جی این این سوشل

دنیا

دنیا کا سب سے بڑا آتش فشاں 40 سال بعد پھٹ پڑا

آتشاں فشاں ماونا لوا 40 سال بعد ایک بار پھر پھٹ پڑا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

دنیا کا سب سے بڑا آتش فشاں 40 سال بعد پھٹ پڑا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ہوائی میں واقع دنیا کا سب سے بڑا فعال آتش فشاں ماونا لوا پھٹ پڑا، امریکی ریاست ہوائی میں دور دور تک لاوا اور گرم راکھ بکھیر دی ہے۔

حکام کے مطابق  لاوا کا بہاوزیادہ تر چوٹی کے اندر ہی ہےاور آبادیوں  کو فی الحال کوئی خطرہ نہیں ہے لیکن صورتحال تیزی سے تبدیل ہو سکتی ہے۔

آتشاں فشاں پھٹے پر وارننگ الرٹ بھی جاری کردیا گیا ہے  جس میں آبادیوں کومحتاط  رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ 

امریکی ارضیاتی سروے کے مطابق ہوائی کے آتش فشانی پہاڑ ماونا لوا پر برسوں سے دباؤ بڑھتا چلا جا رہا تھا۔

ماونا لوا، جس کا مطلب ’ لمبا پہاڑ ‘ ہے ، دنیا کا سب سے بڑا آتش فشانی پہاڑ ہے ، یہ ہوائی کے جزیرے بگ آئی لینڈ کے نصف حصے پر پھیلا ہوا ہے۔

اس پہاڑ کا دامن سمندر کے اندر واقع ہے اور دامن سے لے کر چوٹی تک اس کی اونچائی 17 کلومیٹر بنتی ہے ، یوں اس لحاظ سے یہ ماؤنٹ ایورسٹ سے بھی اونچا ہے۔ 

امریکی جیالوجیکل سروے کے مطابق ماونا لووا  1983 سے اب تک 33 بار پھٹ چکا ہے۔ 

آخری بار یہ آتش فشاں 1984 میں پھٹا تھا اور یہ عمل 22 دن تک جاری رہا تھا، جب کہ اس کا لاوا سات کلومیٹر دور تک پہنچ گیا تھا۔  

دنیا

غزہ میں اکثر لاشیں ناقابل شناخت ہو چکی ہیں ، رپورٹ جاری

فلسطینی شہری دفاع کے ایک اور رکن محمد مغیر نے کہا کہ غزہ کی اجتماعی قبروں سے ملنے والی دس لاشوں کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے جب کہ دیگر کے ساتھ میڈیکل ٹیوبیں لگی ہوئی تھیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غزہ میں اکثر لاشیں ناقابل شناخت ہو چکی ہیں ، رپورٹ جاری

فلسطینی شہری دفاع کے حکام نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجی کارروائی کانشانہ بننے والے غزہ کے دو ہسپتالوں سے ملبے والی چار سو کے قریب لاشوں میں سے اکثر ناقابل شناخت ہو چکی ہیں، ان لاشوں میں بچوں کی لاشیں بھی شامل ہیں اور کم از کم 20 لاشیں ایسے افراد کی ہیں جن کو بظاہر زندہ دفن کیا گیا ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی شہری دفاع نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی شہریوں کے خلاف اس اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر ختم کرنے کے لئے اسرائیل پر دباؤ ڈالے اور انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی میڈیا کو اسرائیلی فوج کے ان جرائم کا جائزہ لینے کے لئے غزہ آنے دیا جائے۔خان یونس کے محکمہ شہری دفاع کے سربراہ یامین ابو سلیمان نے کہا کہ غزہ کی اجتماعی قبروں سے برآمد ہونے والی 392 لاشوں میں سے صرف 65 کی شناخت رشتہ داروں نے کی ہے جبکہ باقی زیادہ تر لاشیں گلنے سڑنے یا مسخ ہونے کی وجہ سے ناقابل شناخت ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کچھ متاثرین کواجتماعی قبروں میں دفن کرنے سے قبل تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ہمارے لوگوں کے خلاف اس جارحیت کو فوری طور پر ختم کرنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے اور انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی میڈیا کو اسرائیلی فوج کے ان جرائم کا جائزہ لینے کے غزہ آنے دیا جائے۔

فلسطینی شہری دفاع کے ایک اور رکن محمد مغیر نے کہا کہ غزہ کی اجتماعی قبروں سے ملنے والی دس لاشوں کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے جب کہ دیگر کے ساتھ میڈیکل ٹیوبیں لگی ہوئی تھیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں زندہ دفن کیا گیا ہے۔ہمیں ان لوگوں کی تقریباً 20 لاشوں کے لیے فرانزک معائنے کی ضرورت ہے جنہیں ہمارے خیال میں زندہ دفن کیا گیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

امریکہ : جامعات میں غزہ میں ہو نے والی اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرے ، طلباء گرفتار

تاہم کیلیفورنیا میں گرفتاریاں اس افراتفری کے بالکل برعکس تھیں جو آسٹن کی یونیورسٹی آف ٹیکساس میں جمعرات کو ہوئی ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکہ   : جامعات میں غزہ میں ہو نے والی اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرے ، طلباء گرفتار

امریکا کی درجنوں ریاستوں میں اعلی جامعات کے طالبعلوں کا غزہ میں فلسطینیوں پر اسرائیل کے مظالم کے خلاف احتجاج یونیورسٹی آف سدرن کیلفورنیا ( یو ایس سی )سے شروع ہو کر جمعرات کو متعدد دوسری ریاستوں کی یونیورسٹیوں اور کالجز تک پھیل گیا ہے ۔

 امریکی کالجوں کی بڑھتی ہوئی تعداد میں طلبا اپنے سکولوں کے متفقہ مطالبے کے ساتھ احتجاجی کیمپوں میں جمع ہو رہے ہیں،ٹیکساس پولیس نے بدھ کو یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا میں متعددطلبا مظاہرین کو گرفتار کیاہے، ٹیکساس کی ایک یونیورسٹی میں پولیس نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور اسرائیل-حماس جنگ کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے درمیان تازہ ترین جھڑپوں میں درجنوں کو جارحانہ طور پر حراست میں لینے کے چند گھنٹے بعد ہی امریکا بھر میں یونیورسٹی کیمپسزمیں احتجاج کیا جا رہا ہے۔

تاہم کیلیفورنیا میں گرفتاریاں اس افراتفری کے بالکل برعکس تھیں جو آسٹن کی یونیورسٹی آف ٹیکساس میں جمعرات کو ہوئی ہیں ۔سینکڑوں مقامی اور ریاستی پولیس جن میں سے کچھ گھوڑوں پر سوار تھے اور لاٹھیاں پکڑے ہوئے تھے نے مظاہرین کو دھکیل دیا، ایک موقع پر کچھ کو سڑک پر گرا دیاگیا ۔

ریاستی محکمہ پبلک سیفٹی کے مطابق، یونیورسٹی اور ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ کے حکم پر افسران نے 34 طلبہ کو گرفتار کر لیا۔یہ طالبعلم امریکی حکومت سے اسرائیل کے ساتھ کاروبار روکنے ،عوامی سطح پر اسرائیل کے بائیکاٹ اور جنگ بندی اور اسرائیل کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے مطالبات کر رہے ہیں ۔کولمبیا یونیورسٹی میں جاری مظاہروں اور گزشتہ ہفتے 100 سے زائد طلبا کی گرفتاریوں سے متاثر ہو کر، میساچوسٹس سے کیلیفورنیا تک کے طلبا اب کیمپس میں سینکڑوں کی تعداد میں جمع ہو رہے ہیں، احتجاجی کیمپ لگا رہے ہیں اور اپنے مطالبات پورے ہونے تک ڈ ٹے رہنے کا عہد کر رہے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کو خراج عقیدت پیش کیا

ایران کے دفتر خارجہ کی عہدیدار ڈاکٹر معصومہ ایرانی نے عظیم شاعر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال اسلامی اقوام کے اتحاد اور مسلم ممالک کی یکجہتی پر یقین رکھتے تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کو خراج عقیدت پیش کیا

وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ عظیم شاعر اور فلسفی نے امت مسلمہ کو سوچ اور امید کی نئی جہت دی۔ یہ بات انہوں نے یہاں علامہ اقبال کونسل کے زیر اہتمام علامہ محمد اقبال کی یاد میں ’’بیادِ اقبال‘‘ کے عنوان سے منعقدہ خصوصی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا۔ انہوں نے علامہ اقبال کونسل کے چیئرمین علامہ ذوالفقار احمد چیمہ کی سرپرستی میں اقبال کے فلسفے، زندگی اور خدمات کو فروغ دینے کے لیے اس اہم تقریب کے انعقاد کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی قوم امید کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی جس کا درس اقبال نے بھی اپنی شاعری اور دیگر ادبی تصانیف میں دیا۔

انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے امت مسلمہ کے درمیان اتحاد اور اسلامی تہذیب کے احیاء پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان کے عظیم مستقبل کے لیے پرامید ہونے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایٹمی طاقت ہونے کے ناطے ملک میں معاشی طاقت بننے کی تمام صلاحیتیں موجود ہیں۔ اسحاق ڈار نے اقبال کی تعلیمات کو اجاگر کرتے ہوئے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ مسلسل جدوجہد کریں، علم حاصل کریں اور تحقیق پر توجہ دیں۔ پاکستان میں ترکی کے سفیر ڈاکٹر مہمت پیکاسی نے بھی خطاب کیا اور علامہ محمد اقبال کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے پاکستان کا تصور ایک علیحدہ وطن کے طور پر پیش کیا۔

ایران کے دفتر خارجہ کی عہدیدار ڈاکٹر معصومہ ایرانی نے عظیم شاعر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال اسلامی اقوام کے اتحاد اور مسلم ممالک کی یکجہتی پر یقین رکھتے تھے۔ تاجکستان کے سفارت کار امام علی شفائی نے بھی علامہ محمد اقبال کی زندگی اور خدمات پر روشنی ڈالی اور انہیں شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll