے ایک دوسرے پر لشکر کشی بھی کی ، جس کے نتیجے میں دکانوں اور گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔

پاراچنار شہر سے 60 کلومیٹر فاصلے پر واقع علاقہ بگن اور لوئر علیزئی کے لوگ اُس وقت مورچہ زن ہوئے جب 21 نومبر کو مسافر قافلے پر مسلح افراد نے حملہ کیا، اس حملے کے نتیجے میں 7 خواتین، 3 بچوں سمیت 43 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔

ضلع کرم کے تین مقامات اپر کرم کے گاؤں کنج علیزئی اور مقبل ، لوئر کرم کے بالش خیل اور خار کلی سمیت لوئر علیزئی اور بگن کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ تاحال جاری ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق جی او سی 9 ڈیو کوہاٹ میجر جنرل ذوالفقار علی بھٹی بھی پاراچنار پہنچ چکے ہیں، گورنر کاٹیج پاراچنار میں اہم جرگہ متوقع ہے۔

دریں اثنا پاراچنار شہر میں ماحول سوگوار ہے تمام کاروباری مراکز سوگ کے طور پر بند رہے، ضلع کرم میں تمام تعلیمی ادارے بھی مکمل طو رپر بند ہیں۔

پاراچنار کو دیگر اضلاع سے لنک کرنے والی واحد سڑک 12 اکتوبر سے بند ہونے سے اپر کرم کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll