جی این این سوشل

علاقائی

جنسی تشدد اور بچوں کی شادیوں بارے ذمہ دارانہ رپورٹنگ پر دس روزہ ورکشاپ اختتام پذیر

صنفی امتیاز اور بچوں کی شادی کے مسائل پر رپورٹنگ کرنے والے 40 صحافیوں نے شرکت کی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جنسی تشدد اور بچوں کی شادیوں بارے  ذمہ دارانہ رپورٹنگ پر  دس روزہ ورکشاپ اختتام پذیر
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

جنسی تشدد اور بچوں کی شادیوں پر ذمہ دارانہ رپورٹنگ اور نمائندگی پر قومی میڈیا فیلو شپ کی دس روزہ ورکشاپ ہفتہ کو کراچی میں اختتام پذیر ہوگئی. 

فیلو شپ ورکشاپ نیشنل کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن (این سی ایس ڈبلیو) کا فلیگ شپ میڈیا اقدام ہے اور اسے اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ  اور سینٹر فار ایکسیلنس ان جرنلزم کی حمایت حاصل ہے۔

ورکشاپ  میں ملک بھر سے صنفی امتیاز اور بچوں کی شادی کے مسائل پر رپورٹنگ کرنے والے 40 صحافیوں نے شرکت کی۔ فیلو شپ ورکشاپ میں ملک کے تمام صوبوں کی نمائندگی تھی۔ ان میں  انگریزی، اردو اور علاقائی میڈیا اور پرنٹ، ریڈیو، ٹی وی اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر کام کرنے والے صحافی شامل تھے۔

فیلو شپ کے شرکا کو  صنفی امتیاز اور کم عمری  کی شادی کے مسائل کے بارے میں آگاہ کیا گیا اور ٹرینرز نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ کس طرح حساسیت اور ذمہ داری کے ساتھ ان موضوعات  کے حوالے سے  رپورٹنگ کی جانی چاہئے

ورکشاپ کے شرکاء کو موبائل جرنلزم، ڈیٹا جرنلزم اور ڈیجیٹل جرنلزم جیسی مہارتیں بھی سکھائی گئیں۔این سی ایس ڈبلیو نے 2022 میں صجفی امتیاز اور چائلڈ میرج پر پہلی نیشنل میڈیا فیلوشپ شروع کی جوکہ انتہائی  کامیابی  رہی اس فیلو شپ ورکشاپ کے شرکا نے  صنفی امتیاز کے بنا پر تشدد اور کم عمری کی شادی پر 162 سٹوریز تیار کی تھیں جن میں ڈاکومنٹریز بھی شامل تھی ۔یہ سٹوریز انٹرنیشنل اور نیشنل میڈیا سمیت مختلف پلیٹ فارمز پر شائع ہوئی تھیں۔

پاکستان

عمران خان کو فوراً رہا اور بیٹوں سے رابطہ بحال کرایا جائے، جمائما گولڈ سمتھ

عمران خان کے سیل میں مکمل اندھیرا ہے، باہر نکلنے کی بھی اجازت نہیں، سابق اہلیہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عمران خان کو فوراً رہا اور بیٹوں سے رابطہ بحال کرایا جائے، جمائما گولڈ سمتھ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق وزیراعظم کو مکمل اندھیرے میں رکھا گیا ہے، ان کے سیل کی بجلی بند کردی گئی ہے اور باہر نکلنے کی اجازت بھی نہیں ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں جمائما گولڈ اسمتھ نے کہا کہ میں عموماً پاکستانی سیاست پر تبصرہ نہیں کرتا، میرا عمران خان کے بہت سے سیاسی معاملات پر اختلاف رہا لیکن یہ سیاست کے بارے میں نہیں ہے- یہ میرے بچوں کے والد کے بارے میں ہے، ان کے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کے بارے میں ہے۔

جمائما کا کہنا تھا کہ پچھلے کچھ سالوں سے مجھے مسلم لیگ (ن) کے لوگوں کی طرف سے ہراساں کیا گیا، جس میں عصمت دری کی دھمکیاں اور سازشی نظریات شامل ہیں۔ دریں اثناء پاکستان میں ٹویٹر/ ایکس پر پابندی عائد ہے، جو بھی پی ٹی آئی کے بارے میں بات کرتا ہے یا وہ اب جیل میں ہے یا اسے خاموش کرا دیا گیا ہے، پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے بارے میں کچھ بیداری پیدا کرنے کی کوشش کریں۔ 

انہوں نے کہا کہ ہمیں رپورٹس موصول ہوئی ہیں کہ حکام نے ان کے سیل کی لائٹس اور بجلی بند کردی ہے اور انہیں سیل سےکسی بھی وقت باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ جیل کے باورچی کو چھٹیوں پر بھیج دیا گیا ہے اور عمران اس وقت قید کی سزا کے تحت مکمل طور پر آئیسولیٹڈ ہیں، بیرونی دنیا سے بغیر کسی رابطے کے وہ حقیقی طور پر اندھیرے میں ہے۔ ان کے وکلا بھی ان کی حفاظت اور خیریت کے حوالے سے تشویش میں مبتلا ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ کارروائیاں عمران خان کے اہل خانہ کے ساتھ ساتھ ان کی جماعت (پی ٹی آئی) کے کارکنوں اور حامیوں پر جاری حملوں کی پس منظر میں کی گئی ہیں، یہ انہیں اور پاکستان میں پوری سیاسی اختلاف کو خاموش کرنے کی کوشش میں کی گئی ہے۔

عمران خان کی سابق اہلیہ نے کہا کہ عمران خان کے بھانجے حسان نیازی ایک سویلین ہیں اور وہ اگست 2023 سے قید میں ہیں، مزید برآں، حال ہی میں عمران خان کی بہنوں عظمیٰ اور علیمہ خان کو گرفتار کیا گیا ہے جو مسلسل ان کے لیے بات کر رہی تھیں، انہیں اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ پرامن احتجاج کر رہی تھیں اور اب جیل میں قید ہیں باوجود اس کے کہ ان کی قید کے لیے کوئی معقول یا قانونی وجہ نہیں ہے۔

خیال رہے کہ 72 سالہ عمران خان اگست 2023 سے کرپشن کے کیس میں سزا کے بعد جیل میں ہیں اور اس کے بعد توشہ خانہ سمیت کرپشن کے مختلف مقدمات میں انہیں سزائیں دی جاچکی ہیں تاہم انہیں عدالتی سماعت کے دوران میڈیا سے بات کرنے اور پارٹی رہنماؤں اور رشتہ داروں سے ملاقات کی اجازت تھی جو گزشتہ ہفتے سیکیورٹی کی بنیاد پر معطل کردی گئی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

امریکا کی اسرائیل کو وارننگ، غزہ میں انسانی امداد کی رسائی کیلئے 30 روز کا الٹی میٹم

غزہ میں انسانی امداد کی رسائی میں اضافہ کیا جائے بصورت دیگر اسے امریکی فوجی مدد میں کٹوتی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، امریکا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکا کی اسرائیل کو وارننگ، غزہ میں انسانی امداد کی رسائی کیلئے 30 روز کا الٹی میٹم

امریکا نے غزہ میں انسانی امداد کی رسائی کیلئے 30 روز کا الٹی میٹم دیدیا ہے۔

امریکا کی جانب سے اسرائیل کو خط لکھ آگاہ کیا گیا ہے کہ 30 روز کے اندر غزہ میں انسانی امداد کی رسائی میں اضافہ کیا جائے بصورت دیگر اسے امریکی فوجی مدد میں کٹوتی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

امریکا کی جانب سے اسرائیل کو سخت وارننگ پر مبنی یہ خط ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ میں ایک نئی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے اور اس کارروائی کے دوران بھی بڑی تعداد میں معصوم فلسطینی شہریوں کی شہادتیں ہوئی ہیں۔

امریکا کی جانب سے لکھے خط میں کہا گیا ہے کہ امریکا کو غزہ میں بدتر ہوتی ہوئی انسانی صورتحال پر تشویش ہے کیونکہ گزشتہ ماہ اسرائیل نے شمالی اور جنوبی غزہ میں 90 فیصد سے زائد انسانی امداد کی نقل و حرکت کو روک دیا تھا یا اسے محدود کردیا تھا۔

اسرائیلی حکام کی جانب سے خط پر ردعمل میں کہا گیا کہ امریکا کی جانب سے موصول ہونے والے خط کا جائزہ لیا جا رہا ہے، ہم اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہیں اور امریکی حکام سے اٹھائے گئے خدشات پر بات چیت کی جائے گی۔

دوسری جانب اقوام متحدہ نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے نئی کارروائی کے آغاز سے غزہ میں کوئی انسانی امداد نہیں پہنچی، وہاں موجود 4 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کیلئے کی اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ امریکا حماس کیخلاف جنگ میں اسرائیل کو اسلحے کا سب سے بڑے سپلائیر کا کردار ادا کرتا آ رہا ہے اور اسرائیل پچھلے سال اکتوبر سے شروع ہونے والی اس جنگ میں غزہ پر حملون کیلئے امریکا کے فراہم کردہ طیاروں، گائیڈڈ میزائلوں اور گولا بارود پر اںحصار کرتا رہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ایس سی او اجلاس، مہمانوں کی کنونشن سینٹر آمد، وزیراعظم شہباز شریف استقبال کر رہے ہیں

پاکستان 27 سال بعد بڑے ایونٹ کی میزبانی کر رہا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایس سی او اجلاس، مہمانوں کی کنونشن سینٹر آمد، وزیراعظم شہباز شریف استقبال کر رہے ہیں

نگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے آج ہونے والے 23 ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے کنونشن سینٹر اسلام آباد میں عالمی رہنماؤں کی آمد جاری ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف مہمانوں کا استقبال کر رہے ہیں۔

پاکستان 27 سال بعد بڑے ایونٹ کی میزبانی کر رہا ہے ، وزیراعظم شہبازشریف نے کنونشن سنٹر پہنچنے پر سیکرٹری جنرل ایس سی او کا خیر مقدم کیا،  منگولیا کے وزیراعظم ایون اردین کے کنونشن سینٹر پہنچنے پر وزیراعظم شہبازشریف نے ان کا استقبال کیا ۔ 

بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر اور ترکمانستان کے وزیراعظم کنونشن سینٹر پہنچے تو وزیراعظم شہبازشریف نے خوش آمدید کہا ۔روس کے وزیراعظم میخائل مشتوستن کنونشن سینٹر پہنچے جہاں وزیراعظم نے ان کا استقبال کیا  ، روس کو ایس سی او میں اہمیت حاصل ہے۔

قبل ازیں ازبکستان کے وزیراعظم عبداللہ اریپوف بھی پاکستان پہنچ چکے ہیں،  نور خان ایئر بیس پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے روسی وزیراعظم کا استقبال کیا، اس موقع پر روایتی لباس میں ملبوس بچوں نے معزز مہمان کوگلدستے پیش کیے۔ ایران کے وزیر صنعت کان کنی و تجارت سید محمد اتابک بھی شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچ گئے۔

آج علی الصبح ازبکستان کے وزیراعظم عبداللہ اریپوف بھی پاکستان پہنچ گئے، وفاقی وزیر اویس لغاری نے نور خان ایئر بیس پر ان کا استقبال کیا۔

اجلاس کی اہمیت اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کے تناظر میں معزز مہمان کا ریڈ کارپٹ استقبال کیا گیا، دونوں رہنمائوں کے درمیان خیرسگالی کے کلمات کا اظہار بھی کیا گیا۔کانفرنس میں شرکت کے لیے آنے والے سربراہان مملکت اور غیرملکی وفود کے استقبال کے لیے شہر بھر کو رنگ برنگی روشنیوں اور پھولوں اور ایس سی او کے رکن ممالک کے جھنڈوں سے سجایاگیا ہے۔

سربراہی اجلاس میں تنظیم کے رکن ممالک روس، بیلاروس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے وزرائے اعظم کے علاوہ ایران کے وزیر صنعت و تجارت اور بھارت کے وزیر خارجہ اپنے اپنے ملکوں کی نمائندگی کرینگے۔سربراہی اجلاس میں تنظیم کے بجٹ کی منظوری دی جائے گی اور رکن ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون سے متعلق اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll