جی این این سوشل

پاکستان

نیب کی جانب سے شریف خاندان کے خلاف کیسز دوبارہ کھولنے کا امکان

 ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف رمضان شوگر مل کیس اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے خلاف پلاٹ الاٹمنٹ کیس نیب کی جانب سے دوبارہ کھولے جانے کا امکان ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

نیب کی جانب سے شریف خاندان کے خلاف کیسز دوبارہ کھولنے کا امکان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

لاہور: سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور سابق وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف مقدمات دوبارہ کھولنے کا امکان ہے۔

 ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف رمضان شوگر مل کیس اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے خلاف پلاٹ الاٹمنٹ کیس نیب کی جانب سے دوبارہ کھولے جانے کا امکان ہے۔  ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب رانا مشہود اور پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران سمیت دیگر سیاسی شخصیات اور بیوروکریسی کے خلاف بھی کیسز دوبارہ کھولے گا۔ یہ بھی توقع ہے کہ سابق اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کا کیس اور سابق وفاقی وزراء خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس بھی دوبارہ کھل سکتا ہے۔ 

 سپریم کورٹ کی جانب سے گزشتہ سال قومی احتساب آرڈیننس (این اے او) میں کی گئی کچھ ترامیم کو کالعدم قرار دینے کے بعد، قومی احتساب بیورو (نیب) نے اس سے قبل سیاستدانوں کے خلاف ریفرنسز احتساب عدالتوں کو بھیجے تھے۔ یہ بات اہم ہے کہ سپریم کورٹ نے سابقہ ​​مخلوط حکومت کی جانب سے ملک کے احتساب کے قوانین میں ترمیم کو جزوی طور پر کالعدم قرار دینے کے بعد سرکاری اہلکاروں کے خلاف بدعنوانی کے مقدمات کی بحالی کا حکم دیا تھا۔  

سپریم کورٹ نےعمران خان کی ملک کے احتساب قانون میں کی گئی تبدیلیوں کو چیلنج کرنے کی درخواست 2-1 کی اکثریت سے منظور کر لی۔ سابق چیف جسٹس بندیال اور جسٹس احسن نے عمران کی درخواست قابل سماعت قرار دیدی جب کہ جسٹس شاہ نے فیصلے سے اتفاق نہیں کیا۔

اس فیصلے کے بعد ملک کے بعض سیاسی رہنماؤں کے خلاف ریفرنسز ایک بار پھر احتساب عدالتوں میں چلیں گے۔ ان میں پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے سپریمو نواز شریف، پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی ریفرنس، رینٹل پاور ریفرنس شامل ہیں۔

سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس۔ جون 2022 میں، سابق وزیر اعظم نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے آرڈیننس میں قومی احتساب (دوسری ترمیم) ایکٹ 2022 کے تحت کی گئی ترامیم کے خلاف عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا۔

 

پاکستان

سیاستدانوں کے آپس میں مذاکرات ہونے چاہئیں، چیئرمین سینیٹ

نوجوان دنیا کو تبدیل کرنے کی طاقت رکھتی ہے، پاکستانی قوم متحد ہے، یوسف رضا گیلانی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سیاستدانوں کے آپس میں مذاکرات ہونے چاہئیں، چیئرمین سینیٹ

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سیاستدانوں کے آپس میں مذاکرات ہونے چاہئیں۔

راولپنڈی میں یوسف رضا گیلانی بزنس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج مجھے خوشی ہوئی کہ اتنی بڑی تعداد میں نوجوان اکٹھے ہوئے ہیں، پاکستان میں سب سے زیادہ کردار نوجوان کا ہے نوجوانوں میں سے مستقبل کا کوئی وزیراعظم، صدر، چیئرمین سینیٹ ہوگا۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ نوجوان دنیا کو تبدیل کرنے کی طاقت رکھتی ہے، پاکستانی قوم متحد ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ معاشی ترقی کا انحصارپالیسیوں کے تسلسل میں ہے، ملکی ترقی کیلئے سب کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، آپ کسی لیڈر سے اختلاف کرسکتے ہیں پاکستان سے نہیں، مجھ سمیت کسی سے بھی اختلاف کرسکتے ہیں مگر ملک سے کوئی اختلاف نہیں کرسکتا، پاکستان کی فوج اور سکیورٹی فورسز اپنا آج آپ کے مستقبل پر قربان کررہی ہیں۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا پاکستان کی فورسز اپنا آج مستقبل کے لیے قربان کررہی ہیں، جبکہ درخواست کی کہ تمام سیاسی جماعتوں سے گزارش کروں گا کہ قوم کو متحد کریں، پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے تمام سیاسی جماعتیں متحد ہوں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کے ناقابل تردید شواہد

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال  کے  ناقابل تردید شواہد

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال سے متعلق ناقابل تردید شواہد ایک بار پھر منظر عام پر آگئے۔

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی، افغان عبوری حکومت کی جانب سے خارجی دہشت گردوں کی پشت پناہی سے عالمی اور بالخصوص خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغانستان سرزمین استعمال ہونے کے ناقابل تردید ثبوت وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہے، اب ایک بار پھر فتنتہ الخوراج کے سرغنہ نور ولی اور سرغنہ مزاحم محسود کی افغانستان میں موجودگی کے ناقابل تردید شواہد سامنے آگئے ہیں۔

مختلف پکڑے جانے والے خوارج اور ڈیجیٹل شواہد کی بنیاد پر سرغنہ نور ولی محسود اور سرغنہ مزاحم کا افغانستان میں رہائش کے لیے افغان سرکاری اسپیشل پرمٹ منظرعام پر آیا ہے، خوراج کے سرغنہ نور ولی محسود کو گاڑی اور اسلحہ سمیت سرکاری افغان کارڈ جاری کیا گیا ہے۔دستاویز کے مطابق، نور ولی کو فیلڈر 2005 ماڈل گاڑی بھی دی گئی ہے جبکہ سرکاری افغان کارڈ کے مطابق اسے 2 بندوقیں رکھنے کی بھی اجازت ہے، نور ولی کو ایک کلاشنکوف نمبر 91442 جبکہ دوسری روسی ساختہ کلاشنکوف نمبر 96280490 رکھنے کی بھی اجازت ہے۔

خوراج کے سرغنہ مزاحم کو افغانستان عبوری حکومت کی جانب سے جاری کردہ اسلحہ اور گاڑی کا پرمٹ بھی منظر عام پر آگیا ہے، مزاحم کا اسپشل پرمٹ 22 جنوری 2024 کو جاری کیا گیا، مفتی مزاحم کو جاری کردہ پرمٹ کابل اور افغانستان کے جنوب مشرقی علاقے میں قابل عمل ہے، مزاحم کو بھی نور ولی کی طرح حیران کن طور پر گاڑی اور ایک M4، ایک M16 اور 2 کلاشنکوف رکھنے کی اجازت ہے۔

افغان عبوری حکومت کی جانب سے خوارج کو خصوصی پرمٹ جاری کرنے کا مقصد انہیں افغانستان میں اسلحہ کے ساتھ آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دینا ہے، حکومت پاکستان کی جانب سے متعدد بار افغان عبوری حکومت کو فتنتہ الخوارج کی موجودگی کے ناقابل تردید شواہد فراہم کیے گئے جبکہ افغان عبوری حکومت کو بھی فتنتہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کا بخوبی علم ہے۔

گزشتہ دنوں افغانستان کے آرمی چیف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت پاکستان نے فتنہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کے کوئی ٹھوس شواہد فراہم نہیں کیے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے، ان دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ افغان عبوری حکومت خارجی دہشتگردوں کو پاکستان میں دہشت گردی کی مکمل سہولت کاری فراہم کر رہی ہے۔

اس وقت بھی فتنتہ الخوارج کے دہشتگرد اور ان کی سینئر قیادت افغانستان میں موجود ہے، فتنتہ الخوارج کے تربیتی مراکز اور ان کی لاجسٹک بیس افغانستان کے اندر موجود ہیں، افغانستان کی جانب سے فتنہ الخوارج کی واضح سہولت کاری کی وجہ سے پاکستان کو مسلسل دہشت گردی کا سامنا ہے۔

یہ ناقابل تردید شواہد اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ فتنتہ الخوراج کی سینیئر قیادت افغانستان میں آزادانہ رہ رہی ہے، اس حوالے سے بار بار پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ ناقابل تردید شواہد کے باوجود افغان عبوری حکومت ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی۔ خوارج افغانستان میں اب بھی موجود ہیں جس کے ناقابل تردید شواہد بار بار پیش کیے جاچکے ہیں۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغان عبوری حکومت کی جانب سے ان خوارج کو افغانستان کے بارڈر پر ملٹری پوسٹ کے ساتھ رکھا جاتا ہے اور ضرورت پڑنے پر ان خوارج کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے فوری داخل کیا جاتا ہے، فتنتہ الخوراج کے کمانڈرز کی افغان عبوری حکومت کے عہدیداران سے ملاقاتوں کے ناقابل تردید شواہد پہلے بھی منظرعام پر آچکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

راول ڈیم :پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ، اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ

راول ڈیم میں پانی کی سطح انتہائی خطرناک حد 1752 فٹ تک پہنچ گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

راول ڈیم :پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ، اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ

اسلام آباد: راول ڈیم میں پانی کی سطح انتہائی خطرناک حد 1752 فٹ تک پہنچ گئی ہے۔ مسلسل بارشوں کے باعث ڈیم میں پانی کی آمد کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے یہ فیصلہ لینا پڑا ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ آج شام راول ڈیم کے اسپل ویز کھول دیے جائیں گے۔ اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ندی نالوں کے قریب نہ جائیں اور نشیبی علاقوں کے رہائشی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

اسلام آباد کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسپل ویز کھولنے کے بعد ندی نالوں اور پلوں پر سخت نگرانی رکھی جائے گی۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے مال مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر لیں۔

کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال میں شہری 16 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll