جی این این سوشل

دنیا

شہزاہ ہیری کی برطانیہ میں پولیس تحفظ کی فراہمی کی درخواست مسترد

برطانوی حکومت نے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن کو پولیس تحفظ فراہم کرنا بند کر دیا تھا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

شہزاہ ہیری کی برطانیہ میں پولیس تحفظ کی فراہمی کی درخواست مسترد
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

برطانوی عدالت نے  شہزادہ ہیری کے وکلاء کی جانب سے سکیورتی فراہم نہ کرنے کے  حکومتی فیصلے کے خلاف  اپیل کو مسترد کر دیا ہے

حکومت نے فیصلہ کیا تھا  کہ شہزادہ ہیری کو برطانیہ کے دورے کے دوران پولیس تحفظ فراہم کرنے کی اجازت نہ دی جائے چاہےوہ اپنی جیب سے ہی اس کا خرچہ کیوں نہ کریں۔

ہائی کورٹ کے جج نے کہا کہ برطانوی حکومت نے اپنے اختیارات سے تجاوز نہیں کیا جب اس نے برطانیہ میں رہتے ہوئے انہیں تحفظ فراہم کرنے سے انکار کیا۔

برطانوی حکومت نے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن کے 2020 میں شاہی فرائض چھوڑنے اور کیلیفورنیا منتقل ہونے کے بعد انہیں پولیس تحفظ فراہم کرنا بند کر دیا تھا۔ ہیری نے کہا کہ وہ اپنے چھوٹے بچوں کے ساتھ برطانیہ کا دورہ کرتے ہوئے خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتے

ہیری نےحکومت کی طرف سے تحفظ فراہم کرنے سے انکار کے فیصلے کے خلاف اپیل کی۔ ان کی اس اپیل کا ہتک عزت یا فون ہیکنگ کے الزامات پر برطانوی ٹیبلوئڈ پبلشرز کے خلاف لندن کی عدالتوں میں پانچ میں سے صرف ایک مقدمہ ہی نہیں سنا جا رہا ہے۔

ہیری اگلے ماہ ڈیلی مرر کے پبلشر کے خلاف مقدمے میں گواہی دینے والا ہے کہ اخبار نے 1990 کی دہائی سے ڈیوک کے بارے میں درجنوں مضامین کے لیے مواد اکٹھا کرنے کے لیے غیر قانونی طریقے استعمال کیے تھے۔

 

 

پاکستان

گندم کی درآمد میں کوئی کرپشن کی نہ ہی غلط فیصلہ کیا، انوار الحق کاکڑ

کمیٹی کے سامنے پیش ہونے میں کوئی ہرج نہیں ہے، سابق نگران وزیر اعظم

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گندم کی درآمد میں کوئی کرپشن کی نہ ہی غلط فیصلہ کیا، انوار الحق کاکڑ

سابق نگران وزیر اعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ گندم کی درآمد میں کوئی کرپشن کی نہ ہی غلط فیصلہ کیا، کمیٹی کے سامنے پیش ہونے میں کوئی ہرج نہیں ہے۔

سابق نگران وزیراعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے گندم اسکینڈل پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک کمیٹی نے بلایا اور نہ ہی کوئی نوٹس موصول ہوا ہے، اگر میں نے اربوں روپے کمائے ہیں تو میری بقیہ زندگی جیل میں گزرنی چاہیے اور اگر یہ کوئی معاشی اسکینڈل ہے تو اسے سامنے آناچاہیے۔

کاکڑ کا مزید کہنا تھا کہ نگران دور میں گندم کی مصنوعی ڈیمانڈ صوبوں نے کی۔ مصنوعی ڈیمانڈ کرنے والے بیوروکریٹس ابھی بھی اپنے عہدوں پر فائز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر تحقیقاتی کمیٹی نے بلایا تو کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کروں گا۔ گندم کی درآمد میں کوئی کرپشن کی نہ ہی غلط فیصلہ کیا۔ بہتان لگانے والے اپنے ضمیر میں ضرور جھانکیں۔ جس افسران نے گندم کا تخمینہ دیا تھا وہ سب موجود ہیں۔ 

سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ملک میں گندم کا کوئی بحران نہیں لیکن چائے کی پیالی میں طوفان برپا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حکومت یہ ضرور سوچے کہ کہیں کوئی گروہ نگران حکومت سے متعلق غلط مشورے تو نہیں دے رہا، نگران حکومت کے وزیر آج موجودہ حکومت میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ کوئی معاشی اسکینڈل ہے تواسے سامنے آنا چاہیے۔ پچھلے سال حکومت نے ایک ارب ڈالر کی گندم درآمد کی اور رواں سال نجی سیکٹر نے ایک ارب ڈالر کی گندم درآمد کی۔ نجی سیکٹر نے اتنی ہی رقم میں ایک ملین ٹن گندم زیادہ امپورٹ کی۔ تحقیقات تو اس معاملے کی بھی ہونی چاہیے۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہم نے عام آدمی کے لیے فیصلہ کیا اور ان کو سستی روٹی فراہم کی۔ عوام کو سستی روٹی دینے پر سزا دینی ہے تو بالکل دیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی آذربائیجان اور ترکیہ کے ہم منصب سے ملاقاتیں

اقتصادی، تجارتی اور دفاعی شعبوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی آذربائیجان اور ترکیہ کے ہم منصب سے ملاقاتیں

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے گیمبیا کے شہر بنجول میں 15ویں او آئی سی اسلامی سربراہی کانفرنس کے موقع پر ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان اور آذربائیجان کے وزیر خارجہ سےملاقاتیں کیں۔

ترک ہم منصب سے ملاقات میں پاکستان اور ترکیہ نے اقتصادی، تجارتی اور دفاعی شعبوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کی صورتحال کا جائزہ لیا اور پاکستان اور ترکی کے درمیان غیر معمولی دوطرفہ تعلقات اور دوستی کے مضبوط بندھن پر زور دیا۔ دوطرفہ تعلقات میں مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے اقتصادی، تجارتی اور دفاعی شعبوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔

دوسری جانب وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے جمہوریہ آذربائیجان کے وزیرخارجہ جیہون بیراموف سے ملاقات کی ہے۔

گیمبیا کے شہر بنجول میں 15ویں او آئی سی اسلامی سربراہی کانفرنس کے موقع پر ہونے والی اس دو طرفہ ملاقات میں پاکستان اور آذربائیجان نے تجارت، باہمی رابطوں ، توانائی اور عوام سے عوام کے رابطوں سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات کے دوران فریقین نے باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ اس موقع پر دو طرفہ تجارت، باہمی رابطوں، توانائی اور عوام سے عوام کے رابطوں سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا گیا۔ فریقین نے خاص طور پر سیاسی سطح پر بات چیت اور تعلقات کو گہرا کرنے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔

باکو کوپ 29 کی میزبانی کے لئے نامزد ہونے پر وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے جمہوریہ آذربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بیراموف کو مبارکباد بھی دی۔

انہوں نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں تعاون اور تجربے کے تبادلے میں پاکستان کی دلچسپی کا اظہار کیا۔ وزیر خارجہ نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے منصفانہ کاز پر آذربائیجان کے مضبوط اور اصولی موقف کی بھی تعریف کی ۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وفاقی حکومت کا کسانوں سے 18 لاکھ ٹن گندم خریدنے کا فیصلہ

وزیر اعظم شہباز شریف نے درآمد سے متعلق معاملات پر 48 گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وفاقی حکومت کا  کسانوں سے 18 لاکھ ٹن گندم خریدنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے کسانوں سے 18 لاکھ ٹن گندم پاسکو کے تحت خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔

گندم کی خریداری اور کسانوں کو بار دانے کے حصول میں مشکلات کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعظم نے استفسار کیا کہ کسانوں کو بار دانے کے حصول میں مشکلات کیوں درپیش ہیں؟  رواں سال گندم کی بمپر فصل ہوئی ہے، کسانوں کے معاشی تحفظ پر کسی قسم کا سمجھوتہ قبول نہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے درآمد سے متعلق معاملات پر 48 گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی۔

اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ افسران گندم کی خریداری کی موقع پر جا کر خود نگرانی کریں ، وفاقی حکومت 18 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی خریداری کرنے جا رہی ہے جس کا مقصد کسانوں کو بھرپور فائدہ پہنچانا ہے۔

وزیر اعظم نے کسانوں کی سہولت یقینی بنانے اور ان کے تحفظات دور کرنے کیلئے وزارت قومی غذائی تحفظ کی کمیٹی قائم کر دی جو چار روز میں کسانوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے اقدامات کرے گی۔

وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کسانوں کو ان کی محنت کا معاوضہ بروقت پہنچائیں گے ، ان کی محنت کو کسی کی غفلت کی بھینٹ نہیں چڑھنے دوں گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll