جی این این سوشل

کھیل

کون بنے گا ٹی ٹوئنٹی کنگ ؟ پاکستان اورانگلینڈ کے درمیان فائنل معرکہ کل ہوگا

میلبورن : پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیموں کے درمیان آٹھویں آئی سی سی مینز ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کا فائنل 13 نومبر اتوار کو ایم سی جی ،میلبورن میں کھیلا جائے گا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کون بنے گا ٹی  ٹوئنٹی  کنگ ؟ پاکستان اورانگلینڈ کے درمیان فائنل معرکہ کل ہوگا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا  فائنل میچ پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق دن ایک بجے شروع ہوگا ، دونوں ٹیمیں ٹرافی کی جنگ لڑنے کے لیے تیاریوں میں مصروف ہیں۔

اتوار کے روز ہونے والا بڑا میچ بارش سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے جبکہ محکمہ موسمیات نے پیر کو بھی بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

آئی سی سی نے فائنل میچ کے لیے پلیئنگ کنڈیشنز میں تبدیلی کرتے ہوئے ریزرو ڈے پر اضافی وقت کی گنجائش 2 سے بڑھا کر 4 گھنٹے کردی ہے ۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان اتوار کو میچ نہ ہوسکا تو ریزرو ڈے پر میچ دن 3 بجے شروع کیا جائے گا، میچ کو مکمل تصور کرنے کے لیے دونوں ٹیموں کا کم از کم دس، دس اوورز کھیلنا لازمی ہے۔

اس سے قبل مینز ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل کے لئے کوالیفائی کیا تھا جبکہ میگا ایونٹ کے دوسرے سیمی فائنل میچ میں انگلش ٹیم نے بھارت کو 10 وکٹوں سے عبرتناک شکست دے کر فائنل کیلئے کوالیفائی کیا تھا۔ 

دونوں ٹیمیں اس سے قبل ایک ایک مرتبہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کی چیمپئن رہ چکی ہیں ۔

حیران کن بات یہ ہے کہ 1992کے عالمی کپ کے فائنل میں پاکستان کا مقابلہ انگلینڈ کے ساتھ تھا اور رواں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2022کے فائنل میں پاکستان کا مقابلہ انگلینڈ کے ساتھ ہو گا۔

پاکستان

وزیر اعظم کا افراط زر کی شرح اور مہنگائی کے اعشاریوں میں کمی پر اطمینان کا اظہار

2024 میں کنزیومر پرائس انڈیکس میں ریکارڈ کمی ہوئی اور افراط زر کی شرح 11 فیصد پر آگئی، شہباز شریف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعظم کا  افراط زر کی شرح اور مہنگائی کے اعشاریوں میں کمی پر اطمینان کا اظہار

وزیر اعظم شہباز شریف نے افراط زر کی شرح اور پاکستان ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق مہنگائی کے اعشاریوں میں کمی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

ادارہ شماریات کے اعداد و شمار پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جولائی 2024 میں کنزیومر پرائس انڈیکس میں ریکارڈ کمی ہوئی اور افراط زر کی شرح 11 فیصد پر آگئی ، معاشی ماہرین کی جانب سے ستمبر کے مہینے میں افراط زر کی شرح میں مزید کمی کی پیشنگوئی خوش آئند ہے ۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت معاشی اصلاحات کی پالیسی پر گامزن ہے اور رائیٹ سائیزنگ پالیسی پر بھی تیزی سے کام ہو رہا ہے جس کی نگرانی میں خود کر رہا ہوں، اس کے معیشت پر مثبت اثرات جلد نمایاں ہونگے ۔ وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کو بلوں کی مدد میں ایک بڑا ریلیف دیا گیا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فچ کے بعد موڈیز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو اپ گریڈ کیا ہے جو کہ عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے پاکستان کے مثبت معاشی اشاریوں کا اعتراف ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کی گئی ہے، حکومتی معاشی اور مالیاتی ٹیم کی محنت سے معیشت استحکام کی جانب بڑھ رہی ہے، عوام کی مشکلات کا احساس ہے، حکومت عوام کی مشکلات اور مسائل کے حل کے لئے دن رات کام کر رہی ہے ۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

ایف بی آر نے دو مہینوں میں 1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے

دو ماہ کے ہدف 1554 ارب روپے کے مقابلے میں 1456 ارب روپے کے خالص محصولات جمع کئے گئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایف بی آر  نے دو مہینوں میں  1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رواں مالی سال کے دو مہینوں (جولائی اور اگست) میں مجموعی طور پر 1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے ہیں۔

دو ماہ کے ہدف 1554 ارب روپے کے مقابلے میں 1456 ارب روپے کے خالص محصولات جمع کئے گئے جبکہ لیکوڈیٹی کے مسائل کے حل کیلئے برآمد کنندگان کو 132 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے گئے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 44 فیصد زیادہ ہیں۔

ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 593 ارب روپے جمع کئے جبکہ جولائی-اگست 2023 میں اسی مد میں 437 ارب روپے جمع کئے گئے تھے۔ اس طرح اس مد میں 36 فیصد زیادہ محصولات جمع کئے گئے۔ سیلز ٹیکس کی مد میں 314 ارب روپے جمع کئے گئے جو سال بہ سال کی بنیاد پر 40 فیصد کا صحت مندانہ اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 86 ارب جمع کئے گئے جو سال بہ سال کی بنیاد پر 13 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔اس کے نتیجہ میں ڈومیسٹک ٹیکسوں کی وصولی میں مجموعی طور پر 35 فیصد کا اضافہ حاصل کیا گیا ہے۔

تاہم درآمدات میں مسلسل کمپریشن کی وجہ سے اس شرح نمو کو برقرار نہیں رکھا جا سکا ہے۔ امریکی ڈالر کے اعتبار سے اگست 2023 کے مقابلے میں اگست 2024 میں درآمدات میں 2.2 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اسی طرح سے اگست 2024 کے دوران درآمدت میں اگست 2023 کے مقابلے میں پاکستانی روپے کے حساب سے7 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

مزید برآں ہائی ڈیوٹی اشیاء جیسے گاڑیاں، گھریلو آلات کے ساتھ ساتھ متفرق اشیاء مثلاً گارمنٹس، فیبرکس، جوتے وغیرہ کی درآمدات میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ اس رجحان نے کسٹمز ڈیوٹیز اور درآمدات کی سطح پر وصول کئے جانے والے دیگر ٹیکسوں کو متاثر کیا ہے۔ کسٹمز ڈیوٹیز میں 4 فیصد کے اضافہ کے باوجود ایف بی آر کی خالص وصولیوں میں پچھلے سال کے مقابلہ میں مجموعی طور پر 21 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ایف بی آر کے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں محصولات جمع کرنے کے اہداف پورے کرنے کے روشن امکانات ہیں کیونکہ ستمبر میں کم پالیسی ریٹ اور حالیہ مہینوں میں حکومتی سطح پر دیگر اقدامات کی وجہ سے اقتصادی سرگرمیوں اور درآمدات میں اضافہ کی توقع کی جارہی ہے۔

وزیر اعظم پاکستان اور وزیر خزانہ کی نگرانی میں ہونے والی ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور دیگر اصلاحات کی وجہ سے بھی شرح نمو میں اضافہ ہونے کا واضح امکان ہے۔

ان اصلاحات میں سپلائی چین کی اینڈ ٹو اینڈ مانیٹرنگ، آٹو میٹڈ پروڈکشن مانیٹرنگ، پی او ایس، آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی بنیا د پر ڈیٹا انٹگریشن، امپورٹ اسکیننگ اور ایف بی آر کی افرادی قوت کی ساکھ پر کڑی نظر رکھنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ ایف بی آر کاروبار کرنے میں آسانیاں لانے اور اسے ترقی دینے کے لئے اپنے بزنس پراسسز کو بھی بہتر بنا رہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

راول ڈیم :پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ، اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ

راول ڈیم میں پانی کی سطح انتہائی خطرناک حد 1752 فٹ تک پہنچ گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

راول ڈیم :پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ، اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ

اسلام آباد: راول ڈیم میں پانی کی سطح انتہائی خطرناک حد 1752 فٹ تک پہنچ گئی ہے۔ مسلسل بارشوں کے باعث ڈیم میں پانی کی آمد کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے یہ فیصلہ لینا پڑا ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ آج شام راول ڈیم کے اسپل ویز کھول دیے جائیں گے۔ اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ندی نالوں کے قریب نہ جائیں اور نشیبی علاقوں کے رہائشی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

اسلام آباد کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسپل ویز کھولنے کے بعد ندی نالوں اور پلوں پر سخت نگرانی رکھی جائے گی۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے مال مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر لیں۔

کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال میں شہری 16 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll