دنیا

مسجد الحرام ، چینی زبان میں اسلامی تعلیمات کا آغازکردیا گیا

ریاض : گزشتہ دنوں سعودی اور چینی وزیر تعلیم کے مابین سعودی طلبہ کو چینی زبان سِکھانے کا معاہدہ ہوا جس کے بعد اب سعودی عرب نے مسجد الحرام میں دنیا کی دیگر بڑی زبانوں کی طرح چینی زبان میں بھی اسلامی اسباق کا آغاز کر دیا۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 سال قبل پر دسمبر 28 2022، 6:51 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
مسجد الحرام ،  چینی زبان میں اسلامی تعلیمات کا آغازکردیا گیا

جنرل پریذیڈنسی شعبے کے ڈائریکٹر صالح الرشیدی کا کہنا تھا کہ اسلامی اسباق اب 14 زبانوں انگریزی، اردو، فرانسیسی، ہاؤسا، ترک، مالائی، انڈونیشی، تامل، ہندی، بنگالی، فارسی، روسی، بورنیو اور چینی میں دستیاب ہیں ،  جس کی نگرانی مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے امور کی جنرل پریذیڈنسی کے شعبہ ترجمہ نے کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کا مقصد عربی نہ بولنے والوں کی مدد کرنا ہے جو مسجد الحرام میں ان کلاسز میں شرکت کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مسجد الحرام سمیت سعودی عرب کے تعلیمی اداروں میں چینی زبان سکھانے کے منصوبے کا مقصد چین کی اہمیت اور دونوں ممالک کے درمیان جاری تعلقات کو مستقبل میں مزید مستحکم کرنا ہے  تاکہ دونوں ملک مستقبل میں ایک دوسرے کی اقتصادی قوت اور سرمایہ کاری کے موقع پر بھرپور طریقے سے استفادہ کرسکیں۔

مبصرین کے مطابق سعودی عرب میں چینی زبان سکھانے کے کورسز سے 50 ہزار افراد کو روزگار ملے گا جبکہ سالانہ 2 کروڑ چینی سیاح سعودی عرب میں سیاحت کی غرض سے آئیں گے۔