تجارت
سونے کی فی تولہ قیمت میں سینکڑوں روپے کاا ضافہ
ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں مزید 2700 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق 2700 روپے اضافے کے بعد ملک میں ایک تولہ سونےکا بھاؤ 2 لاکھ 35 ہزار روپے ہوگیا ہے۔
10 گرام سونےکا بھاؤ 2315 روپے اضافے سے 2 لاکھ ایک ہزار 732 روپے ہے۔
ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی بازار میں سونے کی فی اونس قیمت 13 ڈالر اضافے سے 1977 ڈالر فی اونس ہے۔
پاکستان
حکومت کا سروسز چیف کی مدت ملازمت 3 سے بڑھا کر 5سال کرنے کا امکان
آرمی ایکٹ میں ترمیم کے تحت سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں اضافے پر غور کیا جائے گا اور سروسز چیف کی مدت 3 سے بڑھا کر 5 سال کیے جانے کا امکان ہے
حکومت نے سروسز چیفس کی مدت ملازمت 5 سال کرنے اورسپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 34 کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل آج ایوان میں پیش کیے جانے کا امکان ہے ساتھ ہی پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل بھی منظوری کے لیے پیش کیا جائےگا۔سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد میں اضافے کا بل منظوری کے لیے پیش ہوگا جس میں حکومت نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 34 کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ججز کی تعداد میں اضافے سے متعلق 1997ء میں منظور کی گئی شق میں ترمیم کی جائے گی۔
اسی طرح آرمی ایکٹ میں ترمیم کے تحت سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں اضافے پر غور کیا جائے گا اور سروسز چیف کی مدت 3 سے بڑھا کر 5 سال کیے جانے کا امکان ہے۔
تجارت
عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی فی بیرل قیمت میں کمی ، پاکستان میں بھی قیمتوں میں کمی متوقع
جہاں تک 30 روپے کمی کی بات ہے تو قیمتوں میں اتنی بڑی کمی بہت مشکل ہے۔ کمی کی بھی گئی تو زیادہ سے زیادہ 10 یا 15 روپے ہوگی
سات اکتوبر کو خام تیل کی 80 ڈالر فی بیرل تک پہنچنے والی قیمت میں اب کمی کا سلسلہ جاری ہے اور اس وقت قیمت 73 ڈالر فی بیرل ہے۔ اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کہا جا رہا تھا کہ اس کمی سے پاکستان میں پیٹرول کی قیمت تقریباً 30 روپے تک گر سکتی ہے۔
مگر اس کے باوجود پاکستان میں کمی کے بجائے پیٹرول کی قیمت میں 1 روپے 35 پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 85 پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا۔ حکومت کی جانب سے اگلے 15 روز کیلئے کئے گئے اضافے کے بعد دونوں کی بالترتیب نئی قیمت 248 روپے 38 پیسے اور 255 روپے 14 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔
لیکن کیا وجہ ہے کہ عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہیں ہوئی؟
اس کیلئے چند حقائق جاننے ضروری ہیں۔ کیونکہ اس کے پیچھے کئی عوامل کار فرما ہیں۔
سب سے پہلے تو یہ یاد رکھا جائے کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اثر فوراً ہی نہیں آجاتا، اس میں کم از کم 15 دن لگتے ہیں اور اس کے بعد ہی کسی بھی چیز کی قیمت میں کمی کا اثر نظر آتا ہے۔
اس نکتہ نظر سے دیکھا جائے تو اگلے 15 دن میں پاکستان میں بھی تیل کی قیمتوں میں کمی متوقع ہے۔
اور جہاں تک 30 روپے کمی کی بات ہے تو قیمتوں میں اتنی بڑی کمی بہت مشکل ہے۔ کمی کی بھی گئی تو زیادہ سے زیادہ 10 یا 15 روپے ہوگی۔
اس کی سب سے بڑی وجہ حکومت کا آئی ایم ایف پروگرام میں ہونا ہے۔ اس لیے حکومت سب دیکھ بھال کر ہی کمی کرے گی، حکومت جہاں سے ریونیو کو اکھٹا کرسکتی ہے کر رہی ہے۔
اور حکومت کے نزدیک سب سے آسان طریقہ کار یہی ہے کہ لیوی کی قیمتوں کو کم نہ کیا جائے اور جتنا زیادہ ہو سکے بڑھایا جائے، کیونکہ محصولات کے حصول میں حکومت کو مسائل کا سامنا ہے اور ایف بی آر نے بڑے شارٹ فال کی رپورٹ دی ہے۔
یہی وجہ ہے حکومت نے قیمتوں کو بجائے کم کرنے کے یکم نومبر کو اضافہ کیا۔
اس کے علاوہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے ٹرینڈ پر منحصر ہے۔
اگر عالمی منڈی میں قیمتیں مزید کم ہوتی ہیں تو شاید حکومت پیٹرولیم لیوی کی قیمتوں میں نرمی برتے، لیکن اگر قیمتیں بڑھتی ہیں یا پھر برقرار رہتی ہیں، تو اس صورت میں حکومت بھی قیمتوں کو برقرار رکھے گی۔ لیکن کہا تو یہی جا رہا ہے کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہی ہوگی۔
لیکن خطے کی صورتحال اگر جنگ کی طرف جاتی ہے تو قیمتوں میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ مگر دونوں صورتوں میں چاہے کمی ہو، یا پھر اضافہ اس کا اثر پاکستان پر بھی لازمی پڑے گا۔
اس کے علاوہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات پر بھاری ٹیکسز بھی عائد ہیں، اگر ان ٹیکسز کو ختم کردیا جائے تو یقیناً پیٹرول کی قیمت میں 30 روپے سے بھی زیادہ کی کمی ہو سکتی ہے لیکن ایسا ممکن نہیں۔
پاکستان
آرمی ایکٹ اور سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کا بل قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی منظور
سینیٹ میں بلز کی منظوری کا عمل شروع ہوا تو اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں
آرمی ایکٹ اور سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کا بل قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ضمنی ایجنڈے کی تحریک پیش کی جسے سینیٹ نے کثرت رائے سے منظور کرلی۔
سب سے پہلے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کا بل پیش کیا، سینیٹ نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے کا ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
سینیٹ میں بلز کی منظوری کا عمل شروع ہوا تو اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
سینیٹ میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل پیش کیا گیا تو اپوزیشن اراکین نے چور چور کے نعرے لگائے۔
اپوزیشن کے اس شور کے دوران سینیٹ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اسلام آباد ہائی کورٹ ایکٹ 2010 میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا، جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
سینیٹ نے آرمی ایکٹ 2024 ترمیمی بل کی بھی منظوری دے دی جبکہ ائیر فورس ایکٹ ترمیمی بل 2024 کی کثرت رائے سے منظوری دی گئی، بل وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے پیش کیا۔
آرمی ایکٹ ترمیمی بلز کی منظوری کے بعد تینوں مسلح افواج کے سربراہوں کی مدت ملازمت 3 سال سے بڑھ کر 5 سال ہو گئی ہے۔
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی جانب سے سینیٹ میں پیش کیا گیا پاکستان بحریہ ایکٹ میں مزید ترامیم 2024 کا بل بھی کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
واضح رہے کہ بلز کی منظوری کے بعد سینیٹ اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔
-
تجارت 2 دن پہلے
سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے کمی
-
پاکستان 15 گھنٹے پہلے
میرا سامان گاڑی میں ہے، جب کہیں گے جیل جانے کو تیار ہوں، بشریٰ بی بی کمرہ عدالت میں آبدیدہ
-
پاکستان 12 گھنٹے پہلے
جماعت اسلامی نے آئینی ترمیم کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی
-
پاکستان 2 دن پہلے
توشہ خانہ ٹو: بشری بی بی کی ضمانت سپریم کورٹ میں چیلنج
-
پاکستان 2 دن پہلے
عمران خان کی درخواستِ ضمانت کی سماعت 4 نومبر کو مقرر کرنے کی ہدایت
-
علاقائی ایک دن پہلے
لاہور میں اسموگ کی ابتر صورتحال ، ایک ہفتے کے لیے پرائمری اسکول بند کرنے کا فیصلہ
-
تجارت 12 گھنٹے پہلے
سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہو گیا
-
تجارت 9 گھنٹے پہلے
عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی فی بیرل قیمت میں کمی ، پاکستان میں بھی قیمتوں میں کمی متوقع