جی این این سوشل

دنیا

سعودی عرب کے یوم تاسیس پر 2 دن 22اور23فروری کو چھٹی کا اعلان کردیا گیا

سعودی عرب کے یوم تاسیس پر 2 دن 22اور23فروری کو چھٹی کا اعلان کردیا گیا۔ یومِ تاسیس پرسرکاری اور پرائیویٹ شعبے کے ملازمین طویل اختتام ہفتہ سے لطف اندوز ہوں گے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سعودی عرب کے یوم تاسیس پر 2 دن 22اور23فروری کو چھٹی کا اعلان کردیا گیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق  22 فروری کو تمام  سعودی عرب کے سرکاری، نجی اور غیر منافع بخش شعبوں کے لیے سعودی یوم تاسیس کی تقریبات کے لیے سرکاری تعطیل ہے، یوم تاسیس کے بعد جمعرات 23 فروری کو سول سروس میں انسانی وسائل کے انتظامی ضوابط کی دفعات میں شامل افراد کے لیے چھٹی ہے۔

 یادرہے کہ فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے جاری کردہ شاہی فرمان کے مطابق گذشتہ سال 22 فروری کو سعودی عرب کے یومِ تاسیس کے موقع پر قومی تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا۔

حجازمیں پہلی سعودی ریاست سنہ 1727 میں امام محمد بن سعود کی قیادت میں قائم ہوئی تھی۔ ان کی حکومت 1818 تک قائم رہی تھی اور یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کامقام الدرعیہ اس کا دارالحکومت تھا۔امام ترکی بن عبداللہ بن محمد بن سعود بعد میں کامیاب ہوئے اورانھوں نے دوسری سعودی ریاست قائم کی جو سنہ1891 تک قائم رہی تھی۔

اس کے کئی سال بعد شاہ عبدالعزیزبن عبدالرحمن الفیصل آل سعود کامیاب ہوئے۔انھوں نے 1932 میں تیسری اور جدید سعودی ریاست کی بنیاد رکھی تھی اور اسے مملکت سعودی عربکے نام سے متحد کیا تھا۔انھوں نے نجد اور حجاز کی سلطنتوں کے اتحاد کو سعودی عرب کا نام دیا تھا۔اس کی یاد میں 23 ستمبر کو سعودی عرب کا قومی دن منایا جاتا ہے۔

 

 

دنیا

امریکہ کا افغانستان کو اسلامی ریاست تسلیم کرنے سے صاف انکار

طالبان نےخواتین کے کام، تعلیم کے حوالے سے اپنے احکامات کو تبدیل نہیں کیا،امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکہ کا افغانستان کو اسلامی ریاست تسلیم کرنے سے صاف انکار

امریکہ نے افغانستان کو اسلامی ریاست تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ریاست کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے، طالبان نےخواتین کے کام، تعلیم کے حوالے سے اپنے احکامات کو تبدیل نہیں کیا۔
 امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ رپورٹ میں طالبان کے زیر اقتدار افغانستان میں رونما ہونے والی تباہ کاریوں کا تجزیہ کیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ طالبان نے خواتین کی تعلیم پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ملک میں دہشتگردی کا ماحول قائم کر دیا ہے۔ 
بیان میں کہا گیا کہ طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے افغان میڈیا کوپابندیوں اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، صحافت افغان سرزمین پر ایک مذاق بن کر رہ گئی ہے۔
 انہوں نے کہا کہ قیدیوں کی 90 فیصد شرح سیاسی لیڈران پر مشتمل ہے،2021 میں افغانستان پر قبضے کے بعد طالبان نے ملک میں انتشار اور بد امنی کی صورتحال برپا کر دی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کالعدم ٹی ٹی پی کی بزدلی اور موقع پرستی بے نقاب

ٹی ٹی پی کے رہنما دوغلے ہیں کیونکہ وہ کبھی بھی اپنے جنگجوؤں کی آگے سے قیادت نہیں کرتے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کالعدم ٹی ٹی پی کی بزدلی اور موقع پرستی  بے نقاب

تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے رہنما دوغلے، موقع پرست، بزدل اور دھوکے باز ہیں۔ وہ ان خصلتوں کو پاکستان میں اپنے ناپاک عزائم کے لیے معصوم لوگوں کو پیادوں کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

ٹی ٹی پی کے رہنما دوغلے ہیں کیونکہ وہ اپنے نام نہاد مقصد کا پرچار تو کرتے ہیں لیکن وہ کبھی بھی اپنے جنگجوؤں کی آگے سے قیادت نہیں کرتے، ان کی  مکمل قیادت جن میں مفتی نور ولی محسود، منگل باغ، محمد خراسانی، فقیر محمد شامل ہیں ، سبافغانستان میں مقیم ہے جبکہ ان کے جنگجو پاکستان میں ایک لاحاصل جنگ لڑ رہے ہیں۔

ستم ظریفی یہ ہے کہ ان میں سے کئی کمانڈر افغانستان کے اندر مارے جا چکے ہیں۔ مثال کے طور پر عمر خالد خراسانی، مفتی حسن سواتی، حافظ دولت خان، ملا فضل اللہ، عتیق الرحمان عرف ٹیپو گل مروت اور عمر منصور افغانستان میں نامعلوم حملہ آوروں کےہاتھوں قتل ہوئے۔ اپنے جنگجوؤں کی قیادت کرنےسے گریز کرتےریے اور بالآخر اقتدار اور پیسے کی خاطر اپنے ہی ساتھیوں کے ہاتھوں افغانستان کےاندر محفوظ اور آرام دہ ٹھکانوں میں مارے گئے۔

وہ موقع پرست اور چالاک ہیں کیونکہ وہ افغانستان میں آرام دہ زندگی گزارتے ہیں، لیکن اپنے بہکائے ہوئے ہرکاروں کو پاکستان میں سخت اور خوفناک حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے جہاں بالآخر ان دہشت گردوں کو سکیورٹی فورسز نے ختم کر دیا ہے۔

پاکستان کی حکومت کے ساتھ حالیہ مفاہمتی عمل بھی اس حقیقت کو ثابت کرتا ہے جہاں ٹی ٹی پی کے رہنماؤں نے مفاہمتی عمل کی آڑ میں پاکستان میں اپنے قدم بڑھا کر موقع پرستی کا مظاہرہ کیا۔

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کے فتویٰ کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے افغانستان میں نام نہاد جہاد کے لیے غریب افغان شہریوں کو نشانہ بنانے اور آمادہ کرنے کے ذریعے ان کی ہیرا پھیری اور فریب کا اظہار ہوتا ہے۔ اس کی تازہ مثال افغانستان کے صوبہ پکتیکا کا رہنے والا دہشت گرد ملک الدین مصباح ہے جو حال ہی میں شمالی وزیرستان کے غلام خان بارڈر سے پاکستان میں دراندازی کے دوران مارے گئے 7 حملہ آوروں میں شامل تھا۔

ٹی ٹی پی کے رہنما اپنے غیر ملکی آقاؤں سے مدد حاصل کرتے ہیں اور پاکستان میں اپنے مسلمان بھائیوں کا خون بہانے کے لیے ان کی کٹھ پتلیوں کے طور پر کام کرتے ہیں۔ پیسے کی خاطر وہ مسلمان ہونے کی مذہبی، اخلاقی اور اخلاقی اقدار کو بھول چکے ہیں اور وحشیوں کا روپ دھار رہے ہیں جو اپنے غیر ملکی آقاؤں کے کہنے پر مسلمانوں کے خلاف وحشیانہ طاقت کا استعمال کرتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق، ٹی ٹی پی کے ارکان اور ان کے خاندانوں کو طالبان سے باقاعدہ امداد ملتی ہے اور یہ کہ افغان حکام مبینہ طور پر ٹی ٹی پی رہنما نور ولی محسود کو ماہانہ $50,500 ڈالر فراہم کرتے تھے۔

ٹی ٹی پی کے رہنما اپنے ان بہکائے ہوئے دہشتگرد ہرکاروں کااستحصال کرتے ہیں جنہیں ٹشو پیپرز کے طور پر استعمال کرنے کے بعد ضائع یا پھینک دیا جاتا ہے۔

غریب اور معصوم لوگوں کو خودکش حملوں کے لیے برین واش کیا جاتا ہے لیکن خود لیڈران اور ان کے رشتہ دار کبھی بھی لڑائی/خودکش حملوں میں حصہ نہیں لیتے۔

ٹی ٹی پی کے رہنما پاکستان کے مذہبی، اخلاقی، اخلاقی اور ثقافتی اقدار سے پوری طرح غافل ہیں اور مذہبی جوڑ توڑ، جبر، دھمکی اور خوف کے ہتھکنڈوں کے ذریعے معصوم لوگوں کا استحصال کر رہے ہیں۔ پاکستانی عوام ٹی ٹی پی کے خود غرضانہ مقاصد اور ان کے "فسادی ایجنڈے" سے بخوبی واقف ہیں۔

پاکستانی عوام کی حمایت سے سیکیورٹی فورسز اپنی لگن اور عزم کے ذریعے پاکستان سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کر دیں گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم شہباز شریف نے تاجروں سے پاکستان کی ترقی میں مدد مانگ لی

وزیر اعظم کی پاکستان کی ترقی کے لیے نجکاری کو شفاف بنانے کی یقین دہانی بھی کرائی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم شہباز شریف نے تاجروں سے پاکستان کی ترقی میں مدد مانگ لی

وزیراعظم شہباز شریف نے تاجروں سے پاکستان کی ترقی میں مدد مانگ لی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کراچی میں وفاقی اور صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تاجروں سے مدد مانگی اور اس موقع پر انہوں نے پاکستان کی ترقی کے لیے نجکاری کو شفاف بنانے کی یقین دہانی بھی کرائی۔

اس حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کا کام انڈسٹری چلانا نہیں پالیسی دینا ہے۔ پاکستان ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گیا ہے۔ اسے آگے لے جانا ہے. غربت کی لکیر کو توڑنا ہے، قرضوں کے پہاڑ ہیں اور ہم اس کے بوجھ تلے دب گئے ہیں۔

دوسری جانب معروف کاروباری شخصیت عارف حبیب نے وزیراعظم کو بھارت سمیت ہمسایہ ممالک سے تعلقات بہتر کرنے اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان سے بات کرنے کی تجویز پیش کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll