جی این این سوشل

دنیا

امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں

تہران: امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران پر پابندیاں نوجوان لڑکی مھسا امینی کی پولیس کے زیر حراست ہلاکت پر ہونے والے ملک گیر مظاہروں کو طاقت سے کچلنے کا الزام عائد کرتے ہوئے لگائی گئیں۔

امریکہ نے ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور اور چند اعلیٰ ایرانی حکام پر پابندیاں عائد کی ہیں جبکہ برطانیہ نے مزید 5 ایرانی عہدیداروں پر پابندی عائد کی ہے۔ برطانیہ کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں کی فہرست میں 50 ایرانی افراد اور تنظیمیں شامل ہو چکی ہیں۔

یورپی یونین نے بھی 37 ایرانی حکام کو بلیک لسٹ کر کے ویزا پابندی عائد کر دی جبکہ کچھ اداروں کے اثاثے منجمد کیے گئے ہیں۔ امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے مزید پابندیوں کی وجہ ایران میں جاری حکومت مخالف مظاہروں پر تشدد اور انہیں طاقت کے ذریعے روکنا بتایا ہے۔

واضح رہے کہ ایران پر نئی پابندیاں اس وقت سامنے آئی ہیں جب ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے عالمی رہنماؤں کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے مظاہرین کی شناخت، ان کے ٹرائل اور سزائیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

کھیل

 آزاد کشمیر کا یوم تاسیس جوش و جذبے کیساتھ منایا جا رہا ہے 

 پاکستان کشمیر کو اپنی شہ رگ سمجھتا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ یہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 آزاد کشمیر کا یوم تاسیس جوش و جذبے کیساتھ منایا جا رہا ہے 

24 اکتوبر 1947 کو آزاد جموں و کشمیر ایک آزاد ریاست بنی، یہ دن کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کی علامت ہے۔ یہ دن آزاد جموں و کشمیر کے تمام علاقوں میں روایتی جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ 

 یہ دن غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان کی قیادت میں قائم ہونے والی پہلی انقلابی حکومت کی یادگار ہے۔  سردار ابراہیم نے 1947 میں کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کی قرارداد منظور کی، جو ایک اہم تاریخی لمحہ تھا۔

 آزاد جموں و کشمیر کا علاقہ جابر ڈوگرہ حکمرانوں سے مٹی کے بیٹوں نے آزاد کرایا، جو ان کی قربانیوں کا ثمر ہے۔  آزاد کشمیر کا حکومتی ڈھانچہ پاکستان کی طرز پر ہے، جس میں ایک آزاد ایگزیکٹو، قانون سازی اور عدلیہ شامل ہیں۔

 یہ ایک خود مختار ریاست ہے جس کا اپنا صدر، وزیر اعظم، اور پرچم ہے، جو اپنی خودمختاری کا دفاع کرتی ہے۔

آزاد جموں و کشمیر کی حکومت نے خود کو ایک جنگی کونسل کے طور پر پیش کیا جس کا مقصد مقبوضہ کشمیر کو آزاد کروانا ہے

 گزشتہ 77سالوں میں یہاں زندگی کے ہر شعبے میں شاندار ترقی ہوئی ہے، جو لوگوں کی محنت کا ثبوت ہے۔  ریاست نے اپنے لوگوں کی زندگیوں کی بہتری اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

 حکومت پاکستان کی سفارتی حمایت کے ساتھ، آزاد جموں و کشمیر کی حکومت بین الاقوامی سطح پر کشمیریوں کی جدوجہد کا حصہ ہے۔ بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر متنازعہ علاقہ ہے، اور ہندوستان اس کی حیثیت تبدیل نہیں کر سکتا۔

 کشمیر کی آزادی کے شہداء اور ہیروز کو کبھی نہیں بھلایا جائے گا، اور پاکستان ہمیشہ ان کے حق کی حمایت کرتا رہے گا۔

 پاکستان کشمیر کو اپنی شہ رگ سمجھتا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ یہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے۔ مساجد میں پاکستان کی خوشحالی اورمقبوضہ کشمیر کی جلد آزادی کے لیے خصوصی دعائیں کی جائیں گی۔

 ریاست کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز پر خصوصی تقریبات، پرچم کشائی اور دعائیہ تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا۔

 شہداء اور ہیروز کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا، جو ہماری قومی شناخت کا حصہ ہیں۔

24 اکتوبر 1947 کو آزاد جموں و کشمیر ایک آزاد ریاست بنی، جو حق خود ارادیت کی جدوجہد کی علامت ہے 

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

26 آئینی ترمیم، پی ٹی آئی کا قانونی لائحۂ عمل کی تیاری کا کام لیگل کمیٹی کے سپرد کرنے کا فیصلہ

کورکمیٹی کا عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ملاقاتوں پر عائد غیرقانونی پابندی کے خاتمے اور ملاقاتوں کی فوری بحالی کا مطالبہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

26 آئینی ترمیم، پی ٹی آئی کا قانونی لائحۂ عمل کی تیاری کا کام لیگل کمیٹی کے سپرد کرنے کا فیصلہ

پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس میں 26ویں آئینی ترمیم کو عدالت کے روبرو چیلنج کرنے کے قانونی امکانات کے جائزے اور لائحۂ عمل کی تیاری کا کام لیگل کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔

کور کمیٹی کے اہم اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس میں نامکمل ایوانوں سے آئینی ترمیم کی جبر، فسطائیت اور ہارس ٹریڈنگ جیسے کالے ہتھکنڈوں کے ذریعے منظوری کی شدید مذمت کی گئی۔ سیاہ آئینی ترمیم کے بعد چیف جسٹس کی نامزدگی کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے خصوصی اجلاس کے بائیکاٹ کے فیصلے کی بھی توثیق اور اس پر سیاسی کمیٹی کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔

اجلاس میں پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کے مرتکب اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ کو شوکاز نوٹسز کے اجراء کے سیاسی کمیٹی کے فیصلے کی مکمل توثیق کی گئی جبکہ جبر و فسطائیت اور لالچ اور ضمیر فروشی کی ترغیبات کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے اور عمران خان سے وفا نبھانے والے اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قربانیوں کو خراجِ تحسین بھی پیش کیا گیا۔

کورکمیٹی نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ملاقاتوں پر عائد غیرقانونی پابندی کے خاتمے اور ملاقاتوں کی فوری بحالی کا مطالبہ اور عمران خان کی جیل سے رہائی کی جامع حکمتِ عملی پر غور کیا۔

اجلاس میں پرزور عوامی احتجاج سمیت ملک گیر تحریک کی منصوبہ بندی اور تیاریوں کے لیے ذیلی کمیٹیوں کی تشکیل پر اتفاق کیا گیا۔ محترمہ علیمہ خانم، عظمیٰ خانم، اعظم سواتی اور انتظار حسین پنجوتھہ ایڈووکیٹ سے روا رکھی جانے والی سفّاکیت کی شدید مذمت اور ان کی فوری رہائی کا پوری شدت سے مطالبہ کیا گیا۔

کور کمیٹی کا اجلاس ہفتہ وار بنیادوں پر جمعتہ المبارک کے روز منعقد کرنے پر اتفاق ہوا ہے، سیاسی کمیٹی ہفتے میں دو مرتبہ پیر اور بدھ کے روز اپنے اجلاس منعقد کرے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

توشہ خانہ  ٹو کیس : ضمانت کے باوجود بشری بی بی رہا نہ ہو سکی

سینئر سپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدم دستیابی کے باعث روبکار جاری نہ ہوسکی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

توشہ خانہ  ٹو کیس : ضمانت کے باوجود بشری بی بی رہا نہ ہو سکی

توشہ خانہ ٹو کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت منظورکرلی ہے ،مگر روبکار جاری نہ ہونے کے باعث ان کی رہائی نہیں ہو سکی۔

اسپیشل جج سینٹرل ایف آئی اے شاہ رخ ارجمند کی عدم دستیابی کے باعث روبکار جاری نہ ہو سکی، جبکہ  ڈیوٹی جج ہمایوں دلاور کے بھی رخصت پر ہونے کے باعث آج رہائی نہ ہو سکی، ۔پاکستان تحریک انصاف کے وکلا مچلکے لئے ایک عدالت سے دوسری عدالت چکر لگاتے رہ گئے، عدالتی وقت ختم ہو گیا۔

بشریٰ بی بی کے وکلا خالد یوسف چودھری اور خدیجہ صدیقی نے ایڈمنسٹریٹو جج راجہ جواد عباس کی عدالت کا بھی دروازہ کھٹکھٹایا  مگر ایڈمنسٹریٹو جج راجہ جواد عباس پہلے ہی کمرہ عدالت سے روانہ ہو چکے تھے۔

بشریٰ بی بی کے وکلا کی جانب سے سیشن جج ویسٹ کی عدالت سے بھی روبکار جاری کرنے کی استدعا کی گئی، جس پر عدالتی عملہ نے موقف اختیار کیا کہ سپیشل جج سینٹرل کے ڈیوٹی ججز کی لسٹ میں سیشن جج ویسٹ کا نام شامل نہیں۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج میاں گل حسن اورنگزیب نے آج عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں  10،10 لاکھ کے دو مچلکوں کے عوض  ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا،مگر عدالتی وقت ختم ہونے کی وجہ سے بشری بی بی کی رہائی نہیں ہو سکی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll