جی این این سوشل

پاکستان

صدر ، وزیراعظم سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی الوداعی ملاقاتیں

اسلام آباد : وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے الوداعی ملاقات کی، ظہرانے کا اہتمام کیا گیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

صدر ، وزیراعظم سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی الوداعی ملاقاتیں
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے وزیراعظم شہبازشریف سے ملاقات کی ہے ، وزیراعظم شہباز شریف نے جنرل قمر جاوید باجوہ کی خدمات کو سراہا ۔

وزیراعظم کی جانب سے آرمی چیف کے اعزاز میں ظہرانےکا بھی اہتمام  کیا گیا ۔ 

صدر مملکت  ڈاکٹرعارف علوی  نے بھی چیف آف آرمی اسٹاف  جنرل قمر جاوید باجوہ سے  ایوانِ صدر میں الوداعی ملاقات کی ،  صدر مملکت نے جنرل قمر جاوید باجو ہ کی دفاعی شعبے میں خدمات کو سراہا۔

صدر مملکت نے جنرل قمر جاوید باجو ہ کی ملک اور پاک فوج کیلئے خدمات کی بھی تعریف کی ، انہوں  نے جنرل قمر جاوید باجوہ کے مستقبل کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ 

واضح رہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو 29 نومبر 2016ء کو ان کے پیشرو جنرل راحیل شریف کی جانب سے پاک فوج کی کمان سونپی گئی تھی۔سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی جانب سے جنرل قمرجاوید باجوہ کو بطور آرمی چیف مدتِ ملازمت میں 3 سال کی توسیع دی گئی تھی۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اپنی مدت پوری ہونے پر کل 29 نومبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔ 

پاک فوج میں کمان کی تبدیلی کی پروقار تقریب کل ہو گی ۔ جنرل قمرجاوید باجوہ چھڑی جنرل عاصم منیر کو سونپیں گے ۔ جی ایچ کیو میں ہونےوالی تقریب میں سابق عسکری قیادت بھی شریک ہوگی ۔ 

 جنرل عاصم منیر پاک فوج کے سترہویں آرمی چیف ہیں ۔

 

پاکستان

اجلاس میں تاخیر مجوزہ آئینی ترامیم پر مشاورت کے باعث ہو رہی ہے، عطاء تارڑ

یہ آئینی ترمیم کا معاملہ ہے، تمام  شقوں پر سنجیدگی کے ساتھ غور کیا جاتا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اجلاس میں تاخیر مجوزہ آئینی ترامیم  پر مشاورت کے باعث ہو رہی ہے، عطاء تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے مجوزہ آئینی ترمیم میں مسلسل تاخیر کے حوالے سے کہا ہے کہ تاخیر مشاورت کا دائرہ کار وسیع کرنے کے باعث ہوئی ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد  کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ صبح سےآئینی ترمیم کےحوالے سے مشاورت ہو رہی ہے، یہ آئینی ترمیم کا معاملہ ہے، تمام  شقوں پر سنجیدگی کے ساتھ غور کیا جاتا ہے، قانونی ماہرین کی ایک ایک نقطے پر رائے لی جاتی ہے۔

عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ اپوزیشن اور حکومتی جماعتیں مشاورت کر رہی ہیں، ترمیم کا ایجنڈا مولانا فضل الرحمان صاحب کے پاس موجود ہے، مسودے میں مزید بہتری کیلئے بھی بات ہو رہی ہے۔ قانونی ماہرین کی رائے بھی بہت اہمیت رکھتی ہے، حکومت اتحادیوں اور مولانا اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کر رہے ہیں، ہم انصاف کا حصول آسان بنانے کیلئے کوشاں ہیں، ترمیم انصاف کا نظام بہتر کرنے کیلئے کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ آئین و قانون میں ترمیم کرسکتی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمان عوام کی زندگی بہتر کرنے میں کردار ادا کرے، ترمیم سے ہر کسی کی زندگی میں بہتری آئے گی، تاخیر مشاورت کا دائرہ کار وسیع کرنے کی وجہ سے ہو رہی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ مشاورت کا اچھا نتیجہ نکل سکے، تاخیر کی وجہ صرف اور صرف مشاورت ہے، مولانا صاحب سے کل بھی ملاقات ہوئی آج بھی ہورہی ہے، پی ٹی آئی کا وفد بھی مولانا کے ساتھ موجود ہے۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ مولانا کے ساتھ ترامیم کا مسودہ شیئر کیا گیا ہے، مسودے کی ایک ایک شق پر مشاورت ہو رہی ہے، مشاورت کے بعد تمام شقیں سامنے رکھ دیں گے، مشاورت کے بعد ہی شقیں میڈیا سے ڈسکس کرسکتا ہوں، یہ سنجیدہ معاملہ ہے، اس میں تاخیر ہوئی ہے اور مزید ہوسکتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

انتخابات سے قبل کشمیر میں حریت پسندوں کے حملوں کی نئی لہر ،بھارتی افواج حیران

مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں امن قائم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے،دی گارڈین

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

انتخابات سے قبل کشمیر میں حریت پسندوں کے حملوں کی نئی لہر ،بھارتی افواج حیران

انتخابات سے قبل کشمیر میں حریت پسندوں کے حملوں کی نئی لہر نے بھارتی افواج کو حیران کر دیا ہے۔

برطانوی اخبار ”دی گارڈین“ کے مطابق مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں امن قائم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، کشمیر میں بھارتی حکومت کا امن قائم کرنے کا دعویٰ جھوٹ ثابت ہوا ہے۔

اخبار نے مطابق نام نہ بتانے کی شرط پر بھارتی خفیہ ایجنسی اور فورسز کے پانچ افسران نے کشمیری علیحدگی پسندوں کے پاس ڈرونز کی موجودگی کا اعتراف کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کے پرامن کشمیر کے دعوے ریت کی دیوار ثابت ہورہے ہیں، ان تازہ حملوں سے کشمیری حریت پسندی کی لہر میں شدت آئی ہے۔

اخبار کے مطابق کشمیر میں حریت پسندوں کی جانب سے ٹیکنالوجی کے استعمال اور جدید آلات نے بھارتی سیکیورٹی حکام کو شدید مشکلات سے دوچار کر رکھا ہے، ریاستی حملوں نے کشمیر میں جاری خون ریزی کا پردہ چاک کر دیا ہے اور بھارتی حکومت امن قائم کرنے میں ناکام ہیں۔

گارڈین کا کہنا ہے کہ مودی کے کشمیر کو سیاحتی مقام بنانے کے دعوے بھی محض بیانات تک محدود ہیں، کشمیری حریت پسندپسند جدوجہد پر قابو پانے کے لیے ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی سرتوڑ کوششیں مقبوضہ کشمیر میں حالات زندگی معمول پر ہونے کے بھاتی دعوے کی مکمل نفی کرتی ہیں ۔

گارڈین نے دعویٰ کیا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کا مورال انتہائی سطح تک گر چکا ہے، بھارتی افواج میں کشمیری حریت پسندوں کے حملوں کو لے کر شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔

اخبار کا کہنا ہے کہ بی جے پی کا مقبوضہ کشمیر میں الیکشن کا ڈرامہ بھی مسترد ہوچکا ہے اور مقبوضہ کشمیر کے عوام نے قطعاً پانچ اگست کے اقدامات کو تسلیم نہیں کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تفریح

چوری شدہ پینٹنگ کا معاملہ، ڈراما انتظامیہ کا اظہار لاتعلقی

2016 میں جامعہ جامشورو میں اپنی پینٹنگز بنائیں تھیں اور 2017 میں کراچی میں ایک نمائش میں پیش کی تھیں، صفدر علی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چوری شدہ پینٹنگ کا معاملہ، ڈراما انتظامیہ کا اظہار لاتعلقی

کراچی : حال ہی میں ایک ڈرامے میں سندھ کے مصور صفدر علی کو 7سال بعد دو گمشدہ فن پارے مل گئے ہیں، تاہم ڈراما پروڈکشن ’بگ بینگ انٹرٹینمنٹ‘ نے معاملے پر اظہار لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔

حالیہ دنوں نجی ٹی وی چینل پر نشر ہونے والا اداکار فہد مصطفیٰ اور ہانیہ عامر کا ڈرامہ سیریل ’کبھی میں کبھی تم‘ شائقین میں انتہائی مقبول ہورہا ہے۔

سندھ کے ایک نوجوان مصور صفدر علی کو اپنے دو گمشدہ فن پارے ایک مقبول ٹی وی ڈرامے میں دیکھ کر دھچکا لگا۔ صفدر علی کا کہنا ہے کہ انہوں نے 2016 میں جامعہ جامشورو میں اپنی پینٹنگز بنائیں تھیں اور 2017 میں کراچی میں ایک نمائش میں پیش کی تھیں۔ تاہم، نمائش کے بعد انہیں بتایا گیا تھا کہ ان کی پینٹنگز گم ہو چکی ہیں۔

حالیہ دنوں جب وہ ایک مقبول ٹی وی ڈرامے "کبھی میں کبھی تم" دیکھ رہے تھے تو انہوں نے حیران کن طور پر اپنی گمشدہ پینٹنگز ڈرامے کے ایک سین میں بیک ڈراپ کے طور پر استعمال ہوتی ہوئی دیکھی اور انہوں نے ڈرامے کی پروڈکشن کمپنی "بگ بینگ انٹرٹینمنٹ" سے وضاحت طلب کی ہے۔

ڈرامے کی پروڈکشن کمپنی نے اس معاملے پر اظہار لاتعلقی کیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔ تاہم مصور کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے واضح ہے کہ ان کی پینٹنگز کو بغیر اجازت کے استعمال کیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll