لاہور : مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے نیب کی ضمانت منسوخی کی درخواست جرمانے کے ساتھ مسترد کرنے کی استدعا کردی۔
تفصیلات کے مطابق مریم نواز نے چودھری شوگر ملز میں ہائیکورٹ میں جواب جمع کرادیا۔مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے نیب کی ضمانت منسوخی کی درخواست جرمانے کے ساتھ مسترد کرنے کی استدعا کردی۔مریم نواز درخواست میں کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ نے چودھری شوگر ملز میں ضمانت منظور کی۔نیب کے کیسز اور گرفتاریاں آواز دبانے کی کوشش ہے۔
مریم نواز نے ضمانت منسوخی کیلئے نیب کی درخواست کی مخالفت کردی #GNNUpdates #GNN #BreakingNews @pmln_org @PTIofficial #NAB pic.twitter.com/VMznvmjumn
— GNN (@gnnhdofficial) April 6, 2021
مریم نواز کا درخواست میں مزید کہنا تھا کہ نیب سیاسی انجینئرنگ کا کردار ادا کر رہا ہے ، نیب کی درخواست سے بظاہر لگ رہا ہے کہ چیئرمین نیب حکومت کے ترجمان ہیں ۔مریم نواز کے مطابق نیب کا کام کرپشن روکنا ہے سیاسی بیانات پر کارروائی کرنا نہیں ہے۔نیب کی جانب سے مریم نواز کی ضمانت منسوخی کیلئے درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کا دو رکنی بینچ کل سماعت کرے گا۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے دورِ حکومت کے دوران جنوری 2018 میں ملک میں مالی امور کی نگرانی کرنے والے شعبے نے منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت چوہدری شوگر ملز کی بھاری مشتبہ ٹرانزیکشنز کے حوالے سے نیب کو آگاہ کیا تھا۔نیب نے تفتیش سے پتا چلایا کہ چوہدری شوگر ملز میں نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف اور ان کے بھائی عباس شریف کے اہل خانہ کے علاوہ کچھ غیر ملکی بھی شراکت دار ہیں۔
ذرائع کے مطابق چوہدری شوگر ملز میں سال 2001 سے 2017 کے درمیان غیر ملکیوں کے نام پر اربوں روپے کی بھاری سرمایہ کاری کی گئی اور انہیں حصص دیے گئے۔بعد ازاں وہی حصص مریم نواز، حسین نواز اور نواز شریف کو بغیر کسی ادائیگی کے واپس کیے گئے۔ اس ضمن میں نیب نے سب سے پہلے مریم نواز کو 31 جولائی کو تفتیش کے لیے طلب کیا تھا اور انہوں نے 45 منٹ تک نیب ٹیم کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا۔ رپورٹ کے مطابق یوسف عباس اور مریم نواز نے تحقیقات میں شمولیت اختیار کی تھی لیکن سرمایہ کاری کرنے والے غیر ملکیوں کو پہچاننے اور رقم کے ذرائع بتانے سے قاصر رہے۔اس پر نیب نے مریم نواز کو 8 اگست کو دوبارہ طلب کرتے ہوئے ان سے چوہدری شوگر ملز میں شراکت داری کی تفصیلات اور مالیاتی امور کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔
چوہدری شوگر مل کیس میں نیب نے 8 اگست کو مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل میں اپنے والد نواز شریف سے ملاقات کے بعد واپسی پر جیل کے باہر سے ہی گرفتار کرلیا تھا اور اسی روز ان کے کزن یوسف عباس کو بھی گرفتار کیا گیا تھا بعد ازاں 25 ستمبر 2019 کو احتساب عدالت نے انہیں عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے 30 ستمبر کو اسی کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا تاہم اکتوبر کے اواخر میں ان کے والد نواز شریف کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی تھی جس کے باعث انہوں نے 24 اکتوبر کو بنیادی حقوق اور انسانی بنیادوں پر فوری رہائی کے لیے متفرق درخواست دائر کردی تھی۔عدالت عالیہ نے مریم نواز کی درخواست ضمانت کو منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا لیکن انہیں اپنا پاسپورٹ اور ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا کہا گیا تھا۔
پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ فلم و نشریات میں روڈ سیفٹی کے موضوع پر ورکشاپ کا انعقاد
- 10 گھنٹے قبل
مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پیر کو طلب
- 4 گھنٹے قبل
جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس کی سماعت 22 جنوری تک ملتوی
- 8 گھنٹے قبل
کراچی کے علاقے نارتھ کراچی سے لاپتہ بچے صارم کی لاش مل گئی
- 4 گھنٹے قبل
جب بھی اقتدار میں آئے ہیں ہم نے معیشت کی مضبوطی پر کام کیا ہے ، رانا تنویر
- 8 گھنٹے قبل
نائب وزیراعظم کی مراکش کشتی حادثہ متاثرین کی بھرپور اور بروقت مدد کی ہدایت
- 6 گھنٹے قبل
غزہ کی جنگ بندی مسئلہ فلسطین کے جامع حل کا پیش خیمہ ثابت ہو گی، منیر اکرم
- 8 گھنٹے قبل
190 ملین پاؤنڈ کیس کی تحقیقات برطانوی ایجنسی نے خود کیں ہیں ، وفاقی وزیر اطلاعات
- 8 گھنٹے قبل
پاکستان بار کونسل کی جانب سے 190ملین پاؤنڈ کیس فیصلے کے حوالے سے اعلامیہ جاری
- 6 گھنٹے قبل
تجارتی جہازوں پر حملے ایک سنگین عالمی چیلنج کے طور پر ابھرے
- 8 گھنٹے قبل
کمبائنڈ ٹاسک فورس کی کمان رائل نیوزی لینڈ نیوی کے حوالے
- 6 گھنٹے قبل
30 لاکھ روپے سے زائد کا پیکج لینے والے عازمین کا حج سیکیورٹی کلیئرنس سے مشروط
- 6 گھنٹے قبل