جی این این سوشل

تجارت

سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ

ملک میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

سونے کی قیمت دو لاکھ روپے تولہ ہونے میں صرف ساڑھے چار ہزار روپے کا فرق باقی رہ گیا ۔ کاروباری ہفتے کے چوتھے روز فی تولہ سونے کی قیمت میں 4ہزار900روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

اس بڑے اضافے کے ساتھ فی تولہ سونے کی قیمت ایک لاکھ95ہزار500روپے ہوگئی ہے۔ جب کہ 10 گرام سونے کی قیمت 4ہزار201روپے کے اضافے کے بعد ایک لاکھ 67 ہزار 610روپے ہوگئی ہے۔

 
 

دنیا

ایشیا 2023ء کے دوران ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، اقوام متحدہ

ایشیا میں 2023 کے دوران سطح زمین کے درجہ حرارت، گلیشئرز کے پگھلنے اور سطح سمندر میں اضافے جیسی ماحولیاتی تبدیلیوں کی رفتار تیز ہوئی ہے،رپورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایشیا 2023ء کے دوران ماحولیاتی تبدیلیوں  سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے موسمیاتی تبدیلی نے کہا ہے کہ براعظم ایشیا 2023ء کے دوران ماحولیاتی تبدیلیوں اور شدید موسم سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے

ورلڈ میٹرولوجیکل کی تازہ رپورٹ کے مطابق موسم، آب و ہوا اور پانی سے متعلق خطرات کی وجہ سے ایشیا 2023 میں دنیا کا سب سے زیادہ آفات سے متاثر ہونے والا خطہ رہا۔ اس براعظم کو طوفانوں اور سیلابوں نے سب سے زیادہ متاثر کیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایشیا میں 2023 کے دوران سطح زمین کے درجہ حرارت، گلیشئرز کے پگھلنے اور سطح سمندر میں اضافے جیسی ماحولیاتی تبدیلیوں کی رفتار تیز ہوئی ہے، خطے کے کئی ممالک نے 2023 کے دوران ریکارڈ گرم ترین سال کا سامنا کیا.

کئی ممالک میں خشک سالی سے لے کر سیلاب اور طوفان تک انتہائی موسمی حالات کا سامنا کرنا پڑا، بحیرہ عرب، بحیرہ جنوبی کارا اور جنوب مشرقی بحیرہ لاپٹیو سمیت خطے کے کئی علاقوں میں سمندر کی سطح عالمی سطح کے مقابلے تین گنا زیادہ تیزی سے گرم ہو رہی ہے۔ رپورٹ کےمطابق بحیرہ بیرنٹس کو ’’موسمیاتی تبدیلی کا ہاٹ سپاٹ‘‘ قرار دیا گیا ہے۔ درجہ حرارت بڑھنے سے سمندروں کے حجم میں اضافہ اور گلیشیئرز اور برف کے پگھلنے کی وجہ سے، عالمی سطح پر سمندر وں کی سطح میں اضافہ جاری ہے۔ تاہم، ایشیا میں یہ شرح 1993-2023 کے دوران عالمی اوسط سے زیادہ ریکارڈ کی گئی۔ایمرجنسی ایونٹس ڈیٹا بیس کے مطابق گزشتہ سال کے دوران براعظم ایشیا نے پانی کے خطرات سے منسلک 79 آفات کا سامنا کیا،

پاکستان اور خطے کے بہت سے دوسرے حصوں میں 2023 میں شدید گرمی کا سامنا رہا ۔ ایشیا کا سالانہ اوسط سطح کے قریب درجہ حرارت 1991سے 2020 تک کے اوسط سے 0.91 ڈگری سینٹی گریڈ اضافے کے ساتھ ریکارڈ پر دوسرے نمبر پر رہا، خاص طور پر مغربی سائبیریا سے لے کر وسطی ایشیا تک اور مشرقی چین سے لے کر جاپان تک زیادہ درجہ حرارت دیکھا گیا۔ جاپان اور قزاخستان میں گزشتہ سال کو ان کی تاریخ کا گرم ترین سال قرار دیا گیا، اس کے ساتھ ساتھ ترکمانستان، ازبکستان، قزاخستان ، افغانستان، پاکستان اور بھارت اور بنگلہ دیش میں دریائے گنگا کے آس پاس اور دریائے برہم پتر کے نچلے حصے میں بارشوں کی سطح معمول سے کم رہی ۔

گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران اس کے رقبے میں تیز رفتاری سےکمی کا مشاہدہ کیا گیا،یہاں کےزیر مشاہدہ 22 میں سے 20 گلیشیرز کے حجم میں بڑے پیمانے پر کمی جاری رہی ۔پرما فراسٹ یعنی زمین کی وہ سطح جو دو یا دو سے زیادہ سالوں تک مسلسل صفر درجہ سینٹی گریڈ سے نیچے رہتی ہے بھی آرکٹک میں بڑھتے ہوئے ہوا کے درجہ حرارت کے باعث برف سے خالی ہو رہی ہے، ایشیا میں یہ رجحان سب سے زیادہ روسی علاقوں یورالز اور مغربی سائبیریا میں دیکھا گیا ۔گرد و غبار کے طوفان، آسمانی بجلی گرنے اور اس کی گرج چمک، شدید سردی اور گھنے سموگ کی لہریں بھی ان انتہائی واقعات میں شامل تھیں جنہوں نے ایشیا بھر میں لاکھوں کی زندگیوں کو متاثر کیا۔رپورٹ کے مطابق 1970 سے 2021 تک موسم، آب و ہوا اور پانی سے منسلک 3,612 آفات پیش آئیں جن میں 984,263 اموات ہوئیں اور 14 کھرب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا۔ دنیا بھر میں قدرتی آفات کی وجہ سے ہونے والی تمام رپورٹ شدہ اموات میں سے 47 فیصد اس خطے کا ہے جن میں سمندری طوفانوں کی وجہ سے ہونے والی اموات سب سے بڑی وجہ ہے ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان منفی ماحولیاتی اثرات جن میں اموات میں کمی اور معاشی بحرانوں کو روکنا شامل ہیں، کو کم کرنے کے لیے ڈبلیو ایم او اور اس کے شراکت دار ایک مضبوط ابتدائی انتباہ اور تباہی کے خطرے میں کمی کے نظام کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آفات سے بروقت آگاہی اور ان سے نمٹنے کی بہتر تیاری سے ہزاروں انسانی جانیں بچانے کے ساتھ ساتھ معاشی نقصانات کو بھی کم کیا جا سکتا ہے اور ڈبلیو ایم او اس حوالے سے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

فوجی عدالتوں میں سویلینز کا  ٹرائل : سپریم کورٹ نے لارجر بنچ کی تشکیل کیلئے معاملہ ججز کمیٹی کو بھیج دیا

سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف ایپلوں پر سماعت کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

فوجی عدالتوں میں سویلینز کا  ٹرائل : سپریم کورٹ نے لارجر بنچ کی تشکیل کیلئے معاملہ ججز کمیٹی کو بھیج دیا

سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق معاملہ لارجر بنچ کی تشکیل کیلئے ججزکمیٹی کو بھیج دیا۔
سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف ایپلوں پر سماعت کی۔
جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 6 رکنی بینچ نے سماعت کی، بینچ میں جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس عرفان سعادت خان شامل تھے۔
سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل منصور اعوان نے بتایا کہ عید پر 20 ملزمان رہا ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں، متفرق درخواست کے ذریعے رہائی پانے والوں کی تفصیل جمع کرائی ہے۔
جسٹس میاں محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ رہا ہونے والے ملزمان کے خلاف اب کوئی کیس نہیں ہے؟
اعتزاز احسن نے جواب دیا کہ ان ملزمان کو سزا یافتہ کر کے گھر بھیج دیا گیا ہے، ایک بچے کو ٹرائل کیے بغیر سزا یافتہ کیا گیا وہ اب چھپتا پھر رہا ہے، یہ جو کچھ بھی ہوا ہے بڑا بے ترتیب سا ہوا ہے۔
جسٹس امین الدین نے پوچھا کہ آپ جس کی بات کر رہے ہیں وہ اٹارنی جنرل کی جمع کرائی فہرست میں ہے؟ اعتزاز احسن نے بتایا کہ وہ اس فہرست میں شامل ہے۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے لارجر بینچ کی تشکیل کیلئے معاملہ ججز کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔ جواد ایس خواجہ کے وکیل خواجہ احمد حسین نے بینچ پر اعتراض اٹھایا تھا۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

لکی مروت: شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق

دو گرہوں کے درمیان فائرنگ سے محفل میں بھگدڑ مچ گئی جس کے باعث کئی افراد زخمی بھی ہوئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لکی مروت: شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق

خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں رات گئے شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6افراد جاں بحق اور  متعدد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ لکی مروت میں تھانہ غزنی خیل کی حدود میں پیش آیا جہاں عمران خان اور احسان اللہ نامی دو فریقین کے درمیان دشمنی تھی، گزشتہ رات کو شادی میں محفل موسیقی میں ان کا آمنا سامنا ہوا تو انہوں نے ایک دوسرے پر فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجےمیں 6 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
پولیس نے بتایا ہے کہ فائرنگ سے محفل میں بھگدڑ مچ گئی جس کے باعث کئی افراد زخمی بھی ہوئے، جاں بحق اور زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کردیا گیا جب کہ فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں میں عزیر، احسان، عمران، زاہد اللہ، فیضان شامل ہیں، ان افراد کا تعلق گاؤں بہرام خیل اور تری خیل سے ہے جب کہ مقتولین میں اشتہاری ملزمان زاہد اللہ اور احسان اللہ بھی شامل ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لکی مروت کے علاقے غزنی خیل میں شادی کی تقریب میں افسوس ناک واقعہ پیش آیا جہاں خوشیاں ماتم میں تبدیل ہوگئیں۔واقعہ کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ پولیس نےبتایا کہ دونوں گروپوں کے درمیان پرانی دشمنی تھی جب کہ فائرنگ سے جاں بحق ہونے والوں میں 2 راہ گیر بھی شامل ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll