جی این این سوشل

پاکستان

پاکستان اور اقوام متحدہ آج جنیوا میں سیلاب متاثرین کی فوری امدادکی اپیل کا اجراء کرینگے

جنیوا : حکومت پاکستان اوراقوام متحدہ ملک میں سیلاب کی صورتحال کے ضمن میں ضروریات کے تازہ تخمینے کی بنیاد پرآج جنیوامیں مشترکہ طورپر اَسی کروڑ ڈالرکی فوری امداد کی اپیل کااجراء کررہے ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان اور اقوام متحدہ آج جنیوا میں سیلاب متاثرین کی فوری امدادکی اپیل کا اجراء کرینگے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق  اس موقع پر تقریب میں حکومت پاکستان اوراقوام متحدہ کے قریبی اشتراک سے تیار کیاجانیوالا سیلاب کی امدادی کارروائیوں کا نظرثانی شدہ منصوبہ پیش کیاجائے گا ۔ منصوبے میں تباہ کن سیلابوں سے متاثر ہونے والے عوام کو ضروری معاونت فراہم کرنے پرتوجہ مرکوز کی گئی ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کی وزیرشیری رحمان اس موقع پر شریک ہوں گی جبکہ منصوبہ بندی اورترقی کے وزیراحسن اقبال ، اقتصادی امورکے وزیرایازصادق اورخارجہ امور کی وزیرمملکت حناربانی کھر اسلام آباد سے آن لائن شرکت کریں گے۔

انسانی بنیادوں پرامداد کے امور کے بارے میں اقوام متحدہ کے انڈرسیکرٹری جنرل اورہنگامی امداد کے رابطہ کارمارٹن گرفتھس عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروزآدھنام گبریسیس کے علاوہ پاکستان میں ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر جولین ہارنیئس اقوام متحدہ کی نمائندگی کریں گے۔

اس تقریب میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے علاوہ قدرتی آفات سے پیدا ہونے والی صورتحال میں امدادی کام کرنے والی انسانی تنظیمیں اوراقوام متحدہ کے مختلف ادارے شرکت کریں گے۔

تجارت

پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی کا اجلاس پیر 29 اپریل کو ہوگا، سٹیٹ بینک

زرمبادلہ کے ملکی ذخائر میں جاری مالی سال 2024 کے دوران مجموعی طورپر4.120 ارب ڈالر اضافہ ہوا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی کا اجلاس پیر 29 اپریل کو ہوگا، سٹیٹ بینک

کراچی : بینک دولتِ پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کا اجلاس پیر 29 اپریل کو ہوگا ۔ 

اجلاس میں زری پالیسی کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔ سٹیٹ بینک کے مطابق بعد ازاںسٹیٹ بینک اسی روز ایک پریس ریلیز کے ذریعے زری پالیسی بیان جاری کرے گا ۔

یاد رہے کہ زرمبادلہ کے ملکی ذخائر میں جاری مالی سال 2024 کے دوران مجموعی طورپر4.120 ارب ڈالر اضافہ ہوا ۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

پاکستانی نژاد اسکاٹش وزیر اعظم کے خلاف اپوزیشن  کا  تحریک عدم اعتماد لانےکا اعلان

حمزہ یوسف کو اتحادی جماعت اسکاٹش گرین سے اختلافات کا سامنا ہے جس کے باعث حمزہ یوسف کیلئے اعتمادکا ووٹ لینا مشکل ہوگا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستانی نژاد اسکاٹش وزیر اعظم کے خلاف اپوزیشن  کا  تحریک عدم اعتماد لانےکا اعلان

اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کے خلاف اپوزیشن  نے  تحریک عدم اعتماد لانےکا اعلان کر دیا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق حمزہ یوسف کو اتحادی جماعت اسکاٹش گرین سے اختلافات کا سامنا ہے جس کے باعث حمزہ یوسف کیلئے اعتمادکا ووٹ لینا مشکل ہوگا۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ حمزہ یوسف کو اپنی اسکاٹس نیشنل پارٹی کے 63 ممبران کی حمایت حاصل ہے جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے پاس بھی 63 اراکین پارلیمنٹ کی حمایت موجود ہے۔

برطانوی میڈیا کابتانا ہے کہ  حکومت اور اپوزیشن کے ووٹ برابر ہونےکی صورت میں پریزائیڈنگ افسر  ووٹ کاسٹ کرےگا، روایتی طور پر  پریذائیڈنگ افسر حکومت کے حق میں ووٹ دیتا ہے۔

یاد رہے کہ  پاکستانی نژادنحمزہ یوسف 29 مارچ 2023 کو اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر (وزیراعظم) منتخب ہوئے تھے، انہیں اسکاٹ لینڈ کے سب سے

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت کی پی ٹی آئی کو مفاہمت کی دعوت

ہم نہیں چاہتے کہ جو زیادتی ہمارے ساتھ ہوئی وہ کسی اور کے ساتھ ہو، سینیٹر عرفان صدیقی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کی پی ٹی آئی کو مفاہمت کی دعوت

مسلم لیگ ن کے رہنماء سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی قومی لیڈرہیں،ان کی طرف ہاتھ بڑھاتے ہیں،یہ بھی توہاتھ ملائیں۔

سینیٹ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ہم مفاہمت کس سے کریں جب سامنے والے کے ہاتھ جیب میں ہوں؟،تحریک انصاف محمود اچکزئی سے ہاتھ ملاسکتی ہے تو ہمارے ساتھ کیوں نہیں بیٹھتے؟۔

ان کا کہنا تھا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی تو دوسروں کے ساتھ بھی ہوتی رہے۔ ہم فارم 45 اور فارم 47 میں الجھے ہوئے ہیں، وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کیسے بیانات دیے جا رہے ہیں؟

مسلم لیگ ن کے سینیٹر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی قومی لیڈرہیں،ہم آج بھی ان کی طرف ہاتھ بڑھاتے ہیں،یہ بھی توہاتھ ملائیں،اپوزیشن محمود خان اچکزئی اورمولانافضل الرحمان کے ساتھ بیٹھ سکتی ہے تو ہمارے ساتھ کیوں نہیں؟ مزیدکہا ہم سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتے ۔ آج پاکستان میں کوئی سیاسی قیدی نہیں ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شاہ محمود کو ہتھکڑی میں دیکھ کردکھ ہوا۔ نہیں چاہتے جوناانصافی ہمارے ساتھ ہوئی وہ ان کے ساتھ ہو۔ہمیں تو پانامہ کیس میں اپیل کا حق بھی نہیں دیا گیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll