جی این این سوشل

دنیا

اگر ایران ایٹمی طاقت بنا تو ہم بھی ایسا کریں گے: سعودی ولی عہد

ہم اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی اپنی کوششوں میں مسلسل آگے بڑھ رہے ہیں: شہزادہ محمد بن سلمان

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اگر ایران ایٹمی طاقت بنا تو ہم بھی ایسا کریں گے: سعودی ولی عہد
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ریاض: امریکی ٹیلی ویژن کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایک سخت بیان جاری کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر ایران نے اپنے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کو آگے بڑھایا تو سعودی عرب بھی اس کی پیروی کرے گا۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے اس سنجیدگی کو اجاگر کیا جس کے ساتھ سعودی عرب ایران کے جوہری عزائم کو دیکھتا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر ایران جوہری ہتھیاروں کے حصول کی جانب قدم اٹھاتا ہے تو سعودی عرب بھی ایسا کرنے سے دریغ نہیں کرے گا۔

سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے ولی عہد نے سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کی جانب پیش رفت کے بارے میں پرامید ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اس مقصد کے حصول کے لیے مسلسل قریب آرہے ہیں۔

جب ان سے مسئلہ فلسطین اور امریکی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کی معطلی کے بارے میں حالیہ افواہوں کے بارے میں پوچھا گیا تو شہزادہ محمد بن سلمان نے دیرینہ تنازعہ کا حل تلاش کرنے کی اہمیت کا اعادہ کیا۔

انہوں نے اس معاملے کو حل کرنے اور فلسطینیوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے سعودی عرب کے عزم کا اظہار کیا۔ اگرچہ اس نے مخصوص تفصیلات فراہم نہیں کیں، لیکن اس نے مثبت نتائج کی امید ظاہر کی۔

پاکستان

سابق چیف جسٹس جواد خواجہ نے جسٹس سردار طارق مسعود کی فوجی ٹرائل اپیل بینچ میں شمولیت کو چیلنج کر دیا

 درخواستوں میں 23 اکتوبر کے مختصر حکم نامے کو معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے جبکہ انٹرا کورٹ اپیلیں زیر التوا ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سابق چیف جسٹس  جواد خواجہ نے جسٹس سردار طارق مسعود کی فوجی ٹرائل اپیل بینچ میں شمولیت کو چیلنج کر دیا

اسلام آباد: سابق چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) جسٹس ریٹائرڈ جواد خواجہ نے سپریم کورٹ کے جسٹس سردار طارق مسعود کی فوج سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کی سماعت کرنے والے بینچ میں شمولیت کو چیلنج کرنے والی آئینی درخواست جمع کرادی۔ 

سماعت 13 دسمبر سے شروع ہونے والی ہے۔جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں چھ رکنی بینچ وفاقی حکومت، وزارت دفاع اور پنجاب، خیبرپختونخوا (کے پی) اور بلوچستان کی حکومتوں کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کرے گا۔


 درخواستوں میں 23 اکتوبر کے مختصر حکم نامے کو معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے جبکہ انٹرا کورٹ اپیلیں زیر التوا ہیں۔

جسٹس جواد ایس خواجہ نے اپنے قانونی نمائندے کے توسط سے آئینی پٹیشن دائر کی، جس میں جسٹس مسعود کی عام شہریوں پر فوجی ٹرائل سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں کی نگرانی کرنے والے چھ رکنی بینچ میں شمولیت پر سوال اٹھایا گیا۔

 جسٹس خواجہ نے اس سے قبل شہریوں کے فوجی ٹرائل کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور عدالت سے اسے غیر آئینی قرار دینے کی استدعا کی تھی۔


درخواست میں نو رکنی بینچ کی تشکیل نو اور جسٹس مسعود کے فیصلہ سازی کے عمل سے متعلق حالات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ جسٹس مسعود نے اس سے قبل ایک دستاویز جاری کی تھی جس میں اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان کے خلاف نو رکنی بینچ کی تشکیل کے حوالے سے شکایات کا اظہار کیا گیا تھا۔

درخواست میں استدلال کیا گیا ہے کہ جسٹس مسعود کے نتائج جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ موضوع کی درخواستیں غیر معمولی  ہیں،  جسٹس خواجہ نے استدعا کی کہ جسٹس مسعود کے اظہار خیال اور نتائج کو دیکھتے ہوئے انہیں انصاف کے مفاد میں اپیل کی سماعت سے خود کو الگ کر لینا چاہیے۔


سابق چیف جسٹس نے جسٹس سردار طارق مسعود کی زیرقیادت بنچ کو متعلقہ درخواستوں میں کوئی حکم جاری کرنے سے روکنے کا مطالبہ کیا۔  

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مقبوضہ کشمیر کی کوئی اندرونی خود مختاری نہیں فیصلہ آئینی قرار ،بھارتی سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ آرٹیکل 370 (3) کے تحت صدر کے ذریعہ اگست 2019 کو حکم جاری کرنے کے اختیارات کے استعمال میں کوئی خرابی نہیں ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر کی کوئی اندرونی خود مختاری نہیں  فیصلہ  آئینی قرار ،بھارتی سپریم کورٹ

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 منسوخ کرنے کے خلاف دائر اپیلوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ہندو انتہا پسند مودی سرکار کا 5 اگست 2019 کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔

سپریم کورٹ کے چیف جٹس ڈی وائے چندراچد کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے خلاف 20 سے زائد درخواستوں پر 16 دن تک روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی تھی اور پیر کے روز کیس سے متعلق محفوظ فیصلہ سنایا۔

فیصلے کے مطابق سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کو آئینی طور پر درست قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے کہا ہے کہ وہ 30 ستمبر 2024 تک جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کرائے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے ، آرٹیکل 370عارضی اقدام ہے، کشمیر نے ہندوستان سے الحاق کے بعد داخلی خود مختاری کا عنصر برقرار نہیں رکھا، آرٹیکل 370 جموں و کشمیر کے یونین کے ساتھ آئینی انضمام کے لئے تھا، بھارتی صدراعلان کرسکتے ہیں کہ آرٹیکل 370 کا وجود ختم ہوگیا ہے۔

چیف جسٹس آف انڈیا نے فیصلے سناتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی کوئی اندرونی خود مختاری نہیں۔

یاد رہے کہ 5 رکنی بینچ کی جانب سے درخواستوں پر فیصلہ 5 سمتبر کو محفوظ کیا گیا تھا جبکہ بنچ میں جسٹس ایس کے کول، جسٹس سنجیو کھنہ، بی آر گوائی اور جسٹس سوریہ کانت بھی شامل تھے۔

 درخواستوں میں آرٹیکل 370 کے خاتمے اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، جبکہ جموں و کشمیر کو جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کو بھی چیلنج کیا گیا تھا۔

جسٹس کول نے ریاستی اور غیر ریاستی دونوں طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے قیام کی ہدایت کی۔

سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ آرٹیکل 370 (3) کے تحت صدر کے ذریعہ اگست 2019 کو حکم جاری کرنے کے اختیارات کے استعمال میں کوئی خرابی نہیں ہے، ہم صدارتی اختیارات کے استعمال کو درست سمجھتے ہیں، مرکز کے ہر فیصلے کو چیلنج نہیں کر سکتے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ایف بی آر نے ریٹیلرز کیلئے نئے سیلز ٹیکس کے قوائد و ضوابط جاری کر دیے

جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ریٹیلرز کو سیلز ٹیکس ادائیگی کا لائسنس جاری کیا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایف بی آر نے ریٹیلرز کیلئے نئے سیلز ٹیکس کے قوائد و ضوابط جاری کر دیے

تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے سیلز ٹیکس کا دائرہ کار ٹیئرون ریٹیلرز سے بڑھا کر سب پر لاگو کردیا اور سیلز ٹیکس ایکٹ 2006 کے قواعد میں ترمیم کردی ہے۔

جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ریٹیلرز کو سیلز ٹیکس ادائیگی کا لائسنس جاری کیا جائے گا، لائسنس کے حصول کیلئے درکار معلومات ایف بی آر کو فراہم کرنا لازم ہوں گیں، ایف بی آر اس ضمن میں لائسنسنگ کمیٹی قائم کرے گا، لائسنسنگ کمیٹی کمپنیوں کو لائسنس کا اجراء کرے گی، کمیٹی دستیاب معلومات کے مطابق لائسنس جاری یا منسوخ کرنے کا فیصلہ کرسکتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll