جی این این سوشل

پاکستان

کشمیر میں بھارت کا ایک اور فالس آپریشن کا منصوبہ بے نقاب

بھارت پاکستان پر دہشت گردی کا الزام لگا کر مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کشمیر میں بھارت کا ایک اور فالس آپریشن کا منصوبہ بے نقاب
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

بھارتی میڈیا کے مطابق 16 ستمبر کو بارہ مولہ کے اُڑی سیکٹر میں بھارتی فورسز کے دہشت گردوں کے ساتھ انکاؤنٹر میں متعدد افسران اور جوان ہلاک ہوگئے۔

12 ستمبر کو اننت ناگ میں بھی ایسے ہی من گھڑت بھارتی فورسز کے آپریشن کی خبر سامنے آئی تھیں جب کہ فالس فلیگ آپریشن بھارتی ڈرامہ ہے جس کے ذریعے بھارت ایک سے زیادہ اہداف حاصل کرنا چاہتا ہے۔

بھارت پاکستان پر دہشت گردی کا الزام لگا کر مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔

بھارتی انتخابات کے پیش نظر مودی سرکار نے اپنے ہی شہریوں اور فوجی افسران کی بَلی چڑھانا شروع کردی ہے، متعدد ثبوت اور شواہد سے ثابت ہوچکا ہے کہ بھارت ایک بار پھر پلوامہ ڈرامے کو دہرا کر مذموم سیاسی مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔

عالمی میڈیا کی بھی متعدد رپورٹس اور آڈیو ویڈیو شواہد سے ثابت ہوچکا ہے کہ بھارتی فورسز لائن آف کنٹرول پر دہشت گردی پھیلا کر سیاسی عزائم حاصل کررہا ہے۔

پاکستان

سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بل سینیٹ میں پیش

پی ٹی آئی نے بل کی بھرپور مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل مارشل لا ء کی کوشش کی جارہی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بل  سینیٹ میں پیش

سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے سے متعلق بل پیش کرنے کی تحریک سینیٹ میں پیش کر دی گئی ہے۔ ۔ بل میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد چیف جسٹس کےعلاوہ 20 کی جائے۔ پی ٹی آئی نے بل کی بھرپور مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل مارشل لا کی کوشش کی جارہی ہے۔

سینیٹر عبدالقادر نے بل پیش کرنے کی تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئینی کیسز بہت زیادہ سپریم کورٹ میں آرہے ہیں، آئینی کیسز پر لارجر بنچز بن جاتے ہیں اور لارجر بنچز بننے سے اربوں ٹیکس دینے والے مسائل دب جاتے ہیں۔

سینیٹر عبدالقادر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں 53 ہزار سے زیادہ کیس زیر التوا ہیں، سپریم کورٹ میں کیس آنے میں دو دو سال لگ جاتے ہیں، میرے خیال میں تو 16 ججز بڑھنے چاہیے، سپریم کورٹ میں آئینی معاملات بہت آرہے ہیں، لارجر بینچ بن جاتے ہیں اور ججز آئینی معاملات دیکھتے ہیں۔ پہلے ہی ملک چلانے کیلئے ہزاروں ارب کا قرضہ لے رہے ہیں ججز کی تعداد کم ہے اور آہستہ آہستہ آبادی بڑھ رہی ہے بل منظور کیا جائے تاکہ مقدمات جلد از جلد نمٹائے جا سکیں۔

سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافے سے متعلق بل پر اپوزیشن نے احتجاج کیا اور ایوان میں “نو۔۔ نو۔۔’’ کے نعرے لگائے۔

اس پر وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھاکہ یہ حقیقت کی باتیں ہیں، سزائے موت کے کیس زیر التوا ہیں، عمر قید کی سزا 25 سال سے زیادہ نہیں ہو سکتی، ایک شخص اپیل التوا ہونے کی وجہ سے 34 سال جیل میں گزار کر گیا، 2015 سے سزائے موت کی اپیلیں زیر التوا ہیں۔ پشاور ہائیکورٹ نے دس ججز کا اضافہ مانگا ہے، وہاں پی ٹی آئی کی حکومت ہے، وہ ججز انہیں دے رہے ہیں، بل کمیٹی کوبھیج دیں۔

پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھاکہ یہ قانون ایک دم سے آیا ہے کہ ججز کی تعداد بڑھا دی جائے، جوڈیشل مارشل لا کی کوشش کی جارہی ہے، اس لیے 7 ججز مانگے جارہے ہیں، ہم دو ججز کی تعداد بڑھانے کو تیار ہیں، اگر آپ کو ججز کی تعداد بڑھانی ہے تو پہلے ماتحت عدلیہ سے بڑھائیں۔

سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ جب سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ہے پی ٹی آئی کو مخصوص نشست دینے کا فئصلہ دیا ہے تب سے یہ ججز کی تعداد بڑھانے کی بات کر رہے۔

ایمل ولی نے کہا کہ جب فیصلے کہیں اور سے ہوں تو ایسے ہوتا ہے، ماتحت عدلیہ کیلئے تفصیلی اصلاحات لا رہے ہیں، ایوان زیریں کو پھر استعمال کیا جا رہا ہے، میڈیا میں خبریں آ رہی ہیں کہ اضافی ججز کس کو چاہیے۔

بعدازاں چیئرمین سینیٹ نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا۔

خیال رہے کہ اس وقت سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد 17 ہے اور اس کے علاوہ 2 ایڈہاک ججز بھی کام کر رہے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

پاکستان کی بھارت کو شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کیلئے دعوت

ھارت کے علاوہ ازبکستان، بیلاروس، چین، تاجکستان اور دیگر کو ممالک کو بھی دعوت نامہ بھیجا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان کی بھارت کو شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کیلئے  دعوت

اسلام آباد: پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرات تجارت اجلاس میں شرکت کے لئے بھارتی وزیر تجارت کو دعوت۔

ذرائع کے مطابق پاکستان نے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرات تجارت اجلاس میں شرکت کے لئے بھارتی وزیر تجارت کو دعوت دے دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دعوت ایس سی او فریم ورک کے تحت دی گئی ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزراء تجارت کا اجلاس اسلام آباد میں 12-13 ستمبر کو منعقد ہوگا۔

 خیال رہے کہ بھارت کے علاوہ ازبکستان، بیلاروس، چین، تاجکستان اور دیگر کو ممالک کو بھی دعوت نامہ بھیجا گیا ہے، ایس سی او ممالک کے وزرائے تجارت اور معاشی امور شرکت کریں گے۔

اجلاس میں رکن ممالک کے درمیان تجارتی اور معاشی تعاون پر مشاورت ہوگی، وزارتی اجلاس کی تجاویز کو سربراہی اجلاس میں پیش کیا جائے گا

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

امریکہ : وینزویلا کے صدر کا طیارہ ضبط

امریکہ اور وینزویلا کے درمیان طویل عرصے سے تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں اور اس عمل سے ان تعلقات میں مزید خرابی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکہ :  وینزویلا کے صدر کا طیارہ ضبط

امریکا نے حریف ملک وینزویلا کے صدر کا طیارہ قبضے میں لے لیا۔
 غیر ملکی خبررساں ادارے سی این این کے مطابق امریکہ نے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کے ہوائی جہاز کو ڈومینیکن ریپبلک میں پابندنیوں کی خلاف ورزی کے تحت ضبط کرلیا ہے، ضبط شدہ جہاز پیر کو امریکی ریاست فلوریڈا منتقل کیا گیا۔

امریکہ اور وینزویلا کے درمیان طویل عرصے سے تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں اور اس عمل سے ان تعلقات میں مزید خرابی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔

امریکی حکام نے اس طیارے کو وینزویلا کے ایئر فورس ون کے مساوی قرار دیا ہے اور اس کی تصویر دنیا بھر میں مادورو کے گزشتہ ریاستی دوروں میں لی گئی ہے،سی این این  نے امریکی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’اس طرح اوپر تک ایک پیغام پہنچایا گیا ہے‘،انہوں نے کہا کہ ’غیر ملکی سربراہ مملکت کے طیارے پر قبضہ کرنا مجرمانہ معاملات پر اب تک سب سے بڑا ایکشن ہے ،یہ واضح پیغام ہے کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے، کوئی بھی امریکی پابندیوں سے بالاتر نہیں ہے‘۔ برسوں سے، امریکی حکام ویزویلا حکومت کو ملنے والے اربوں ڈالر کے بہاؤ میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشنز وفاقی حکومت کی دوسری سب سے بڑی تفتیشی ایجنسی ہے جس نے وینزویلا جانے والی درجنوں لگژری گاڑیاں، دیگر اثاثوں کے علاوہ بہت کچھ ضبط کیا ہے۔

امریکہ نے جو طیارہ قبضے میں لیا وہ ایک Dassault Falcon 900 ہے، پرواز کے ریکارڈ کے مطابق اس کی ملایت تقریباً 13 ملین ڈالر ہے، جو حالیہ مہینوں میں ڈومینیکن ریپبلک میں موجود تھا۔ یہ طیارہ وہاں کیوں موجود تھا امریکی حکام نے اس کی وجہ نہیں بتائی، لیکن ملک نے امریکی حکام کو طیارے کو قبضے میں لینے کا موقع فراہم کیا۔ متعدد امریکی وفاقی ایجنسیاں اس قبضے میں ملوث تھیں، بشمول ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشن، کامرس ایجنٹس، بیورو آف انڈسٹری اینڈ سیکیورٹی اور محکمہ انصاف،امریکی حکام میں سے ایک کے مطابق، حکام نے ڈومینیکن ریپبلک کے ساتھ مل کر کام کیا، جس نے وینزویلا کو قبضے کی اطلاع دی،امریکہ نے حال ہی میں وینزویلا کی حکومت پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ اپنے صدارتی انتخابات کے حوالے سے مخصوص اعداد و شمار کو ”فوری طور پر“ جاری کرے، جس میں طاقتور رہنما مادورو کی جیت کی ساکھ کے بارے میں خدشات کا حوالہ دیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll