پاکستان
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا وائرس کے 103 مریض دم توڑ گئے
اسلام آباد : کورونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران ہر گزرتے دن کے ساتھ اموات اور کیسز کی صورتحال تشویشناک ہوتی جارہی ہے اور ایک دن میں 3ہزار 953کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ مزید 103افراد جان کی بازی ہار گئے ۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کی تیسری لہر جاری ہے اور یومیہ کیسز اور اموات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے ۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری کیے گئے تازہ اعداد و شمارکے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا سے مزید103 افراد چل بسے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 14 ہزار924ہوگئی ہےجبکہ متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 6 لاکھ 96 ہزار 184 ہو گئی ہے ۔ ملک بھرمیں فعال کیسز کی تعداد63 ہزار 102ہے ۔
پنجاب
پنجاب میں کورونا مریضوں کی تعداد 2لاکھ33ہزار 348ہوگئی ۔ جبکہ صوبے میں اب تک 6 ہزار587افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ۔
سندھ
سندھ میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 66ہزار 378ہو گئی جبکہ صوبے میں اب تک 4 ہزار 509 افراد جان کی بازی ہار گئے ۔
خیبرپختون خوا
خیبرپختون خوا میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد91 ہزار 431ہوچکی ہے ۔ صوبے میں 2440افراد چل بسے۔
بلوچستان
بلوچستان میں کورونا وائرس کے اب تک 19 ہزار734کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ صوبے میں 211 مریض چل بسے ۔
اسلام آباد
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مجموعی طورپرمتاثرہ افراد کی تعداد60 ہزار 911جبکہ اموات کی تعداد579 تک جاپہنچی ۔
گلگت بلتستان
گلگت بلتستان میں اب تک 5 ہزار 052افراد کورونا کا شکار ہوئے ہیں جبکہ 103افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔
آزاد کشمیر
آزاد جموں کشمیرمیں کورونا سےمتاثرہ افراد کی تعداد 13 ہزار321ہوچکی ہے جبکہ364افراد جان کی بازی ہار گئے ۔
ملک بھرمیں صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد بھی تیزی سے بڑھنے لگی ہے، این سی اوسی کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں میں 2198 افرادکوروناوائرس کوشکست دےچکے ہیں۔ ملک بھر میں اب تک 6لاکھ18ہزار158مریض کورونا کو شکست دے چکے ہیں ۔ این سی اوسی کے مطابق ملک میں24گھنٹےمیں کوروناکے46ہزار665ٹیسٹ کیےگئے ہیں ۔ ملک کے 631ہسپتالوں میں کورونا کے 3901 مریض زیرعلاج ہیں ۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں سامنے آیا تھا ۔
کھیل
کینگروز نے پاکستان کو تیسرے ٹی 20 میں شکست دے کر وائٹ واش کر دیا
آسٹریلیا نے 117 رنز کا ہدف با آسانی بارہویں اوورمیں تین وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا
ہوبارٹ میں کھیلے جانے والے تیسرے ٹی 20 میں کینگروز نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر وائٹ واش کر دیا،آسٹریلیا نے 3 میچوں کی سیریز تین صفر سے اپنے نام کر لی۔
آسٹریلیا نے 117 رنز کا ہدف با آسانی بارہویں اوورمیں تین وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔
آسٹریلیا کی جانب سے مارکس اسٹونیس نے شاندار بیٹنگ کامظاہرہ کرتے ہوئے27گیندوں پر 61رنز کی برق رفتا ر اننگز کھیلی، جبکہ کپتان جوس انگلس 27 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
پاکستان کی طرف سے شاہین آفریدی، عباس آفریدی اور جہانداد خان نے ایک ایک کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل پاکستان نے تیسرے اور آخری ٹی 20 میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا تھا جو کہ درست ثابت نہ ہو سکا اور پوری ٹیم 117 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
پاکستان کی طرف سے بابر اعظم 41 رنز بنا کر نمایاں رہے جبکہ باقی کوئی کھلاڑٰی خاطر خواہ کارگردگی کا مظاہرہ نہ کر سکا،حسیب خان 24 شاہین آفریدی نے 16اور عرفان خان نیازی 10بنائے۔
کینگروز نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم کو 117 رنز تک ہی محدود رکھا، آسٹریلیا کی جانب سے ایرون ہیرڈی نے تین ایڈم زیمپا، سپنسر جانسن نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ایلس اور بریٹ لیٹ نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
پاکستان
وفاقی حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں دو ماہ کے لیے دفعہ 144نافذ
شہر میں جلسے جلوسوں اور مجالس پر مکمل طور پر پابندی ہو گی،دفعہ 144 کا نفاذ آج سے 2 ماہ تک ہو گا
وفاقی حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں دو ماہ کے لیے دفعہ 144نافذکر دی گئی ،اس حوالے حکومت سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کہ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں سیاسی جماعتیں اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا چاہتی ہیں،جس کی وجہ اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال متاثر ہو سکتی ہے،امن و امان کو بحال رکھنے کیلئے دفعہ 144 نافذ کئی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلام آباد بلخصوص ریڈ زون میں دو ماہ کیلئے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے،اس دوران شہر میں جلسے جلوسوں اور مجالس پر مکمل طور پر پابندی ہو گی،دفعہ 144 کا نفاذ آج سے 2 ماہ تک ہو گا۔
پاکستان
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بڑا فیصلہ سنا دیا
جسٹس عائشہ ملک نےکہا کہ پہلے بتایا جائے درخواست گزار کا کونسا بنیادی حق متاثرہوا ہے، آئین کے کن آرٹیکلزکی خلاف ورزی ہو رہی ہیں
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نےالیکشن میں 50 فیصد سےزائد ووٹ لینے والےامیدواروں کو کامیاب قراردینےکی درخواست کو آئینی بینچ نے 20 ہزارجرمانہ عائد کرکےخارج کردی۔
سپریم کورٹ کےجسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے آج بھی مختلف مقدمات کی سماعت کی۔
الیکشن میں 50 فیصد سےزائد ووٹ لینے والےامیدواروں کو کامیاب قرار دینے کی درخواست پر سماعت کےدوران جسٹس محمد مظہر نے کہا کہ کس آئینی شق کےتحت امیدوار کے لیے الیکشن میں 50 فیصد ووٹ لینا لازمی قرار دیا جائے، الیکشن میں ڈالے ووٹوں پر کامیاب امیدوار کا فیصلہ ہوتا ہے، ووٹرز ووٹ ڈالنے نہ جائےتو ان کا کیا ہو سکتا ہے۔
جسٹس عائشہ ملک نےکہا کہ پہلے بتایا جائے درخواست گزار کا کونسا بنیادی حق متاثرہوا ہے، آئین کے کن آرٹیکلزکی خلاف ورزی ہو رہی ہیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نےریمارکس دیے کہ اگر نیا قانون بنوانا ہے تو سپریم کورٹ کے پاس اختیار نہیں،درخواست گزار اکرم نے مؤقف اپنایا کہ سارے بنیادی حقوق اس درخواست میں اٹھائے سوال سے جڑے ہیں،ہماری زندگی کا فیصلہ پارلیمنٹ کرتی ہے۔
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ زندگی کا فیصلہ توپاریمنٹ نہیں کرتی،جسٹس مسرت ہلالی نےریمارکس دیے کہ تمام لوگوں کو ووٹ کا حق ہے، پولنگ کے دن لوگ ٹی وی دیکھتےہیں ، ووٹ ڈالنےنہیں جاتے، ووٹرزووٹ نہ ڈالیں تو یہ ووٹرز کی کمزوری ہے۔
جسٹس مندوخیل نےاستفسار کیا کی آپ نے فروری 2024 کے الیکشن میں ووٹ کاسٹ کیا، درخواست گزارمحمد اکرم نے کہا کہ الیکشن میں اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کیا،جسٹس مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آپ پھر آٸین کی توہین کررہے ہیں۔
دوران سماعت آئینی بینچ کی طرف سے 20 ہزار جرمانہ عائد کرنے پر درخواست گزار نے عدالت سےتکرار کی اور مؤقف اپنایا کہ جرمانہ کم ازکم 100 ارب کریں تاکہ ملک کا قرضہ کم ہو جس پر بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نےریمارکس دیے کہ 100 ارب کا جرمانہ دینے کی آپکی حیثیت نہیں۔
اس کےعلاوہ سپریم کورٹ آئینی بنچ نے آزاد امیدواروں کو سیاسی جماعتوں میں شمولیت کا پابند بنانے سےمتعلق درخواست غیر موثر ہونےکی بنیاد پر نمٹا دی۔
آئینی بنچ نے الیکشن میں 50 فیصد سےزائد ووٹ لینے والے امیدواروں کو کامیاب قرار دینےکی درخواست کو آئینی بینچ نے 20 ہزار جرمانہ عائد کرکے خارج کردی۔
آئینی بینچ نے انکم لیوی ٹیکس ایکٹ 2013 کےخلاف 1178 مقدمات میں نوٹسز کی تعمیل بذیعہ اخبار مشتہر کروانےکا حکم دیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتےسپریم کورٹ کےآئینی بینچ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع اور آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل سمیت مجموعی طور پر 2 ہزار سےزائد مقدمات رواں ہفتے سماعت کے لیےمقرر کیے تھے۔
اس سے قبل آئینی بینچ نےاپنی پہلی عدالتی کارروائی کے دوران سابق چیف جسٹس، انتخابات 2024 اورپاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) دور کی قانون سازی سے متعلق درخواستیں مسترد کردی تھیں جب کہ کئی درخواست گزاروں پرجرمانے بھی عائد کیےتھے۔
5 نومبر کو چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ قائم کیا گیا تھا۔
26ویں ترمیم کی روشنی میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کاپہلا اجلاس ہوا تھا،جس میں آئینی بینچز میں ججز کی نامزدگی پر غور کیا گیا۔
جسٹس امین الدین کےتقررکی حمایت میں 12 رکنی کمیشن کے 7 ارکان نے ووٹ دیا تھا جبکہ 5 ارکان نےمخالفت کی تھی۔
اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ چیف جسٹس نےآئینی بینچ کے لیے مخصوص مدت کے تعین کا مشورہ دیا تھا،اجلاس کے دوران آئینی بینچ کی تشکیل کے معاملے پر ووٹنگ کرائی گئی،کمیشن کے 12 میں سے 7 ارکان نے 7 رکنی آئینی بینچ کے حق میں ووٹ دیا تھا۔
-
تجارت 2 دن پہلے
حکومت کا پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں یکم دسمبر تک برقرار رکھنے کا فیصلہ
-
تفریح 4 گھنٹے پہلے
گوونداکی انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران طبیعت ناساز
-
دنیا ایک دن پہلے
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر 2 فلیش بم سے حملہ
-
علاقائی 9 گھنٹے پہلے
اسموگ میں کمی ، راولپنڈی ڈویژن کے تمام تعلیمی ادارے 19 نومبر سےکھولنے کا اعلان
-
پاکستان 3 گھنٹے پہلے
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بڑا فیصلہ سنا دیا
-
ٹیکنالوجی ایک دن پہلے
خوشخبری، یوٹیوب سے پیسے کمانے کا نیا ذریعہ متعارف
-
دنیا 2 دن پہلے
ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا اعلان کر دیا
-
تجارت 6 گھنٹے پہلے
سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ