پاکستان
پاکستان سے یونان کیلئے ڈنکی کا سفر، مسافر کی زبانی
بس میں سامان رکھنے والی جگہ میں 4 سے 5 لوگوں کو چھپاکر لے جارہے تھے

گجرات سے کراچی، پشاور پھر افغان بارڈر کراس کیا تھا، بس میں سامان رکھنے والی جگہ میں 4 سے 5 لوگوں کو چھپاکر لے جارہے تھے۔
جی این این پلس کے نمائندے کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے عمر اصغر نے بتایا کہ دو تین دن تک کھانا بھی نہیں ملا، ڈنکی لگانے والے کئی لڑکے بھوک اور پیاس کی وجہ سے راستے میں ہی دم توڑ گئے تھے۔
جو لوگ ہمیں لے جارہے تھے انہوں نے کہا اگر ہمارے کہنے کے مطابق نہیں چلے گے تو تمہیں گولی مار دیں گے، ایسے راستوں سے گزرے جہاں ہم سے پہلے سفر کرنے والے لوگوں ڈھانچے بھی پڑے دیکھے۔
کھیل
پہلا ویمنز ون ڈے: پاکستان اور نیوزی لینڈ کا مقابلہ کل کوئنس ٹاؤن میں ہوگا
پاکستان ویمن ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 5 وکٹوں پر 137 رنز بنائے

کوئنز ٹاؤن: پاکستان ویمن اور نیوزی لینڈ کی خواتین کے درمیان تین میچوں کی سیریز کا پہلا ون ڈے انٹرنیشنل کل نیوزی لینڈ کے شہر کوئنس ٹاؤن میں کھیلا جائے گا , میچ صبح 3.00 بجے PST پر شروع ہوگا۔
اس سے قبل آج کوئنس ٹاؤن میں کھیلے گئے تین میچوں کی سیریز کے تیسرے اور آخری ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میچ میں نیوزی لینڈ کی خواتین نے ڈی ایس ایل کے ذریعے پاکستانی خواتین کو چھ رنز سے شکست دی۔
پاکستان خواتین نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 5 وکٹوں پر 137 رنز بنائے۔ نیوزی لینڈ ویمن ٹیم نے ہدف کے تعاقب میں 15 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 101 رنز بنائے۔ بارش کے باعث میچ روک دیا گیا اور نیوزی لینڈ کی خواتین کو طریقہ کار کے تحت فاتح قرار دیا گیا۔
تاہم پاکستان نے سیریز 2-1 سے جیت لی۔
پاکستان
سابق چیف جسٹس جواد خواجہ نے جسٹس سردار طارق مسعود کی فوجی ٹرائل اپیل بینچ میں شمولیت کو چیلنج کر دیا
درخواستوں میں 23 اکتوبر کے مختصر حکم نامے کو معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے جبکہ انٹرا کورٹ اپیلیں زیر التوا ہیں

اسلام آباد: سابق چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) جسٹس ریٹائرڈ جواد خواجہ نے سپریم کورٹ کے جسٹس سردار طارق مسعود کی فوج سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کی سماعت کرنے والے بینچ میں شمولیت کو چیلنج کرنے والی آئینی درخواست جمع کرادی۔
سماعت 13 دسمبر سے شروع ہونے والی ہے۔جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں چھ رکنی بینچ وفاقی حکومت، وزارت دفاع اور پنجاب، خیبرپختونخوا (کے پی) اور بلوچستان کی حکومتوں کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کرے گا۔
درخواستوں میں 23 اکتوبر کے مختصر حکم نامے کو معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے جبکہ انٹرا کورٹ اپیلیں زیر التوا ہیں۔
جسٹس جواد ایس خواجہ نے اپنے قانونی نمائندے کے توسط سے آئینی پٹیشن دائر کی، جس میں جسٹس مسعود کی عام شہریوں پر فوجی ٹرائل سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کی نگرانی کرنے والے چھ رکنی بینچ میں شمولیت پر سوال اٹھایا گیا۔
جسٹس خواجہ نے اس سے قبل شہریوں کے فوجی ٹرائل کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور عدالت سے اسے غیر آئینی قرار دینے کی استدعا کی تھی۔
درخواست میں نو رکنی بینچ کی تشکیل نو اور جسٹس مسعود کے فیصلہ سازی کے عمل سے متعلق حالات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ جسٹس مسعود نے اس سے قبل ایک دستاویز جاری کی تھی جس میں اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان کے خلاف نو رکنی بینچ کی تشکیل کے حوالے سے شکایات کا اظہار کیا گیا تھا۔
درخواست میں استدلال کیا گیا ہے کہ جسٹس مسعود کے نتائج جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ موضوع کی درخواستیں غیر معمولی ہیں، جسٹس خواجہ نے استدعا کی کہ جسٹس مسعود کے اظہار خیال اور نتائج کو دیکھتے ہوئے انہیں انصاف کے مفاد میں اپیل کی سماعت سے خود کو الگ کر لینا چاہیے۔
سابق چیف جسٹس نے جسٹس سردار طارق مسعود کی زیرقیادت بنچ کو متعلقہ درخواستوں میں کوئی حکم جاری کرنے سے روکنے کا مطالبہ کیا۔
پاکستان
وزیر خارجہ نے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کر دیا
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ریاست کی بحالی، ریاستی اسمبلی کے انتخابات کا انعقاد یا ایسے ہی اقدامات کشمیری عوام کو حق خودارادیت دینے کا متبادل نہیں بن سکتے

اسلام آباد: پاکستان نے پیر کو بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی حیثیت سے متعلق سنائے گئے فیصلے کو واضح طور پر مسترد کر دیا۔
جمعرات کو اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی عدالتی توثیق مسخ شدہ تاریخی اور قانونی دلائل پر مبنی انصاف کا دھندا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان ملکی قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کے بہانے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے دستبردار نہیں ہو سکتا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ جموں و کشمیر تنازعہ کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع نوعیت کو تسلیم کرنے میں ناکام ہے۔ یہ کشمیری عوام کی امنگوں کو پورا کرنے میں مزید ناکام ہے، جو پہلے ہی 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو مسترد کر چکے ہیں۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ریاست کی بحالی، ریاستی اسمبلی کے انتخابات کا انعقاد یا ایسے ہی اقدامات کشمیری عوام کو حق خودارادیت دینے کا متبادل نہیں بن سکتے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں سے نہیں ہٹا سکتا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ 5 اگست 2019 سے ہندوستان کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کا مقصد IIOJK کے آبادیاتی ڈھانچے اور سیاسی منظر نامے کو تبدیل کرنا ہے، جو بین الاقوامی قانون اور متعلقہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں، خاص طور پر 1957 کی قرارداد 122 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان کے لیے تشویشناک بات ہے کیونکہ ان کا حتمی مقصد کشمیریوں کو اپنی سرزمین میں ایک بے اختیار کمیونٹی میں تبدیل کرنا ہے۔ امن اور بات چیت کا ماحول پیدا کرنے کے لیے ان اقدامات کو منسوخ کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے اپنی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے، جو سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے۔
-
دنیا 2 دن پہلے
سلامتی کونسل: امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کیلئے پیش کردہ قرارداد ویٹو کر دی
-
ٹیکنالوجی 17 گھنٹے پہلے
آن لائن لرننگ ڈرائیونگ لائسنس ایپ کا باضابطہ آغاز
-
تجارت ایک دن پہلے
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان
-
دنیا 2 دن پہلے
عراق ، رہائشی عمارت میں آتشزدگی سے 14افراد جاں بحق
-
تجارت 15 گھنٹے پہلے
سعودی عرب کی گولڈ مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں اضافہ
-
تجارت 16 گھنٹے پہلے
انڈوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
-
پاکستان 2 دن پہلے
سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے جیل ٹرائل کو عدالت میں چیلنج کردیا
-
پاکستان 2 دن پہلے
عام انتخابات ملتوی کرنے کی درخواستوں پر مشاورت