عمران خان پر حملے کے ملزم کا پہلا اعترافی بیان کیسے ریکارڈ ہوا؟ سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
فوٹیج کے مطابق ڈی پی او گجرات نے اپنا موبائل ایس ایچ او کے حوالے کیا،ایس ایچ او نے موبائل فون سے ملزم کا اعترافی بیان ریکارڈ کیا
چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان پر حملے کے ملزم کا پہلا اعترافی بیان ریکارڈ کرنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ڈی پی او گجرات کو اپنا موبائل فون ایس ایچ او کو حوالے کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ایس ایچ او نے اس موبائل فون سے ملزم نوید کا اعترافی بیان ریکارڈ کیا تھا۔ایس ایچ او نے بیان ریکارڈ کرنے کے بعد موبائل ڈی پی او کو واپس کر دیا۔
فوٹیج پر تاریخ 3 نومبر 2022 اور ریکارڈنگ وقت 5 بج کر 28 منٹ درج ہے اور عمران خان پر بھی تین نومبر کو ہی حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ زخمی ہو گئے تھے۔ڈی پی او گجرات اب بھی اپنے عہدے پر موجود ہیں۔
۔گذشتہ روز پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا تھا کہ عمران خان نے مذہبی انتہا پسند کے ہاتھوں قتل کے حوالے سے پہلے ہی بیان ریکارڈ کرا دیا تھا، عمران خان پر حملے کے بعد ہسپتال پہنچنے سے پہلے ایک اعترافی ویڈیو ریلیز کی جاتی ہے، اس کے فوری بعد کچھ صحافی اس کو ٹویٹ کرتے ہیں، ڈی پی او گجرات نے کیمرہ ایس ایچ او کو دیا اور کہا حملہ آور کی ویڈیو بنائیں، ڈی پی او کو تفتیش کیلئے بلایا گیا لیکن وہ شامل تفتیش نہیں ہوئے، آخر ڈی پی او کو شامل تفتیش ہونے سے کون روک رہا تھا ، سابق آئی جی فیصل شاہکار سے رابطہ کیا تو ڈی پی او کا فون حوالے کرنے سے انکار کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تصدیق ہو گئی ہے کہ حملہ آور ایک نہیں تین تھے ،معظم کو جو گولی لگی یہ بات یقینی ہے کہ گولی دوسرے شوٹر نے ماری، ملزم نوید کو قتل کرنے کیلئے شوٹر کو بھیجا گیا تھا، ملزم نوید کو قتل کرنے کیلئے جو شوٹر تھا اس کی گولی سے معظم شہید ہوا۔انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی کو کون روک رہا تھا کہ ریکارڈ اور دستاویز پیش نہ کرے، جس دفترمیں ویڈیو بنائی گئی اس میں رنگ و روغن کر دیا گیا، ملزم نوید جو آئی پیز استعمال کر رہا تھا وفاقی ایجنسی نے ڈیٹا دینے سے انکار کر دیا۔
انہوںنے کہا کہ جاوید لطیف نے عمران خان پرتوہین مذہب کا الزام پریس کانفرنس میں لگایا، مریم اورنگزیب، راناثنا اللہ بھی وہی گفتگو کرتے ہیں، لیگی رہنمائوں نے جو کہا وہی گفتگو خواجہ آصف بھی دہراتے ہیں۔لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں عمران خان پر حملے کے لئے پوری منصوبہ بندی کی گئی اور اسے مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی گئی،قاتلانہ حملے میں عمران خان کی جان لینے کی کوشش کی گئی، عمران خان پر حملے کا مقصد ملک میں انتشار پھیلانا تھا۔
مشیر داخلہ و اطلاعات عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ عمران خان پر حملے میں گرفتار شخص کے حوالے سے تاثر دیا جا رہا تھا کہ وہ ایک مذہبی جنونی شخص تھا اور اکیلا اس حملے میں ملوث تھا۔ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات نے ثابت کر دیا کہ عمران خان پر حملے میں تین افراد ملوث تھے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلی پنجاب نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کہ ڈی پی او گجرات اور کائونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا کہا۔
پہلے دن سے جن افراد کو عمران خان نے اپنے اوپر قاتلانہ حملے میں نامزد کیا وہ نہ صرف جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے بلکہ آج بھی اپنی سیٹوں پر براجمان ہیں۔ وفاق کے زیر انتظام آنے والی ڈیٹا ٹریکنگ اور ٹریسنگ کی کچھ ایجنسیاں بھی متعلقہ ڈیٹا جے آئی ٹی کے ساتھ شیئر کرنے سے گریزاں ہیں۔ انہوں نے کہا امید ہے وفاق جے آئی ٹی کی تحقیقات کے سلسلے میں تعاون کرے گا۔
بھارتی آرمی چیف کا پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینا حقائق کے منافی ہے،آئی ایس پی
- 7 گھنٹے قبل
سیاست میں انتقام کا تاثر نہیں ہونا چاہیئے، مولانا فضل الرحمان
- 6 گھنٹے قبل
(ن) لیگ کا دفتر جلانے کا کیس، یاسمین راشد ، اعجاز چوہدری سمیت 31 ملزمان پر فرد جرم عائد
- 10 گھنٹے قبل
پاکستان میں اقتصادی اصلاحات سے مہنگائی میں کمی آئی ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- 7 گھنٹے قبل
بھارتی افواج کی جموں کشمیر میں ناکامیوں کی ایک طویل داستان
- 8 گھنٹے قبل
جی ایچ کیو حملہ کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع، گواہان کے بیانات ریکارڈ
- 5 گھنٹے قبل
کل تحریری مطالبات پیش کر دیں گے، پھر حکومت کی مرضی مذاکرات کو چلانا ہے یا نہیں، سلمان اکرم راجہ
- 10 گھنٹے قبل
شہریوں کو ایندھن سے الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل کرنے کیلئے حکومت کا بڑا اعلان
- 8 گھنٹے قبل
سی ٹی ڈی کے پنجاب کے مختلف شہروں میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز، 23 دہشت گرد گرفتار
- 11 گھنٹے قبل
بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کے نرخ بڑھنے کے ساتھ مقامی سطح پر بھی قیمتوں میں اضافہ
- 5 گھنٹے قبل
جی ایچ کیو پر حملہ، کراچی ائیربیس حملے کاکیس ملٹری کورٹس کیوں نہیں گیا،جسٹس جمال مندوخیل
- 10 گھنٹے قبل
تنزانیہ میں ’ماربرگ وائرس‘ کا مشتبہ پھیلاؤ ، 8 افراد ہلاک
- 10 گھنٹے قبل