جی این این سوشل

پاکستان

جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن ، 11 دہشتگرد ہلاک

راولپنڈی : سکیورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان کے ضلع وانا میں آپریشن کرکے 11 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کا  آپریشن ، 11 دہشتگرد ہلاک
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاک فوج  کے شعبہ تعلقات عامہ  (آئی ایس پی آر) کے مطابق سکیورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا، شدید فائرنگ کے تبادلے میں 11 دہشتگرد ہلاک  ہوگئے ۔ 

آئی ایس پی آر کے مطابق  فورسز نے دہشت گردی کی بڑی کوشش ناکام بنادی ،  دہشت گرد کمانڈر حفیظ اللہ عرف تور حافظ  اور 2 خودکش بمباروں سمیت 11 دہشت گرد مارے گئے ۔

آئی ایس پی آر کے مطابق  ہلاک دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔

آئی ایس پی آر  نے مزید بتایا  کہ  ہلاک  دہشت گرد ضلع جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں اور پولیس کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے ۔ 

پاکستان

پی ٹی آئی سے کسی سطح پر کوئی بات چیت نہیں ہو رہی، وزیر اطلاعات

پاکستان کی معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی الزام ان اعداد و شمار کو رد نہیں کر سکتا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی سے کسی سطح پر کوئی بات چیت نہیں ہو رہی، وزیر اطلاعات

اسلام آباد:  وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سے کسی سطح پر کوئی بات چیت نہیں ہو رہی۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مختلف ممالک سے سرمایہ کاری آ رہی ہے۔ اور معیشت ترقی کر رہی ہے۔ مہنگائی پچھلے سال 32 فیصد اور اس سال 6.9 فیصد پر آ چکی ہے۔ پہلی سہ ماہی میں 8.8 ارب ڈالر کی ترسیلات پاکستان آئیں جبکہ شرح سود کمی سے معیشت بہتر ہو رہی ہے۔

پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ بھی پوری دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی معاشی اشاریوں میں بہتری کی علامت ہے۔

پاکستان کی معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی الزام ان اعداد و شمار کو رد نہیں کر سکتا۔ 

انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی دوست ملک پاکستان سے تعاون بڑھانا چاہتا ہے۔ تو اسی تاریخ پر احتجاج کی کال دے دی جاتی ہے۔ چین کے صدر کے دورہ کے موقع پر احتجاج اور دھرنا دیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بشریٰ بی بی کا 24 نومبر کے احتجاج میں شریک نہ ہونے کا اعلان

بشریٰ بی بی کی ترجمان مشعال یوسفزئی کا کہنا تھاکہ بشریٰ بی بی خرابی طبیعت کے باعث احتجاج میں شریک نہیں ہوں گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بشریٰ بی بی کا  24 نومبر کے احتجاج میں شریک نہ ہونے کا اعلان

 پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے 24 نومبر کے احتجاج میں شریک نہ ہونے کا اعلان کردیا۔

بشریٰ بی بی کی ترجمان مشعال یوسفزئی کا کہنا تھاکہ بشریٰ بی بی خرابی طبیعت کے باعث احتجاج میں شریک نہیں ہوں گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی یکم نومبر سے سیاسی سرگرمیوں میں مصروف تھیں اور 24 نومبر کی تیاریوں کیلئے پارٹی رہنماؤں کی پشاور میٹنگز کی تھیں جبکہ بانی  پی ٹی آئی  نے بشریٰ بی بی کو سیاسی سرگرمیوں سے دور رہنے کا پیغام بھجوایا تھا۔

واضح  رہے کہ  بانی پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو احتجاج کی فائنل کال دے رکھی ہے، اس کے علاوہ احتجاج کی تیاریوں کے حوالے سے  بانی پی  ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی پشاور میں متحرک رہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کرم : قبائلی کشید گی میں اضافہ ، حکومتی ہیلی کاپٹر پر بھی فائر نگ

لوئر کرم کے علاقے بگن اور علیزئی کے درمیان کل شام حالات کشیدہ ہونے کے بعد فریقین کے درمیان جنگ چھڑ گئی جو تاحال جاری ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کرم : قبائلی  کشید گی میں اضافہ ، حکومتی ہیلی کاپٹر پر بھی فائر نگ

 ضلع کرم میں کل شام مختلف گاؤں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں اب تک 30 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی ہدایت پر پاراچنار جانے والے خیبرپختونخوا حکومت کے وفد کے ہیلی کاپٹر پر بھی نامعلوم افراد نے فائرنگ کی ہے، حکام کے مطابق فائرنگ کے واقعہ میں ہیلی کاپٹر اور حکومت وفد محفوظ رہا۔

دوسری جانب کرم سانحہ سمیت پختونخوا میں دہشت گردی کےبڑھتے واقعات کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی نے 25 نومبر کو صوبے بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی ایک روزہ دورے پر پارا چنار جانا تھا، وزیرداخلہ نے فائرنگ سے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کرنا تھی، تاہم ان کا دورہ خراب موسم کے باعث ملتوی کر دیا گیا ہے۔

ادھر ضلع کرم میں کل شام مختلف گاؤں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں اب تک 30 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

لوئر کرم کے علاقے بگن اور علیزئی کے درمیان کل شام حالات کشیدہ ہونے کے بعد فریقین کے درمیان جنگ چھڑ گئی جو تاحال جاری ہے، فریقین ایک دوسرے کو بھاری اور خودکار اسلحہ سے نشانہ بنارہے ہیں۔

واقعہ کے بعد حالات معمول سے باہر ہوگئے اور فریقین ایک دوسرے خلاف مورچہ زن ہیں۔ رات گئے فریقین نے ایک دوسرے پر لشکر کشی بھی کی ، جس کے نتیجے میں دکانوں اور گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔

پاراچنار شہر سے 60 کلومیٹر فاصلے پر واقع علاقہ بگن اور لوئر علیزئی کے لوگ اُس وقت مورچہ زن ہوئے جب 21 نومبر کو مسافر قافلے پر مسلح افراد نے حملہ کیا، اس حملے کے نتیجے میں 7 خواتین، 3 بچوں سمیت 43 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔

ضلع کرم کے تین مقامات اپر کرم کے گاؤں کنج علیزئی اور مقبل ، لوئر کرم کے بالش خیل اور خار کلی سمیت لوئر علیزئی اور بگن کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ تاحال جاری ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق جی او سی 9 ڈیو کوہاٹ میجر جنرل ذوالفقار علی بھٹی بھی پاراچنار پہنچ چکے ہیں، گورنر کاٹیج پاراچنار میں اہم جرگہ متوقع ہے۔

دریں اثنا پاراچنار شہر میں ماحول سوگوار ہے تمام کاروباری مراکز سوگ کے طور پر بند رہے، ضلع کرم میں تمام تعلیمی ادارے بھی مکمل طو رپر بند ہیں۔

پاراچنار کو دیگر اضلاع سے لنک کرنے والی واحد سڑک 12 اکتوبر سے بند ہونے سے اپر کرم کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll