جی این این سوشل

جرم

20 سالہ خاتون جعلی ڈاکٹر کا روپ دھار کر آپریشن کرتی رہی

ترکی: استنبول میں 20 سالہ خاتون جعلی ڈاکٹر کا روپ دھار کر آپریشن کرتی رہی ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

20 سالہ خاتون جعلی ڈاکٹر کا روپ دھار کر آپریشن کرتی رہی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

استبول: ترکی میں ایک 20 سالہ خاتون نے جعلی ڈاکٹر کا روپ دھار کر نہ صرف لوگوں کا علاج کیا بلکہ ہسپتال سے تنخواہ بھی لیتی رہیں اور اب انہیں گرفتار کیا جاچکا ہے۔

عائشے اوئزکایا نامی خاتون کو ڈاکٹر بننے کا جنون تھا لیکن وہ کم نمبروں کی وجہ سے میڈیکل کالج سے بار بار مسترد ہوتی رہیں۔ لیکن اپنی خامیوں پر قابو پانے کی بجائے انہوں نے جعلی اسناد، جعلی کارڈ ، ڈگریاں اور ترکی کے مشہور کیپا میڈیکل کالج کی دستاویز بھی بنائیں اور ہسپتال میں ملازمت کرتی رہیں تاہم اب بھانڈا پھوٹنے پر انہیں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

عائشے نے نہ صرف اپنے والدین سے جھوٹ بولا بلکہ اطراف کے لوگوں سے کہا کہ وہ میڈیکل پڑھ رہی ہیں اور اس کے لیے خود ہاسٹل میں رہنے لگیں۔ یہاں تک کہ انہوں نےجعلی کارڈ بناکر کیپا میڈیکل یونیورسٹی میں گھومنا شروع کردیا۔ ایک مرتبہ وہ اپنی والدہ کو لے کر ہسپتال گئیں اور وہاں کے عملے سےکہا کہ وہ بھی ایک ڈاکٹر ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے جھوٹ بولتے ہوئے کہا کہ اس کی عمر 20 نہیں بلکہ 25 سال ہے۔ یہاں تک کہ اسی ہسپتال نے عائشے کو ملازمت کی پیشکش کردی۔

اب وہ طب کی تعلیم نہ ہونے کے باوجود بھی مریضوں کو دیکھنے لگیں اور ان کے لیے دوا تجویز کرتی رہیں۔ پھر اس نے ہسپتال کو بتایا کہ وہ بچوں کی سرجن ہیں جس کے بعد اسے آپریشن تھیئٹر میں بلایا گیا اور وہاں اسے بچے کی جراحی کے بعد اسے ٹانکے بھی لگائے۔ تاہم کئی مرتبہ کی غفلت کے بعد ڈاکٹروں کی ان کی قابلیت پر شک ہوگیا۔

پھر یہ ہوا کہ عائشے ڈاکٹروں کے پیچیدہ سوالات sسے گریز کرنے لگیں اور جوابات بھی غلط دیئے جس کےبعد انہیں سینیئر ترین ڈاکٹروں کے سامنے پیش کیا گیا اور جھوٹ سامنے آگیا۔ پولیس نے خاتون کے گھر سے جعلی میڈیکل کارڈ، دستاویز، یونیفارم اور کئی جامعات کی دستاویز بھی برآمد کیں۔

اب عائشے کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

پاکستان

حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور بے نتیجہ

ذرائع نے بتایاکہ پی ٹی آئی کو دھرنے کے لیے پریڈ گراؤنڈ یا پشاور موڑپر جگہ دینے کی پیش کش کی گئی جس کو پی ٹی آئی نے مسترد کردیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور بے نتیجہ

حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور بے نتیجہ ختم ہوگیا۔

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹرگوہر اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر سیف کے درمیان مذاکرات ہوئے۔

ذرائع نے بتایاکہ پی ٹی آئی رہنما بانی پی ٹی آئی کی فوری رہائی کے مطالبے پر قائم ہیں اور مؤقف اپنایاکہ بانی پی ٹی آئی کو فوری رہا نہ کیا تو ڈی چوک پہنچیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماؤں کو اسلام آباد نہ آنے کی درخواست کی گئی اور مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ بیلاروس کے سرمایہ کاروں کے ساتھ کل اسلام آباد میں بزنس کانفرنس ہورہی ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ پی ٹی آئی کو دھرنے کے لیے پریڈ گراؤنڈ یا پشاور موڑپر جگہ دینے کی پیش کش کی گئی جس کو پی ٹی آئی نے مسترد کردیا۔

ذرائع کا کہنا تھاکہ وزیرداخلہ محسن نقوی وزیراعظم کو مذاکرات سے آگاہ کریں گے، حکومت اور تحریک انصاف کے مذاکرات کے اگلے دور بھی ہونے کا امکان ہے۔
وزریر داخلہ اور بیرسٹرگوہرکے مذاکرات، حکومت کی پی ٹی آئی کو پشاورموڑ پر دھرنے کیلئے جگہ دینے کی پیشکش

 

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

امریکا کی پی ٹی آئی سے پرامن احتجاج اور تشدد سے گریز کی اپیل

امن و امان برقرار رکھتے ہوئے پاکستانی قوانین اور آئین کا احترام یقینی بنایا جائے، میتھو ملر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکا کی پی ٹی آئی سے پرامن احتجاج اور تشدد سے گریز کی اپیل

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے مظاہرین سے اپیل ہے کہ پرامن احتجاج کریں اور تشدد سے گریز کریں۔

واشنگٹن میں نیو بریفنگ کے دوران بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امن و امان برقرار رکھتے ہوئے پاکستانی قوانین اور آئین کا احترام یقینی بنایا جائے۔

امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکام سے اپیل ہے کہ انسانی حقوق اور بنیادی آزادی کا احترام کریں۔

میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں آزادی اظہار رائے اور پرامن احتجاج کے حامی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

حکومت پنجاب کی صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 28 نومبر تک توسیع

صوبے میں 3 دن کے لیے ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے، محکمہ داخلہ پنجاب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت پنجاب کی صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 28 نومبر تک توسیع

حکومت پنجاب نے سکیورٹی خطرات کے پیش نظر صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 28 نومبر تک توسیع کر دی۔

محکمہ داخلہ پنجاب کے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق صوبے میں 3 دن کے لیے ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق منگل 26 نومبر سے جمعرات 28 نومبر تک دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کی گئی ہے، توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے کیا گیا۔ سکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی جلوس دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے۔

خیال رہے کہ کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کی سفارش پر گزشتہ 3 دنوں سے پنجاب میں دفعہ 144 نافذ ہے۔اس سے قبل 18 نومبر کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی، جس کے تحت کسی بھی قسم کے مذہبی، سیاسی اجتماع پر پابندی ہوگی۔

بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے پی ٹی آئی کا مرکزی قافلہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کی قیادت میں اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے، جو اسلام آباد میں 26 نمبر چونگی پہنچ چکا ہے، جبکہ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شدید شیلنگ کی گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll