جی این این سوشل

پاکستان

پنجاب پولیس نے عمران خان پر فائرنگ کا مقدمہ درج کرلیا، ذرائع

مقدمے میں موقع سے گرفتار ملزم نوید کو باقاعدہ نامزد کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پنجاب پولیس نے عمران خان پر فائرنگ کا مقدمہ درج کرلیا، ذرائع
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیرآباد: سابق وزیراعظم اورپاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان پرقاتلانہ حملےکا مقدمہ تھانہ سٹی وزیرآباد میں درج کرلیا گیا۔

خیال رہے کہ آج دوران سماعت سپریم کورٹ آف پاکستان نے عمران خان پرقاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج کرنےکی ہدایت دی تھی۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمہ قتل، اقدام قتل ، دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیاگیا ہے، مقدمے میں موقع سے گرفتار ملزم نوید کو باقاعدہ نامزد کیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر کو کل سپریم کورٹ میں پیش کیاجائےگااورسپریم کورٹ میں پیش کرنے کے بعد ایف آئی  آر کو عام کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان 3 نومبر کو وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران ہونے والے قاتلانہ حملے میں زخمی ہوئے تھے۔

جرم

شمالی وزیرستان میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کے دوران ایک دہشتگر ہلاک

ترجمان نے مزید بتایا کہ شمالی وزیرستان میں 16جولائی کو خودکش دھماکہ میں بھی ہلاک دہشتگرد ملوث تھا جس میں 4بہادر سپاہی شہید ہوگئے تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شمالی وزیرستان میں انٹیلیجنس بیسڈ  آپریشن کے  دوران  ایک دہشتگر ہلاک

شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلیجنس بنیادوں پر آپریشن کیا گیا، دوران آپریشن ایک دہشتگر ہلاک ہو گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق   آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں خوارجی دہشتگرد رزاق ہلاک ہو گیا ،دہشت گرد کا خوارجی گل بہادر سے قریبی تعلق تھا۔ ہلاک دہشتگرد کئی وارداتوں کے ساتھ ساتھ 6جنوری کو فقیر آف ایپی کے پوتے ملک شیر محمد کے قتل میں ملوث تھا۔ 

ترجمان نے مزید بتایا کہ شمالی وزیرستان میں 16جولائی کو خودکش دھماکہ میں بھی ہلاک دہشتگرد ملوث تھا جس میں 4بہادر سپاہی شہید ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں باقی ماندہ کسی ممکنہ دہشتگرد کی سرکوبی کیلئے  سینسیٹائزیشن آپریشن بھی جاری ہے، سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی کی لعنت کے خاتمے کیلئے   پرعزم ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

گوگل میپ پر اڈیالہ جیل عمران خان کے نام سے منسوب کر دی گئی

واضح رہے کہ متعدد مقدمات میں قانونی ریلیف حاصل کرنے کے باوجود عمران خان جیل سے باہر نہ آ سکے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گوگل میپ پر  اڈیالہ جیل عمران خان کے نام سے منسوب کر دی گئی

تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان  جنہیں جیل میں تقرباً ایک برس ہو چکا ہے اس عرصے میں جہاں کئی سیاسی رہنما تحریک انصاف کو خیرباد کہہ گئے وہیں کئی اہم رہنما 9 مئی کے واقعے کے بعد گرفتار ہوئے اور ایک نئی قیادت ابھر کر سامنے آئی۔

متعدد مقدمات میں قانونی ریلیف حاصل کرنے کے باوجود عمران خان جیل سے باہر نہ آ سکے ۔ ان تمام واقعات کے بعد خیال کیا جا رہا تھا کہ عمران خان کی مقبولیت میں کمی واقع ہو گی لیکن ایسا نہ ہوا. انہوں نے جو بیانیہ بھی بنایا وہ عوامی پذیرائی حاصل کرنے میں کامیاب رہا اور وہ اس وقت بھی پاکستان کے مقبول ترین رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔

عمران خان کی مقبولیت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ گوگل میپ پر بھی اڈیالہ جیل عمران خان کے نام سے منسوب کر دی گئی ہے۔

پی ٹی آئی کے حامی صارفین گوگل کے اس اقدام پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں  گوگل نے اڈیالہ جیل کو عمران خان کی لوکیشن سے منسوب کردیا آپ بھی سرچ کرکے عمران خان کے سیل کو دیکھ سکتے ہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جماعت اسلامی سے بات چیت کیلئے تین رکنی کمیٹی قائم

انہوں نے کہاکہ حکومت نے جماعت اسلامی کی قیادت سے بات چیت کیلئے امیرمقام ، طارق فضل چوہدری اور خود ان پرمشتمل تین رکنی کمیٹی قائم کی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جماعت اسلامی سے بات چیت کیلئے تین رکنی کمیٹی قائم

وزیر اطلاعات ونشریات عطاء اﷲ تارڑ نے جماعت اسلامی کو پیش کش کی ہے کہ وہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے حکومت سے مذاکرات کرے۔

انہوں نے آج(جمعہ) کی شام اسلام آباد میں وفاقی وزیر امیرمقام کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی کو لیاقت باغ راولپنڈی میں ریلی یا دھرنے کی اجازت دی گئی تھی لیکن اسلام آباد کی جانب بڑھنے پرمُصر ہونا سمجھ سے بالاتر ہے ۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان اوران کی ٹیم کے تحفظات سننے کیلئے ان کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہے ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے جماعت اسلامی کی قیادت سے بات چیت کیلئے امیرمقام ، طارق فضل چوہدری اور خود ان پرمشتمل تین رکنی کمیٹی قائم کی ہے ۔

 خیبرپختونخوا میں عزم استحکام مہم سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے امیر مقام نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر اور اپیکس کمیٹی نے بالکل واضح الفاظ میں کہا کہ یہ کوئی فوجی کارروائی نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ قومی لائحہ عمل میں قوم کی جانب سے شروع کی گئی انسداد دہشت گردی مہم کا تسلسل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کی قیادت کرے گی اور ایف سی پولیس سے تعاون کرے گی تاہم ضرورت پڑنے پر فوج سرحدی علاقوں میں کارروائی کر ے گی۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں نوجوانوں کی تربیت کیلئے جعلی ادارے سے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس ادارے کے پاس طلبہ کو مستند اور قابل قبول سر ٹیفکیٹ دینے کا کوئی قانونی اختیار نہیں ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll