جی این این سوشل

تجارت

یو اے ای نے سولرائزیشن، بائیو ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ میں بہت ترقی کی ہے، فخرالدین دیوان

دونوں ملکوں کو مضبوط عوامی و حکومتی تعلقات کو سرمایہ کاری، انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اورصنعتی تعاون میں ڈھالنے کی کوشش کرنی چاہیے،پاک یواے ای بزنس کونسل

پر شائع ہوا

کی طرف سے

یو اے ای نے سولرائزیشن، بائیو ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ میں بہت ترقی کی ہے، فخرالدین دیوان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: پاکستان متحدہ عرب امارات بزنس کونسل کے چیئرمین فخرالدین دیوان نے کہا ہے کہ یو اے ای نے سولرائزیشن، بائیو ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ میں بہت ترقی کی ہے، وہ عالمی سطح پر بالعموم اور گلف کو آپریشن کونسل میں بالخصوص ایمرجنگ ٹیکنالوجیز میں بہت اہمیت کا حامل ملک ہے۔

دونوں ملکوں کو مضبوط عوامی اور حکومتی تعلقات کو بڑی سرمایہ کاری، تیل و گیس کی تلاش کے منصوبوں، انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اورصنعتی تعاون میں ڈھالنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو اپنے ایک بیان میں کیا۔فخرالدین دیوان نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کا ایک اعلیٰ سطحی وفد پاکستان کے دورے پر ہے اور اس نے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نصف ٹریلین ڈالر کی معیشت بن چکا، اس کے پاکستان کے ساتھ دوستانہ اور سٹریٹجک تعلقات ہیں، یو اے ای ترسیلات زر، روزگار کے مواقع، سماجی بہبود اور انسانی ہمدردی کے مقاصد میں پاکستان کے لیے سرفہرست ممالک میں سے ایک ہے۔

علاقائی

جیکب آباد:بس اور ٹرک کے درمیان ٹریفک حادثہ، 5 افراد جاں بحق

مسافر بس کوئٹہ سے صادق آباد جا رہی تھی،پولیس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جیکب آباد:بس اور ٹرک کے درمیان ٹریفک حادثہ، 5 افراد جاں بحق

جیکب آباد میں مسافر کوچ اور منی ٹرک میں ٹکر سے 5  افراد جاں بحق ہوگئے۔

تفصیلات کے  مطابق حادثہ جیکب آباد کے علاقے ٹھل میں گرڈ اسٹیشن کے پاس پیش آیا جہاں مسافر بس ایک منی ٹرک سے جا ٹکرائی جس کے نتیجے میں 5 افراد جان بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔

پولیس حکام کے مطابق جاں بحق افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہے، جبکہ زخمیوں کو علاج کے لیے قریبی  اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مسافر بس کوئٹہ سے صادق آباد جا رہی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اسپیکر نےجوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیلیے پارلیمنٹیرینز کے نام سپریم کورٹ کو بھجوا دئیے

پارلیمنٹ سے بھجوائے گئے ناموں میں حکومت اپوزیشن کی برابر کی نمائندگی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسپیکر نےجوڈیشل کمیشن کی تشکیل  کیلیے پارلیمنٹیرینز کے نام سپریم کورٹ کو بھجوا دئیے

سپریم کورٹ میں ججز کی تقرری کے لیے جوڈیشل کمیشن میں پارلیمانی جماعتوں کے ارکان کی نامزدگی کر دی گئی۔

 تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا  گیلانی نے آئین کے آرٹیکل 175 اے کے تحت قائد ایوان سینیٹر اسحاق ڈار اور قائد حزب اختلاف سینیٹ سینٹر شبلی فراز کی ایڈوائس پر جوڈیشل کمیشن کے لیے حکومت اور اپوزیشن سے دو ارکا ن کے نام سپریم کورٹ کو بھجوا دئیے ہے،حکومت کی جانب سے سینیٹر فاروق ایچ نائیک جبکہ اپوزیشن کی طرف سے شبلی فراز کونامزد کیا گیا ہے۔

دوسری طرف اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بھی سپریم جوڈیشل کمیشن کو خط لکھ کر پارلیمانی جماعتوں کی جوڈیشل کمیشن میں نامزدگی کردی۔

جوڈیشل کمیشن کےلیے قومی اسمبلی سے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور مسلم لیگ ن کے شیخ آفتاب کو  نامزد کیا گیا ہے۔ جبکہ خواتین کی نشست کے لیےاسپیکر قومی اسمبلی نے روشن خورشید بروچہ کو نامزد کیاہے۔

پارلیمنٹ سے بھجوائے گئے ناموں میں حکومت اپوزیشن کی برابر کی نمائندگی ہے ۔

ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق 26 ویں ترمیم کی منظوری کے بعد جوڈیشل کمیشن میں 5 اراکین پارلیمنٹ شامل ہیں اور تمام نامزدگیاں سیکرٹری جوڈیشل کمیشن کو بھجوادی گئی ہیں جب کہ تمام نامزدگیاں سپریم کورٹ کو موصول ہوگئی ہیں۔

واضح رہے کہ 26 ویں آئینی  ترمیم کے نفاذ کے بعد پارلیمان کی خصوصی کمیٹی نے سپریم کورٹ کے تین سینئر ترین ججز میں جسٹس یحییٰ آفریدی کو چیف جسٹس پاکستان مقرر کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

توشہ خانہ ٹو: بشری بی بی کی ضمانت سپریم کورٹ میں چیلنج

ضمانت میں سپریم کورٹ کے طے کردہ اصولوں کو مد نظر نہیں رکھا گیا، بشریٰ بی بی اپنے شوہر بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ملوث ہے،ایف آئی اے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

توشہ خانہ ٹو: بشری بی بی کی ضمانت سپریم کورٹ میں چیلنج
فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ضمانت منظوری کے فیصلے کیخلاف  سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

 درخواست میں  موقف اختیارکیا گیا کہ ضمانت منظوری کا فیصلہ غیرقانونی اور ریکارڈ کے برخلاف ہے،اور ضمانت بعد ازگرفتاری کے اصولوں کو مدنظر نہیں رکھا، ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کیخلاف مقدمے کو ٹھیک سے نہیں سمجھا۔

ایف آئی نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ہائیکورٹ کے ایک جج نے چیمبر میں ضمانت دی جس میں  سپریم کورٹ کے طے کردہ اصولوں کو مد نظر نہیں رکھا گیا،استغاثہ کا کیس یہ ہے کہ بشریٰ بی بی اپنے شوہر بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ملوث ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہائیکورٹ نے ضمانت دیتے ہوئے اس بات کو  مدنظر نہیں رکھا کہ استغاثہ کے پاس یہ شواہد ہیں کہ بلغاری جیولری سیٹ کو توشہ خانہ میں جمع نہیں کروایا گیا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ  اپنے ایک فیصلے میں یہ اصول طے کر چکی ہے کہ خاتون ہونے کے باوجود اگر کسی کا کریمنل ریکارڈ ہے تو اسے ضمانت نہیں مل سکتی۔

درخواست میں کہا گیا کہ 263 دن کسی کو جیل میں رہنے کی بنیاد پر ضمانت نہیں دی جا سکتی، سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی کہ اسلام ہائیکورٹ کے 23 اکتوبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر ضمانت منسوخ کی جائے۔

واضح  رہے کہ  اس سے قبل 23 اکتوبر 2024 کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ 2 کیس میں بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll